ورلڈ کپ فٹبال: جرمنی نے پرتگال کو پچھاڑ دیا
17 جون 2014پیر کے روز گروپ جی میں جرمنی نے عالمی کپ کا پہلا میچ پرتگال کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں پرتگال کی ٹیم میں کرسٹیانو رونالڈو جیسا بہترین کھلاڑی موجود تھا، تاہم جرمن ٹیم کے درمیان پائے جانے والے ربط اور بطور ٹیم مل کر کھیلنے کی صلاحیت نے پرتگال کو آؤٹ کلاس کر دیا اور بڑے فرق سے فتح حاصل کی۔
میچ کے بعد ٹوماس میولر کا کہنا تھا کہ عالمی کپ میں اپنے پہلے ہی میچ میں ایک سخت حریف کے خلاف تین گول کرنا، ان کے لیے نہایت مسرت کی بات ہے۔ میولر کا میچ کے بارے میں مزید کہنا تھا، ’جب 20 منٹ گزرے، تو مجھے لگا کہ ابھی بہت وقت پڑا ہے۔ مگر جب نے اس اعصاب شکن وقت اپنی برتری دو صفر کر لی، تو میچ پر ہماری گرفت مضبوط ہو چکی تھی۔ جب یہ برتری تین صفر ہو گئی، تو واضح تھا کہ میچ اب ختم ہو چکا ہے۔‘
میچ کے 12ویں منٹ میں ایک فاؤل پر ریفری نے جرمنی کو پنالٹی کک دی اور اُس پنیلٹی کک کو گول میں تبدیل کر کے میولر نے اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔ کھیل کے 32ویں منٹ میں ماٹز ہیومیلز نے ہیڈ کے ذریعے گول کر کے یہ برتری مزید پختہ کر دی۔ میچ کے 36ویں منٹ میں پرتگیزی کھلاڑی پیپے نے میولر کے سر پر ٹکر ماری اور اِس پر ریفری نے انہیں سرخ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر کر دیا اور باقی میچ پرتگال کو دس کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا پڑا۔ پہلے ہاف کے اختتام سے قبل ٹوماس میولر نے اپنا دوسرا اور مجموعی طور پر تیسرا گول کر کے میچ میں جرمنی کی فتح کو تقریباﹰ یقینی بنادیا۔ میچ کے 81ویں منٹ میں انہوں نے ایک اور گول کر کے یہ برتری چار صفر کر دی، جو میچ کے اختتام پر برقرار رہی۔
جرمن کوچ یوآخم لو کا میچ کے بعد ٹوماس میولر کے بارے میں کہنا تھا، ’وہ ایک غیرمعمولی اور غیر روایتی کھلاڑی ہے۔ بطور کوچ آپ بھی نہیں جانتے کہ وہ کیا کرنے والا ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’حریفوں کے لیے وہ ہمیشہ ناقابل فہم ہوتا ہے۔ اس کے ذہن میں صرف ایک خیال ہوتا ہے اور یہ کہ گول کس طرح کرنا ہے۔‘
فیفا کے اس سال کے سب سے بہترین کھلاڑی کے اعزاز کے حامل کرسٹیانو رونالڈو کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ وہ جرمن دفاع کو برباد کرتے ہوئے، میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں، تاہم وہ اس میچ میں کسی غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں بالکل ناکام رہے۔ تاہم اپنے گھنٹے کی تکلیف کی وجہ سے یہ چہ مگوئیاں پہلے ہی کی جا رہی تھیں کہ وہ شاید ویسا کھیل پیش نہ کر سکیں، جس کے لیے وہ مشہور ہیں۔ اس میچ میں کوچ یوآخم لو کی یہ تکینک واضح دکھائی دی کہ بال کو کرسٹیانو رونالڈو تک پہنچنے نہ دی جائے اور ان کے پاس بال کم سے کم وقت ہی رہے۔
میچ دیکھنے کے لیے جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی اسٹیڈیم پہنچیں تھیں۔ عالمی کپ مقابلوں میں جرمن ٹیم کی مجموعی طور پر یہ 100ویں فتح تھی۔