پاکستانی فٹبال فیڈریشن نے ارب پتی شاہد خان سے مدد مانگ لی
16 جولائی 2013لاہور میں پیدا ہونے والے شاہد خان، جو اب ایک امریکی شہری ہیں، نے جمعے کو ایک معاہدے کے تحت انگلش پریمیئر لیگ کے کلب فلہم کے مالکانہ حقوق حاصل کیے تھے۔
باسٹھ سالہ خان نے اس موقع پرعہد کیا تھا کہ وہ کلب کے سابق مالک محمد ال فہد کی تعمیر کی گئی بنیادوں کو مزید مضبوط کریں گے۔
پاکستان فٹبال کلب کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر سردار نوید حیدر نے شاہد خان پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے پاکستان کی جانب بھی ضرور دیکھیں، ’’ہم ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان سے درخواست کی جا سکے کہ وہ یہاں آئیں، ملک میں موجود ٹیلنٹ کو پرکھیں اور انہیں فلہم اکیڈمی میں اپنے کھیل کو نکھارنے کا موقع دیں۔‘‘
یاد رہے کہ ستر کی دہائی تک پاکستان کا شمار ایشیا کی مضبوظ فٹبال ٹیموں میں ہوتا تھا، تاہم حکومت کی عدم سرپرستی اور کرکٹ کی بے انتہا مقبولیت نے ملک میں اس کھیل کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا۔
فیفا کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان برمودا، فلسطین اور سولومون جزائر سے بھی نیچے 167 ویں نمبر پر ہے۔
لیکن حیدر دعویٰ کرتے ہیں کہ پاکستان میں فٹبال کی بہتری کے آثار واضح ہیں، ’’ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔ ہماری انڈر 14 اور انڈر 16 ٹیمیں بہتر پرفارم کر رہی ہیں۔ ہم نے سن 2011ء میں نیپال میں جنوبی ایشیا کا انڈر 16 ٹائٹل جیتا اور اب ہم اس مہینے ٹائٹل کا دفاع کرنے جا رہے ہیں۔‘‘
برطانیہ میں پیدا ہونے والے پاکستان کے قومی دفاعی کھلاڑی زیش رحمان’’کاٹیجز‘‘ کے لیے کافی سیزن کھیلتے رہے ہیں اور حیدر کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کا مزید ٹیلنٹ سامنے آنے کے منتظر ہیں، ’’اگر خان اپنے نمائندوں کو یہاں بھیجیں، جو یہاں موجود ٹیلنٹ کو پرکھیں اور یہاں کے کھلاڑیوں کو فلہم میں سہولتوں سے فائدہ اٹھانے دیا جائے۔ اس سے کافی مدد ملے گی اور ہمارے لڑکے اس حوالے سے کافی پرجوش بھی ہیں۔‘‘
خان پہلے ہی این ایف ایل کے کلب جیکسن ویل جیگوارز کے مالک ہیں اور امریکی میگزین فوربس کے مطابق چار سو امیر ترین امریکیوں میں ان کا نمبر179واں ہے۔
شاہد خان گاڑیوں کے پرزے بنانے کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور ان کے اثاثوں کا اندازہ 2.5 بلین ڈالرز لگایا جاتا ہے۔ حیدر سمجھتے ہیں کہ خان کے مشہور انگلش کلب کے مالک بننے سے پاکستان میں اس کھیل کو فروغ ملے گا۔