خاتون کی بیضہ دانی سے 32 کلوگرام وزنی ٹیومر نکال لیا گیا
8 جنوری 2024جرمنی کی مشہور ماگ ڈیبرگ یونیورسٹی میں قائم خواتین کے امراض سے متعلق کلینک کے ڈاکٹروں نے ایک نوجوان خاتون مریضہ کی بیضہ دانی کا آپریشن کر کے 32 کلوگرام وزنی ایک ٹیومر نکال لیا۔ طبی عملے کے مطابق یہ ٹیومر بے ضرر تھا تاہم طویل عرصے سے کسی کا دھیان اس کی طرف نہیں گیا تھا۔
جرمنی کے وسط میں دریائے ایلبے پر واقع شہر ماگڈیبرگ یونیورسٹی اپنے اس کلینک کی وجہ سے بھی کافی شہرت رکھتی ہے۔ اس کلینک میں اکثر پیچیدہ قسم کے آپریشن اور نت نئی طبی ریسرچ ہوتی رہتی ہے۔ گزشتہ ہفتے ماگڈیبرگ یونیورسٹی کلینک نے ایک حیران کُن آپریشن کے بارے میں تفصیلات عام کیں۔ ہسپتال کے عملے کے مطابق اس کلینک میں ایک 24 سالہ نوجوان خاتون کی بیضہ دانی کا آپریشن کر کے 32 کلو گرام وزنی ایک ٹیومر نکال لیا گیا ہے۔
ٹیومر کے آپریشن میں تاخیر کیوں ہوئی؟
اس چوبیس سالہ خاتون کی بیضہ دانی میں اتنے بڑے اور وزنی ٹیومر کی موجودگی ڈاکٹروں کے لیے بھی انتہائی حیرانگی کا سبب تھی۔ یہ نوجوان خاتون آپریشن سے خوفزدہ تھی اور اس لیے اُس نے ٹیومر کو بہت عرصے تک چھپائے رکھا۔
جب اُسے صحت کے مسائل کا سامنا ہوا اور اسے روزمرہ زندگی میں گوناگوں مشکلات درپیش آنے لگیں تو اس نے ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔ اُسے سانس لینے میں شدید دشواری ہونے لگی تھی۔ اُسے بھاری پن کا احساس رہتا تھا۔ سب سے بڑھ کر اُس کی بیضہ دانی میں اتنے بڑے حجم اور وزن والے ٹیومر کی موجودگی کی وجہ سے اُس کی غذا بہت کم ہو گئی تھی اور اس طرح اُس کا وزن گرنے لگ گیا۔
آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کو پتا چلا کہ اس نوجوان خاتون کا ٹیومر یا رسولی پھیل چکا ہے اور اس کی مختلف شاخیں پیٹ کے اندرونی حصے میں سرایت کر چُکی ہیں۔ خاص طور سے یہ اس مریضہ کی آنتوں تک پہنچ چکی تھیں اور پیٹ کے دیگر حصوں میں مزید پھیلنا شروع ہو گئی تھیں۔ ڈاکٹروں اور سرجنوں نے تاہم اندازہ لگا لیا کہ اس ٹیومر کو مکمل طور پر نکالا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس سائز کا ٹیومر انتہائی غیر معمولی ہے کیونکہ اگر کسی قسم کی علامات ظاہر ہونے لگیں تو عام طور سے خواتین بہت جلد طبی مدد حاصل کرتی ہیں۔ ماگڈیبرگ یونیورسٹی کلینک کے ایک پروفیسر اتاناس اگناتوف نے کہا ہے کہ یہ سرجری بہت مہارت سے کامیاب ہوئی ہے۔
ک م/ ش ر(اے ایف پی ، ایف اے زیڈ )