خیبر پختونخوا میں ایک حادثے کا شکار ہونے والے چودہ سالہ جواد خان کے عطیہ کردہ جسمانی اعضاء چند افراد کے لیے نئی زندگی کا سبب بن گئے۔ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے مطابق اگر پاکستان میں انسانی اعضاء عطیہ کرنے کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کیا جائے تو سالانہ پچاس ہزار جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ فاطمہ نازش کی رپورٹ