چینی سولر پینلز پر یورپی ڈیوٹی عائد
5 جون 2013اس سے قبل چین کی جانب سے متنبہ کیا گیا تھا کہ ایسے کسی اقدامات کے نتیجے میں چین اور یورپی یونین کے درمیان ’تجارتی جنگ‘ شروع ہو جائے گی۔ تاہم یورپی کمیشن کی جانب سے منگل کے روز ایک اعلان میں کہا گیا کہ یورپی ممالک نے متفقہ طور پر چینی شمسی پینلز کی درآمد پر محصولات عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپی کمشنر برائے تجارت کیرل ڈے گُشت نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا، ’یہ جاننے کے بعد کہ چینی کمپنیاں یورپی مارکیٹوں میں اخراجات سے 88 فیصد تک کم قیمت پر سولر پینلز کی فروخت کر رہی ہیں، یورپی کمیشن نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ چینی سولر پینلز پر ٹیکس عائد کیے جائیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ چینی سولر پینلز کی لاگت سے کم قیمت پر یورپی منڈیوں میں فروخت کی وجہ سے یورپی سولر پینل کمپنیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، جس کی وجہ سے ان کمپنیوں میں کام کرنے والے 25 ہزار افراد کی ملازمتیں خطرات کا شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سولر پینلز کے اعتبار سے یورپی مارکیٹوں کا 80 فیصد چینی مصنوعات پر مبنی ہے۔
کمیشن کے مطابق ابتدائی طور پر 6 جون سے چینی سولر پینلز پر 11.8 فیصد ڈیوٹی عائد کی جائے گی جب کہ اگست کی چھ تاریخ تک اگر چینی حکام نے اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر توجہ نہ دی تو یہ ڈیوٹی 47.6 فیصد تک بڑھا دی جائے گی۔ کیرل ڈے گُشت نے کہا، ’میں اس سلسلے میں ایک واضح حل چاہتا ہوں۔ اس فیصلے میں بات چیت کا راستہ کھلا رکھا گیا ہے، اگر چین اس پر آمادہ ہو تو۔‘
یورپی کمشنر نے اصرار کیا کہ یہ اقدام بین الاقوامی تجارتی قانون کے تحت یورپی مفادات کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ سولر پینلز کی پیداوار کے اعتبار سے چینی دنیا کی طلب کا 150 فیصد تک تیار کرنے کی صلاحیت کا مالک ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ چینی کمپنیاں بے انتہا مال تیار کر رہی ہیں۔
یورپی کمیشن کی جانب سے چینی سولر پینلز پر یہ ڈیوٹی فی الحال چھ ماہ کے لیے نافذ کی گئی ہے، تاہم دسمبر میں اس سلسلے میں یورپی ممالک ووٹنگ کے ذریعے اسے مستقل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
(at/ia (AFP