ڈچ کلاس رومز میں موبائل فونز اور ٹیبلٹس پر پابندی کا فیصلہ
9 جولائی 2023دی ہیگ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ڈچ حکومت نے ملکی سطح پر یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے کہ طلبا و طالبات کو پڑھائی کے دوران ایسی ٹیکنالوجی مصنوعات کی وجہ سے ان کی توجہ بٹ جانے سے بچایا جا سکے۔
حصول تعلیم میں رکاوٹ
اس حوالے سے ڈچ حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے، ''موبائل فونز، ٹیبلٹس اور اسمارٹ واچز جیسی الیکٹرانک مصنوعات طلبہ کی طرف سے حصول تعلیم کی راہ میں رکاوٹ بنتی جا رہی ہیں۔ اسی لیے اب اگلے برس کے آغاز سے طلبا و طالبات کو کلاس رومز میں اپنے ساتھ ایسی اشیاء لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔‘‘
نیدرلینڈز میں چار ہزار سال پرانا مذہبی مقام اور مقبرہ دریافت
حکومت کی طرف سے مزید کہا گیا، ''اس امر کے شواہد زیادہ سے زیادہ واضح ہوتے جا رہے ہیں کہ دوران تعلیم بچوں اور نوجوانوں کے پاس موبائل فونز کی موجودگی کا اثر منفی ہوتا ہے۔ طالب علم اپنی پڑھائی پر زیادہ توجہ نہیں دے پاتے اور یوں ان کی تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔‘‘
صدیوں تک انسانوں کو غلام بنانے پر نیدرلینڈز معافی مانگے گا
ملکی وزیر تعلیم رابرٹ دیک گراف نے اس فیصلے کے بارے میں قومی پارلیمان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے نوجوانوں میں حصول تعلیم کے معیار کو بھی بہتر بنایا جا سکے گا اور سماجی ثقافتی سطح پر تبدیلی بھی لائی جا سکے گی۔
داخلی ضوابط کی تیاری کے لیے اکتوبر تک کا وقت
نیدرلینڈز کی سینٹر رائٹ مخلوط حکومت نے ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آیا اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اسے باقاعدہ قانون کے تحت نافذ بھی کیا جائے گا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ ایسا کر بھی سکتی ہے، تاہم شروع میں یہ دیکھنا چاہے گی کہ اگلے برس کے آغاز سے اس فیصلے پر عمل درآمد کتنا کامیاب رہتا ہے۔
نیدرلینڈز نے ’لافنگ گیس‘ پر پابندی کا اعلان کردیا
بچوں میں موبائل فون کا بے تحاشا استعمال اور اس کے نقصانات
وزیر تعلیم رابرٹ دیک گراف نے پارلیمان کو بتایا کہ یکم جنوری 2024ء سے طلبا و طالبات کو کلاس رومز میں ہر قسم کی سمارٹ ڈیوائسز ساتھ لانے سے روک تو دیا جائے گا، تاہم اس سے پہلے داخلی ضوابط کے تعین کے لیے ابھی اکتوبر تک کا وقت ہے۔
عید پر کتنے بچوں نے اسکول سے چھٹی کی، فرانس میں گنتی شروع
دیک گراف نے کہا، ''حکومت علاقائی سطح پر محکمہ تعلیم کے حکام کو یہ مشورہ دے رہی ہے کہ وہ تعلیمی اداروں کے اساتذہ، والدین اور طالب علموں کے ساتھ مل کر اس فیصلے پر عمل درآمد کی خاطر اکتوبر تک داخلی ضابطوں پر اتفاق رائے کر لیں۔‘‘
م م / ع س (روئٹرز، اے ایف پی)