You need to enable JavaScript to run this app.
مواد پر جائیں
مینیو پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تازہ ترین ویڈیوز
تازہ ترین آڈیوز
خطے
پاکستان
ایشیا
یورپ
مشرق وسطیٰ
موضوعات
انسانی حقوق
تحفظ ماحول
صحت
کیٹیگریز
سیاست
معاشرہ
سائنس اور ٹیکنالوجی
فن و ثقافت
کھیل
تازہ ترین آڈیوز
تازہ ترین ویڈیوز
لائیو ٹی وی
اشتہار
پاکستان پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کی ایک سیاسی اور اس وقت پاکستان کی تیسری بڑی جماعت ہے۔
اس موضوع کے بارے میں تمام مواد سیکشن پر جائیں
اس موضوع کے بارے میں تمام مواد
میں بلوچستان میں پنجابی مزدوروں کے اغوا پر کیوں نہیں بولا؟
ہم نے مسلح اورغیر مسلح بلوچ تحریکوں کے ہمدردوں سے یہ توقع باندھی کہ وہ یہ بات کہہ کر اپنے بڑوں پر اخلاقی دباو ڈالیں گے۔
شیر آیا، شیر آیا؟
’حکومت کو گھر بھیجیں گے، این آر او نہیں دونگا‘، ان بیانات کا موسم ایک بار پھر آ گیا ہے۔ ابصاء کومل کا بلاگ
آن لائن ہراسانی، ایک گھناؤنا قدم ایک وبال جان
پاکستان میں آن لائن ہراسانی کے واقعات میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ اور ان کی نوعیت میں سنگینی دیکھی جا رہی ہے۔
’پاکستانی سیاسی سیب اور عسکری مالٹے‘
ایک منظم طریقے سے یہ بات پھیلائی جا رہی ہے کہ منی ٹریل مانگنے سے ملکی سالمیت کو خطرہ ہے۔
ہمارے بچے فقط ’نوکر بننے‘ کے لیے تعلیم حاصل کرتے ہیں
کہاوت ہے کہ پوت کے پاؤں پالنے میں ہی نظر آجاتے ہیں۔ انیٹ لارو اپنی تحقیق میں اس بات کو مزید تقویت دیتی نظر آتی ہیں۔
مذہب اور عبادت عوام کا کام ہے، ریاست کا نہیں
دنیا میں دو طرح کے ممالک ہیں۔ ایک وہ، جو سیکولرازم کا اصول اپناتے ہوئے ریاستی سطح پر خود کو مذہب سے دور رکھتے ہیں۔
عاشورہ کی روایت وثقافت بھی سمجھو کہ چل بسی
مگر ایک ہندو یا سکھ جب اسی مزار پر من کی مرادیں لے کر پہنچتا ہے تو مزار کا حوالہ مذہب و مسلک سے بالاتر ہو جاتا ہے۔
کراچی کے قدیم علاقے، جہاں محرم کا کوئی مسلک نہیں
کب آپ پیدل چلتے چلتے کھارادر سے میٹھادر جا نکلیں، محسوس بھی نہیں ہوتا۔
پاکستان کی صحافی خواتین تقسیم کا شکار کیسے ہوئیں؟
پاکستان میں خواتین صحافیوں کی جانب سے ہراسانی کے حوالے سے بیان کے بعد اب صحافی خواتین میں تقسیم بھی واضح ہے۔
پاکستانیوں کے لیے’ہائبرڈ نظام حکومت‘ کی خوشخبری
معروف صحافی اور ٹی وی اینکر پرسن کامران خان صحافت اور حکومتی ترجمانی کے اشتراک کی ایک عمدہ مثال ہیں۔
اساتذہ کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کے واقعات
وہیں ہماری کچھ پرانی طالبات بھی پڑھ چکی تھیں۔ ایک طالبہ سے رابطہ کیا اور اس نے جو کچھ بتایا، اس پر دل ڈوب گیا۔
بی آر ٹی منصوبہ، پشاور کی خواتین خوش ہیں
بی آر ٹی منصوبہ شروع کیا گیا تو چھ ماہ میں اس کے مکمل ہونے کی نوید سنائی گئی اور شہر کا شہر اس کے لیے کھود دیا گیا۔
’لاپتہ افراد‘ ایک طلسمی کھیل
بندے گم کرنے کا یہ کیسا عجیب کھیل ہے، تماشائی ہکا بکا ہیں کہ بھلا جادوگر کہاں سے آئےکہاں لے گئے۔
کشمیر اور دہلی کے جشن آزادی میں فرق
چودہ اگست کو کشمیر کے متعدد علاقوں میں پاکستانی پرچم کے لہرانےکی خبریں آئی تھیں تاہم پندرہ اگست کا سناٹا تو بے مثال تھا۔
حیات بلوچ کی ماں کے بے بس آنسو
تربت میں مبینہ طور پر ایف سی کے اہلکاروں نے حیات بلوچ نامی ایک نوجوان کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
خالق کی تخلیق میں ادھورا پن تلاش مت کیجیے
ہمارا معاشرے میں خواجہ سراؤں کو جبری طور پر جنسی کاروبار میں دھکیل دیا جاتا ہے۔ طاہرہ سید کا بلاگ
بچپن کی کہانیاں، خیالی پیکر اور ناکام عملی زندگی
اب کہانیوں کے عنوان بدلنے چاہییں تاکہ کسی مسیحا کا انتظار کرنے کی بجائے ہم خود کوشش کر کے اپنے لیے آسانی پیدا کریں۔
میں آزاد ہوں یا بدستور مغوی؟
ریاست پاکستان کے عروج اور پاکستانی قوم کے زوال میں صحافت کا کیا کردار ہے؟ مطیع اللہ جان کا کالم
گھر تو آخر اپنا ہے
آج 14 اگست 2020 ء کو پاکستانی قوم یوم آزادی منا رہی ہے۔
اختلاف رائے اور خواتین صحافیوں کی کردار کُشی
یہ بلاگ لکھنا تو کل تھا لیکن آج وقت ملا۔ کچھ روزگار کے مسائل اور کچھ دنیا داری، وقت بھی عید کا چاند ہی ہو گیا ہے۔
عبادت گاہوں کی آزادی بھی کتنی بڑی نعمت ہے
’’آپ آزاد ہیں۔ آپ آزاد ہیں اپنے مندروں میں جانے کے لیے۔ آپ آزاد ہیں اپنی مسجدوں میں جانے کے لیے۔‘‘
خواتین سے متعلق ہمارے رویے کب بدلیں گے؟
لڑکیوں کو دیکھتے ہی مسلسل گھورنے کے علاوہ ایک آدھ فقرہ کسنا تو لڑکے اپنا فرض عین سمجھتے ہیں۔
مجھے علیحدہ کمرے میں کیوں سونا ہے؟
کیا آنکھیں بند کر کے معاشرتی اقدار و روایات پر عمل کرنا درست ہے؟
پاکستان میں جنسی تعلیم کی اشد ضرورت ہے
کیا جنسی زیادتی سے بچنے کے لیے جانوروں کو بھی کپڑے پہنائے جائیں؟
فیشن ٹرینڈز کے فالور سے امرتدھاری سردار تک کا کٹھن سفر
پاکستان میں بسنے والے سکھ کئی طرح کی مشکلات کا شکار ہیں، وہ مشکلات جن کا حل مشکل بھی نہیں۔
ایک منٹ کی خاموشی، ہماری کشمیر پالیسی ؟
بھارتی زیرانتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا ایک برس، ایک منٹ کی خاموشی۔
مقامی حکومتیں جمہوریت کی انفنٹری، بھلا کیسے؟
پاکستان کے کمزورجمہوری نظام میں مقامی حکومتوں کی اہمیت نظر انداز نہیں کی جا سکتی۔
ماحولیاتی تباہی کی ذمہ دار جنگیں، تنازعات اور انسانی ہوس بھی
طاہرہ سید
اب بھی وقت ہے کہ انسان اپنی ان غلطیوں سے کچھ سیکھ لے۔ کیا یہ ممکن ہے؟ طاہرہ سید کا بلاگ
سافٹ وئیر اپڈیٹ ہوگیا؟
کیا بیانیے کے 'سافٹ وئیر اپڈیٹ' کے بعد قوم کو 'ہارڈ وئیر اپڈیٹ' کرنے کی طرف دھکیلا جا رہا ہے؟ مطیع اللہ جان کا کالم
پالیسی سازوں کی دانش کی داد
اگر آپ پاکستان کے موجودہ پالیسی سازوں کی دانش کو سمجھنا چاہتے ہیں تو سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر پر تحقیق کریں۔
ایک لڑکی کی لڑکی سے شادی: یہ کیا ’بے حیائی‘ ہے؟
’اف ناجائز تعلقات، قیامت آنے والی ہے، مغربی ایجینڈا ہمارے معاشرے میں پھیلایا جا رہا ہے، یہ مسلمانوں کی نسل کشی ہے‘
ایک پاگل، دو پاگل، تین پاگل، سب پاگل
پشاور میں ایک عدالت میں توہین مذہب کے الزام پر قتل کے بعد کڑا سوال یہ ہے کہ پاگل کون ہے؟
بچپن کے کھیل
حالات بدل گئے اور وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں کی ذہنی کیفیات بھی بدلتی گئیں۔
دیکھنا ہے کہ نثار صدیقی نے وفات پائی یا ’قتل‘ کیے گئے
سکھر کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں جنم لینے والے ایک استاد کا کہنا تھا، ’’ہر آج میں ہمیں بہتر کل کا خواب دیکھنا چاہیے۔‘‘
زندگی کی فلم میں ڈبل رول ادا کرنے والی مائیں
میرے ساتھ بیٹی کو کھڑا دیکھ کر اس نے کہا، میم ابھی کچھ دیر رک جائیں، اس وقت لاہور کی اتنی سواریاں نہیں ہوتیں۔
شہر خموشاں سے فقیرو کی صدا
لیکن میں الفاظ سے سماع اس وقت تک نہیں باندھ سکتی، جب تک حالات اور واقعات میری طبیعت میں تغیر نہ پیدا کر دیں۔
میراثی اور رنگ برنگی دنیا
ارے بھئی، خاندان کی ڈھولکیوں پر بے ہنگم تال کے ساتھ تالیاں پیٹنے کا نہیں بلکہ سچی مچی گانے کا شوق ہے۔
’پاکستان کا ہر سیاست دان اور با اختیار افسر شریک مجرم ہے‘
ظفروال کے گاؤں وریام کے رہنے والے قدیر اور اس کے بچوں کی زندگیوں کو غربت کی گھن چاٹ رہی تھی۔
مطیع اللہ جان کا اغوا اور اس سے ملنے والے اسباق
کسی نے آواز لگائی، اسے مت چھیٹریے، ان ثبوتوں کو پولیس ہی ہاتھ لگائے تو بہتر ہے۔
ہمیں محبت تو ملی لیکن شمشان گھاٹ نہیں
محبت ملی اور اسی شہر کے ہو گئے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ وہاں زندگی کے آخری سفر اور شمشان گھاٹ کے لیے جگہ نہ مل سکی۔
ابنارمل تو ہم لوگ ہیں
فرانسیسی فلسفی روسو نے کہا تھا کہ بچے انسانیت کے سچے نمائندے ہوتے ہیں۔
’صحافت بھی تو ستھری نہیں رہی‘
اس سے انکار نہیں کہ صحافت میں لفافہ بھی کوئی چیز ہوتا ہے، یہ لفافے سفید بھی ہوتے ہیں اور خاکی بھی۔
مطیع اللہ جان ایک تحریک بن سکتا ہے
مطیع اللہ جان ایک ایسا شخص ہے، جس کی زبان خاموش نہیں کرائی جا سکتی۔
ویگو ڈالا، صحافی اور ’شیشے کی گڑیا‘
مطیع اللہ جان کوئی پہلا کیس نہیں اور افسوس تو یہ ہے کہ یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ آخری کیس تھا۔
منصف کی چیخ !
پاکستانی عدلیہ کے بیشتر معزز جج صاحبان پر زمینی سیاسی حقائق آشکار ہونا شروع ہو چکے ہیں۔
مہدی حسن جن کا تھا، وہ لے گئے
شہنشاہ کے فن کی لو بھارت کے طول و عرض میں ستارے روشن کر رہی ہے اور پاکستان گھٹا ٹوپ اندھیرے میں ڈوب رہا ہے۔
جسم وزیراں کا لیکن مرضی ’غیرت مندوں‘ کی
وزیراں کے چہرےکو اس خیال سے پتھر مار مار کے مسخ کر دیا کیا گیا تھا کہ کہیں کوئی شناسا اسے پہچان نہ لے۔
پاکستان کے معذور بچے، جنہیں کورونا میں سب نے بھلا دیا
پاکستان کے تعلیمی نظام میں موجود کئی خرابیوں پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں۔ تاہم کورونا وائرس کی عالمی وبا نے اس سسٹم کی ای
بیٹی کی طلاق کا غم یا اس کی موت کا سوگ؟
جیسے روٹی ہمیشہ توے سے اتری مزہ دیتی ہے، ایسے ہی کچھ موضوعات ایسے ہوتے ہیں، جن پر اسی وقت بات ہو جانی چاہیے۔
کووڈ انیس، ایک بیماری کے پیچھے کتنی بیماریاں؟
کوئی وائرس غریب کی سانس کی نالی میں گھر بنائے گا تو آرام سے سانس کے راستے صاحب لوگوں کے جسم میں بھی داخل ہو جائے گا۔
پچھلا صفحہ
{totalPages} صفحات میں سے صفحہ نمبر 38
اگلا صفحہ