ناپولیتانو مستعفی، اٹلی کو نیا صدر درکار
14 جنوری 2015ناپولیتانو کو اٹلی سے باہر بھی اس اعتبار سے احترام کی نظروں سے دیکھا جاتا ہے کہ یورو زون کے بحران کے دور میں وہ استحکام کے ضامن ثابت ہوئے تھے۔ عمر رسیدگی کی وجہ سے کافی عرصے سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ وہ اپنی دوسری آئینی مدت کے خاتمے سے پہلے ہی اپنا منصب چھوڑ دیں گے۔
نیوز ایجنسی روئٹرز نے اپنے ایک جائزے میں لکھا ہے کہ ایک طرف اس مہینے کے آخر میں یونان میں عام انتخابات منعقد ہونے والے ہیں اور دوسری جانب مرکزی یورپی بینک پر تفریطِ زر کے خطرے کا مقابلہ کرنے کی غرض سے غیر معمولی اقدامات اٹھانے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ جائزے کے مطابق ایسے میں ناپولیتانو کے استعفے سے یورو زون میں بے یقینی کی فضا میں اضافہ ہو گا۔
اٹلی میں صدر کا استعفیٰ ایک ایسے وقت پر آیا ہے، جب یہ ملک برسوں کی کساد بازاری کے بعد اپنی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کی کوششوں میں ہے اور روم حکومت کو اپنے اقتصادی اور آئینی اصلاحات کے ایجنڈے پر عملدرآمد کے سلسلے میں گوناگوں چیلنجوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اگر نئے صدر کے انتخاب کا عمل کسی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا تو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر سیاسی توانائی صرف کرنا پڑے گی۔ مسئلہ زیادہ سنگین شکل اختیار کر گیا تو یہ بھی ممکن ہے کہ وزیر اعظم رینزی کو قبل از وقت عام انتخابات کا راستہ بھی اختیار کرنا پڑے۔
گزشتہ کئی مہینوں سے اس بارے میں قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ ناپولیتانو کے مستعفی ہونے کی صورت میں صدارت کے عہدے پر اُن کا جانشین کون ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں سابق وزیر اعظم رومانو پروڈی یا موجودہ وزیر خزانہ پیئر کارلو پاڈوان سے لے کر آئینی عدالت کے جج سیرجیو ماتاریلا تک کے نام لیے جا رہے ہیں۔ ممکنہ امیدواروں میں مرکزی یورپی بینک کے صدر ماریو دراگی کا بھی نام بھی شامل تھا تاہم اُنہوں نے اپنا موجودہ منصب چھوڑنے کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔
نئے صدر کا انتخاب پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے ارکان کی جانب سے خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔ ملکی آئین کی رُو سے نئے صدر کا انتخاب پرانے صدر کے استعفے کے بعد پندرہ روز کے اندر اندر عمل میں آنا چاہیے چنانچہ توقع کی جا رہی ہے کہ نئے اطالوی صدر کے لیے ووٹنگ اس ماہ کے اواخر تک عمل میں آ جائے گی۔
ناپولیتانو سابق کمیونسٹ ہیں، جو پہلی مرتبہ 1953ء میں اطالوی پارلیمان کے رکن بنے تھے۔ وہ 2013ء میں بادلِ نخواستہ ہی دوسری آئینی مدت کے لیے راضی ہوئے تھے کیونکہ تب عام انتخابات کے بعد پیدا ہونے والے تعطل کے باعث ملک سیاسی ابتری کا شکار ہوتا نظر آ رہا تھا۔ اٹلی میں صدر کے عہدے کی آئینی مدت عموماً سات سال ہوتی ہے۔