You need to enable JavaScript to run this app.
مواد پر جائیں
مینیو پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تازہ ترین ویڈیوز
تازہ ترین آڈیوز
خطے
پاکستان
ایشیا
یورپ
مشرق وسطیٰ
موضوعات
انسانی حقوق
تحفظ ماحول
صحت
کیٹیگریز
سیاست
معاشرہ
سائنس اور ٹیکنالوجی
فن و ثقافت
کھیل
تازہ ترین آڈیوز
تازہ ترین ویڈیوز
لائیو ٹی وی
اشتہار
پاکستان الیکشن 2024ء
اس موضوع کے بارے میں تمام مواد سیکشن پر جائیں
اس موضوع کے بارے میں تمام مواد
نتھیا گلی کی سلامتی بھری شامیں اور کابل کی اداس فضائیں
ایک ثواب کی آرزو میں ہزاروں آرزوؤں کا خون؟
یہ کیس صرف آرزو کا نہیں ہے۔ عورت فاؤنڈیشن کے مطابق ملک میں سالانہ سینکڑوں غیر مسلم لڑکیوں کا مذہب تبدیل کروایا جاتا ہے۔
پاکستان: غریب عوام اور اس کے مسائل اللہ کے حوالے
جناب پاکستان کا ایک ایسا موسم بھی ہے، جو نہ بدلتا ہے اور نہ اس کا رنگ پھیکا پڑتا ہے اور وہ ہے سیاسی بحران کا موسم۔
غداری کا سفر، پھانسی کے پھندے سے بیانیے تک
لاہور شہر کے مختلف علاقوں کی دیواروں، کھمبوں پر پوسٹرز اور بینرز آویزاں ہیں۔
میرے ابا اماں زیادہ لبرل ہیں آپ سے!
آپ مشکل سے ہی مانیں گے لیکن میرے خیال میں ہم مجموعی طور پر ایک کنفیوزڈ قوم ہیں۔
نچلی ذات والوں اور مسلمانوں کے ليے انصاف کے پیمانے مختلف
خواتین کی انجمنوں کا کہنا ہے کہ خواتین پر مظالم سے نمٹنے میں ذات پات و مذہب کا کوئی عمل دخل نہیں مگرحقيقنت مختلف ہے۔
عشق کا شین قاف
شام کے پانچ بج چکے تھے اور میں صوفے پر نیم دراز لکھنے لکھانے میں مشغول تھی۔
فلائیٹ 8303 اور متاثرین کی ہوا میں معلق عرضیاں
ان تین بہن بھائیوں اشمیل، عنایہ اور عائلین کی کہانی اس الگ سے روایتی جملے سے شروع ہوتی ہے۔
اگر صدر ٹرمپ ہارتے ہیں تو!
اگر یہ کہا جائے کہ یہ الیکشن دراصل صدر ٹرمپ کی صدارت کا ریفرنڈم ہے تو شاید غلط نہ ہو گا۔
لوٹا دو نیلا گگن، پکار دہلی والوں کی
جوں جوں اب دیوالی کا تہوار قریب آرہا ہے، دہلی میں سبھی یہی سوال کرتے ہیں کہ اب کیا ہوگا؟ روہنی سنگھ کا بلاگ
ہندو میرج ایکٹ بل کب منظور ہوگا؟
پنجاب میں ایسا ہی قانون منظور ہو چکا ہے۔
اپنے ہی دشت میں بھٹکتا بلوچستان
ادھیڑ عمر چچا گیرو کا تعارف اتنا ہی غیر ضروری ہے جتنا کہ ن لیگ کے لیے اس وقت عمران خان۔
ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر ورکرز پر تشدد سے حاصل کیا ہوتا ہے؟
ڈاکٹروں اور طبی عملے کے خلاف تشدد کوئی نئی بات نہیں ہے۔ صبا حسین کا بلاگ
دانشور سے نہیں، ٹِک ٹاک کی اہمیت کا اشرافیہ سے پوچھیے
ٹِک ٹاک جیسے رسوائے زمانہ پلیٹ فارم کو میں نے ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ فرنود عالم کا بلاگ
ایک عام سے سفر کی روداد
پت جھڑ کے شروع ہوتے ہی فضا میں خشکی اور خنکی دونوں بڑھتی جا رہی تھیں۔
عوام محو تماشہ
جو گناہ انہوں نے خود کیے ہیں ان کی سزا تو انہیں خود ہی بھگتنا پڑے گی۔
مردانہ کمزوری کچھ نہیں ہوتی،گلاں ای بنیاں نیں
فحاشی اور عریانی قرار دے کر جنسی مسائل کو زیربحث ہی نہ لانا، خود کئی مسائل کا موجب ہے۔
بھارت:منشی پریم چند کا مجبورکسان آج بھی زندہ
کیا زراعت اور کسانوں سے متعلق نیا بھارتی قانون مزید استحصال کا سبب بن سکتا ہے؟
بابا جان والے ہنزہ سے ابھی ایک آواز آئی، آپ نے سنی؟
اس طویل ترین سُرنگ کے اگلے سرے کے پار ہوتے ہی نیلے پانیوں کی ہوا دار بہشت ہے، اسے عطا آباد جھیل کہتے ہیں۔
وزیرستان کی خاتون چھاتی کے کینسر سے جنگ جیت گئی
کس طرح چھاتی کے سرطان کے حوالے سے آگہی اور بروقت علاج نے وزیرستان کی ایک لڑکی کو موت کے منہ میں جانے سے بچایا۔
شادی نہ ہوئی گاؤں کا میلہ ہو گیا
سکھ برادری کا ایک اہم مطالبہ
پاکستان میں سکھ برادری کا ایک اہم مطالبہ، آج کل بہت اہمیت اختیار کر چکا ہے۔
ہماری درسی کتب اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز مواد
اگر اپنے سکول کے زمانے کو یاد کروں تو سر گل زمان خان کا نام یاد آتا ہے، جنہوں نے میری سوچ تعمیر کرنے میں اہم کردار کیا۔
بھارت: حقوق انسانی کی تنظیموں کے خلاف گھیرا تنگ
بھارت میں حقوق انسانی کی تنظیموں کے لیے زمین مزید تنگ کر دی گئی ہے۔
کیا میں اپنے باپ یا بھائی سے محبت کا اظہار نہیں کر سکتی؟
’ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں، جہاں شوہر اپنی بیوی کو سرعام تھپڑ تو مار سکتا ہے لیکن پیار نہیں کر سکتا۔‘
لاپتہ ہونے والی کتابیں اور لمس کی یاد داشتیں
قاسم یعقوب کو تو آپ جانتے ہی ہوں گے۔ وہی جو اچھے انسان ہونے کے ساتھ ساتھ "نقاط" کے مدیر بھی ہیں۔
پاک فوج سے جذباتی وابستگی ہے سیاسی نہیں
مسلح افواج کے حوالے سے اس شہر کے اکثریتی لوگوں کی طرح میرا بھی احترام کا تعارف ہے۔
جرمنی: داغدار ماضی سے عالمی قوت تک کا سفر
دیوار برلن گرنے کے چند سالوں بعد سے اب تک جرمنی میں خوشگوار تبدیلیوں کا تجربہ، قارئین کی نذر۔
پاکستان: دیہی علاقوں میں چائلڈ پورنوگرافی کا رجحان
بڑے بچے کرکٹ کھیل رہے ہوتے تھے تو چھوٹے پکڑن پکڑائی، مائیں بھی دروازے میں ہی بیٹھی بچوں کے کھیل دیکھ رہی ہوتی تھیں۔
جہاں دانہ ’خاکی‘ سے مل کر گل و گلزار ہوتا ہے
شہباز شریف صاحب کے ساتھ وہی ہوا ہے، جو ’عوامی مینڈیٹ کا بار بار سودا‘ کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے۔
بھارت کی پارلیمانی شان، جو اب ماند پڑ رہی ہے
سال کے شروع میں بجٹ سیشن، جولائی یا اگست میں مون سون سیشن اور پھر سرمائی سیشن نومبر، دسمبر میں منعقد ہوتا ہے۔
خواتین کی برابری صرف ووٹوں تک محدود کیوں
مرد اور عورت کے بغیر ملک اور معاشرے کا نظام چلانا بھی ناممکن ہے۔
جنسی جرائم کہیں ہماری روایت کا حصہ تو نہیں؟
بدقسمتی سے پاکستان میں ایسا کوئی قانون نہیں جو واضح طور پر ازدواجی جنسی زیادتی کو جرم ثابت کرے۔ صبا حسین کا بلاگ
پاکستانی جیلوں میں قید خواتین کے خوفناک حالات
جیلوں میں خواتین قیدی ملزم یا مجرم تو ہو سکتی ہیں لیکن انہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔
موروثی سیاست والا جھانسہ اور اٹھارہ خاندانوں والی بھپتی
اس ملک کے سیاسی حلقوں میں ایک بڑا حلقہ وہ ہے، جو جنرل ایوب خان سے آج کی تاریخ تک ایک روایتی تسلسل میں چلا آ رہا ہے۔
پاکستانی نوجوان اپنی شناخت کی تلاش میں
پاکستان کے چار صوبے ہیں، اس میں پاکستان خود کہاں واقع ہے؟ اس کی کھوج ابھی جاری ہے۔
سرکاری رازداری قانون، جمہوریت پر لٹکتی تلوار ہے
فوج کے ہیڈکوارٹر میں منی آرڈر لینے والے اہلکار نے انکوائری کا حکم دیا کہ یہ شخص اس جریدہ کا خریدار کیوں بننا چاہتا ہے؟
بھارت: کیا اسی کا نام صحافت ہے؟
ایڈمنڈ برک نے 1787ء میں پریس یعنی میڈیا کو جمہوریت کا چوتھا استون قرار دیا تھا۔
جب جُرم بھی فینٹسی بن جائے
چند جرائم کو مردانگی سے جوڑنا لگ بھگ ہر معاشرے کا حصہ ہے۔ عفت رضوی کا بلاگ
’اغوا یا لاپتہ ہونےکی وبا‘ سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر نہ صرف صحافیوں بلکہ ہر ’شریف شہری‘ کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔
چوکیداروں کا بیٹا ’وقار‘
چوکیدار اور چوہدری کی کہانی تو آپ کو یاد ہی ہو گی۔ اب وہ کہانی ایک دلچسپ موڑ پر آن پہنچی ہے۔
جنسی زیادتی، کیا چوک پر لٹکا دینا مسئلے کا حل ہے؟
خوف کا عالم یہ ہے کہ وہ خواتین بھی، جو سالہا سال سے اپنے سارے کام خود کرتی آئی ہیں، اب گھر سے نکلتے وقت ڈرتی ہیں۔
ضمیر اختر نقوی: مجنوں جو مرگیا ہے تو جنگل اداس ہے
دعوی ہمیں زیب نہیں دیتا لیکن محسوس یہ ہوتا ہے کہ پاکستان میں لکھنو کی تہذیب سے آراستہ پیراستہ آخری مجلس بھی تمام ہو گئی۔
عدم برداشت کے پیچھے پوشیدہ عناصر
اب اس کا کوئی حل نکالنا ہی پڑے گا۔ ایسے ہی اب اور نہیں چل سکتا۔ عدم برداشت کو اب مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
پولیو رضاکاروں کا بھی کوئی سوچے گا؟
پولیو رضاکاروں کو درپیش مسائل کے بارے میں صبا حسین کا بلاگ
نجی اسکولوں کے اساتذہ کے سروں پر لٹکتی تلوار
لاک ڈاؤن کے آغاز میں ہی اسکول نے سبجیکٹ کوآرڈینیٹرز کے علاوہ تمام اساتذہ کو نوکریوں سے نکال دیا تھا
ایک جرم آدھے لمحے کا اور ’پاک سرزمین‘ جو ہلی مگر پھٹ نہ سکی
گناہ اور جرم کے معانی میں فرق ہوتا ہے۔ بات آدھے لمحے کے ایک ناکردہ جرم کی بھی ہے اور ایک خوفناک کردہ جرم کی بھی۔
اپنی غیرت کا غبارہ تھام کر رکھیں، عورت کو جینے دیں!
بنام غیرت دو گولیاں لگی تھیں اور وہ اوندھے منہ گرم تپتی مٹی پر پڑی ہوئی تھی۔ اس کے وجود کی حدت کم ہونے لگی تھی۔
پاکستانی صحافت کے جنٹلمین، خدا کی پناہ!
باکسنگ رنگ کا فلور ٹپکتے پسینے سے پھسلواں ہو گیا ہے، باکسر اچھل اچھل کر گھونسا جڑ دینے کی بار بار کوشش کر رہے ہیں۔
آپ استعفیٰ دیں گے؟ نہ کریں جی!
ان کا استعفیٰ ایک وزیراعظم کو بھی شک میں ہی مبتلا رکھے گا کہ جنرل صاحب استعفیٰ دینے کی آڑ میں استعفیٰ مانگ تو نہیں رہے؟
پچھلا صفحہ
{totalPages} صفحات میں سے صفحہ نمبر 37
اگلا صفحہ