وکٹوریا اذارینکا: نئی عالمی نمبر ایک
31 جنوری 2012بیلا روس کی وکٹوریا اذارینکا نے رواں برس کے پہلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے پہلے سیمی فائنل میں سابقہ عالمی نمبر ایک اور سن 2011 کی چیمپئن کم کلائسٹرز کو تین سیٹ کے میچ میں ہرانے کے بعد گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے فائنل کو یوں جیتا جیسے وہ ابتدائی راؤنڈ کا کوئی میچ کھیل رہی ہوں اور ان کے مد مقابل سابق عالمی نمبر ایک نہیں بلکہ کوئی نئی کھلاڑی ہو۔ روس کی ماریا شاراپووا کسی طور سفید روس (Belarus) سے تعلق رکھنے والی وکٹوریا اذارینکا کی چابکدستی اور زوردار کھیل کا مقابلہ نہ کر سکیں۔ وہ بیلا روس کی پہلی خاتون کھلاڑی ہیں جس نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔
ڈنمارک کی سابقہ عالمی نمبر ایک کیرولین ووزنیاکی کے ساتھ یہ المیہ رہا ہے کہ وہ عالمی نمبر ایک تو کئی ہفتے رہیں لیکن کسی ایک بھی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کو جیتنے میں ناکام رہیں۔ اس باعث اب ان کی پرفارمنس پر انگلیاں اٹھنا شروع ہو گئی تھیں۔ ووزنیاکی کو بھی اپنی پوزیشن کے چھن جانے کا احساس ضرور تھا اور اسی لیے انہوں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ابھی رواں برس کی شروعات ہے اور آخر تک جس کی پوزیشن بہتر ہو گی وہی اصل میں نمبر ایک ہو گا۔ آسٹریلین اوپن میں ٹاپ پوزیشن سے وہ دوسرے مقام پر نہیں دھکیلی گئیں بلکہ تیسرے سے ہوتے ہوئے وہ چوتھے مقام پر آ ٹہری ہیں۔
روس سے تعلق رکھنے والی ماریا شاراپووا اگر آسٹریلین اوپن کا فائنل جیت جاتیں تو وہ ٹاپ پوزیشن پر ایک بار پھر فائز ہوسکتی تھیں لیکن شکست کے بعد وہ چوتھے مقام سے تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ ومبلڈن چیمپئن پیٹرا کویٹووا کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وہ عالمی نمبر ایک ہو سکتی تھیں لیکن سیمی فائنل میں ان کی شاراپووا کے ہاتھوں شکست نے ایسا نہ ہونے دیا۔ وہ البتہ اپنی دوسری پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہیں۔ جرمنی کی آندریا پیٹکووچ ٹاپ ٹین میں بدستور موجود ہیں۔
آسٹریلین اوپن کی گزشتہ سال کی فاتح کم کلائسٹرز سیمی فائنل میں شکست کے بعد عالمی رینکنگ میں بہت نیچے چلی گئی ہیں۔ وہ چودہویں پوزیشن سے اب تیسویں مقام پر پہنچ گئی ہیں۔ کلائسٹرز نے اس سال کے اختتام پر پروفیشنل ٹینس سے مکمل طور پر ریٹائر ہونے کا بھی اعلان کردیا ہے۔ وہ آخری بار آسٹریلین اوپن میں شریک تھیں۔
ٹینس کھیل میں خواتین کے مقابلوں کی نگرانی کرنے والے ادارے ویمن ٹینس ایسوسی ایشن (WTA) کھلاڑیوں کی ٹاپ پوزیشن کے نظام کو کنٹرول کرتی ہے۔ بین الاقوامی اور ڈبلیو ٹی اے (WTA) کے منظور شدہ ٹورنامنٹ میں شریک ہونے والی تمام خواتین کی رینکنگ اور ان کے پوائنٹس کا ریکارڈ اسی تنظیم کے پاس موجود ہوتا ہے۔ ڈبلیو ٹی اے کی جانب سے ہر پیر کے روز خواتین کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی کا اعلان کیا جاتا ہے۔ اسی طرح مردوں کی رینکنگ اے ٹی پی (ATP) کی جانب سے ہر پیر کے روز ریلیز کی جاتی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف