ٹرمپ کے زیر قیادت امریکی مقبولیت کے گراف میں نمایاں کمی
14 جون 2025غیر جانبدار پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے حال میں جاری کی گئی ایک اسٹڈی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران دنیا میں امریکہ کی مقبولیت میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
24 ممالک میں کیے گئے اس سروے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ موسم بہار کے بعد سے 15 ممالک میں مجموعی طور پر امریکہ کی درجہ بندی گر گئی ہے اور میکسیکو، سویڈن، پولینڈ اور کینیڈا میں امریکہ کے بارے میں منفی خیالات میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
سروے کے شرکاء سےامریکہ اور اس کی جمہوریت کی حالت کے بارے میں مجموعی خیالات کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کے بارے میں بھی ان کی رائے پوچھی گئی، جس میں ٹرمپ کی ذاتی خصوصیات اور اہم عالمی مسائل سے نمٹنے کی ان کی صلاحیت کے بارے میں سوالات شامل تھے۔
زیادہ تر انٹرویوز 28 فروری کو ٹرمپ اور یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے درمیان ناخوشگوار ملاقات کے بعد جبکہ دو اپریل کو ٹرمپ کی جانب سے دنیا بھر کے ممالک پر محصولات عائد کرنے کے اعلان سے قبل کیے گئے تھے۔
امریکی امیج میں بڑے پیمانے پر گراوٹ
میکسیکو اور سویڈن وہ دو ممالک ہیں، جہاں امریکہ کے بارے میں رائے عامہ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔ میکسیکو میں 2024ء کے مقابلے میں امریکہ کے بارے میں مثبت رائے میں 32 فیصد پوائنٹس (61 فیصد سے 29 فیصد) کی کمی ہوئی، جبکہ سویڈن میں 28 فیصد پوائنٹس (47 فیصد سے 19 فیصد) کی کمی واقع ہوئی۔
پولینڈ اور کینیڈا میں امریکی مقبولیت میں اس سال کے دوران 20 فیصد سے زیادہ پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔
جرمنی میں امریکی مقبولیت میں 16 فیصد پوائنٹس (49 فیصد سے 33 فیصد) کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔
برطانیہ، یونان، ہنگری، جنوبی افریقہ، ارجنٹائن اور بھارت میں امریکہ کے بارے میں رائے میں بہت کم تبدیلی دیکھی گئی۔
تین ممالک اسرائیل، نائجیریا اور ترکی میں لوگوں کی جانب سے امریکہ کو بہتر نمبر دیے گئے۔
اسرائیل امریکی مداح، سویڈن نہیں
اسرائیل وہ ملک ہے جہاں امریکہ کے بارے میں مثبت رائے رکھنے والے لوگوں کی سب سے زیادہ شرح (83 فیصد) ہے۔
سویڈن ایسا ملک ہے جہاں امریکہ کے بارے میں ناپسندیدگی کا اظہار کرنے والے سب سے زیادہ لوگوں کی شرح موجود ہے جو 79 فیصد ہے۔
جرمنی میں 66 فیصد لوگ امریکہ کے بارے میں منفی رائے رکھتے ہیں۔
ٹرمپ ایک اہم عنصر
سروے میں امریکی صدر کو زیادہ تر منفی ریٹنگز موصول ہوئیں جن میں سے 19 ممالک کے نصف سے زائد بالغ افراد کا کہنا تھا کہ انہیں ٹرمپ کی عالمی امور پر قیادت کی اہلیت پر بہت کم یا کوئی اعتماد نہیں ہے۔
ایسا اس حقیقت کے باوجود ہے کہ 18 ممالک کی اکثریت انہیں ایک 'مضبوط رہنما‘ کے طور پر دیکھتی ہے۔
سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اوسطاﹰ 34 فیصد بالغوں کو ٹرمپ کی عالمی امور میں بہتر قیادت کی صلاحیت پر بہت زیادہ یا کچھ اعتماد ہے، جبکہ 62 فیصد کو ان پر بہت کم یا کوئی اعتماد نہیں ہے۔
موسمیاتی تبدیلی پر ٹرمپ کے لیے کم نمبر
17 ممالک میں مردوں کو خواتین کے مقابلے میں ٹرمپ پر زیادہ اعتماد ہے، سویڈن، پولینڈ اور برطانیہ میں یہ فرق سب سے زیادہ نمایاں ہے۔ جرمنی میں صنفی فرق 11 فیصد پوائنٹس تھا۔
سیاسی منظر نامے کے دائیں بازو کے لوگ بھی انہیں زیادہ مثبت انداز میں دیکھتے ہیں۔
مجموعی طور پر 13 ممالک نے 2024 میں ٹرمپ کو ان کے پیش رو جو بائیڈن کے مقابلے میں کم ریٹنگ دی، لیکن چھ ممالک میں معاملہ اس کے برخلاف رہا۔
ٹرمپ کو موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی پر سب سے کم نمبر ملے، صرف 21 فیصد لوگوں کی رائے ہے کہ وہ گلوبل وارمنگ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں۔
صرف 33 فیصد رائے دہندگان کا خیال تھا کہ ٹرمپ روس اور یوکرین کے تنازعے کو حل کر سکتے ہیں جبکہ، 29 فیصد کی رائے میں ٹرمپ ''اسرائیل اور اس کے ہمسایوں کے مابین تنازعات‘‘ کو حل کرا سکتے ہیں۔
ادارت: شکور رحیم