نادال نے ثابت کر دیا کہ وہ ’ کنگ آف کلے‘ ہیں
9 جون 2014اس فتح کے ساتھ رفائیل نادال یہ ٹورنامنٹ کل نو مرتبہ جیتنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے پانچ مرتبہ لگاتار فرینچ اوپن جیتنے کا ریکارڈ بھی بنایا ہے۔ ہسپانوی کھلاڑی نے اپنی جیت کے بعد کہا کہ یہ ان کے لیے ایک جذباتی اور حیرت انگیز موقع ہے۔’’ میرے لیے یہ ٹورنامنٹ جیتنا بہت اہم ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں آج ایک مرتبہ پھر فرینچ اوپن جیت گیا۔ میں کلے پرکھیلا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ جیت گیا ہوں اور میرے خیال میں یہ سال کا سب سے اہم ترین ٹورنامنٹ ہوتا ہے‘‘۔ نادال ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہیں جبکہ یوکووچ دوسرے نمبر پر ہیں۔
دونوں کے درمیان یہ مقابلہ ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہا۔ اگر یوکووچ یہ میچ جیت جاتے تو وہ چاروں گرینڈ سلیم جیتنے والے دنیا کے آٹھویں کھلاڑی بن جاتے۔ نادال کے بقول ان کے لیے ہر پوائنٹ فیصلہ کن تھا اور اسے حاصل کرنا مشکل بھی تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوواک یوکووچ کے خلاف کھیلنا ایک بڑے چیلنج سے کم نہیں ہوتا۔ ’’ مجھے اس کے خلاف جیتنے کے لیے اپنے انتہائی صلاحیتوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ وہ اس مرتبہ نہیں جیت سکا لیکن مجھے یقین ہے کہ یوکووچ ایک دن فرینچ اوپن ضرور جیتے گا‘‘۔
فرینچ اوپن میں یہ دونوں کھلاڑی چھ مرتبہ ایک دوسرے کے مد مقابل آ چکے ہیں اور ہر دفعہ نادال ہی کوکامیابی ملی ہے۔ رفائیل نادال اس سال جنوری میں آسٹریلین اوپن کا فائنل ہار گئے تھے۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا ’’میں زخمی ہونے کی وجہ سے آسٹریلین اوپن کا فائنل ہارا تھا لیکن فرینچ اوپن نے اس شکست کا ازالہ کر دیا ہے‘‘۔
نوواک یوکووچ نے میچ ختم ہونے کے بعد اپنے حریف نادال کے کھیل کی پذیرائی کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی۔ یوکووچ کے بقول نو مرتبہ یہ ٹائٹل جیتنا حیرت انگیز اور غیر معمولی کارکردگی ہے۔ ’’میں نے میچ کو جیتنے کی بھرپور کوشش کی اور تمام حربے استعمال کیے لیکن کورٹ میں رافا مجھ سے بہتر تھا‘‘۔
نادال کو ’کنگ آف کلے‘ بھی کہا جاتا ہے اور یہ ٹورنامنٹ مٹی سے بنے ہوئے کورٹس پر ہی کھیلا جاتا ہے۔ یہ نادال کے کیریئر کا 14 واں گرینڈ سلیم ٹائٹل ہے۔ سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر سترہ گرینڈ سلیم اپنے نام کر چکے ہیں۔ جیتنے پر انہیں ٹرافی ماضی کے ٹینس اسٹار سویڈن کے بیئون بورگ نے دی، جو خود بھی چھ مرتبہ فرینچ اوپن جیت چکے ہیں۔